ڈیرہ غازیخان
کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن ڈاکٹر ارشاد احمد نے صبح سویرے شہر کا دورہ کیا.پارکس،گرین بیلٹس کی بہتری،صفائی،سیوریج اور میونسپل سروسز کے دیگر معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایات جاری کیں۔
ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سید تنویر مرتضیٰ،ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عبید الرشید، چیف آفیسر کارپوریشن جواد الحسن گوندل
چیف آفیسر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی محمد یار،محمد عمران جتوئی،ثناء محمد اور دیگر افسران ہمراہ تھے.
کمشنر نے صبح سویرے غازی پارک چوک، بلاک 33،34،39،40، 14 مانکا کینال،کھوسہ پارک، جناح پارک،چوک چورہٹہ تا پل ڈاٹ اور سرور والی روڈ کا دورہ کیا
انہوں نے صفائی،سیوریج،پارک اور گرین بیلٹس کی بہتری سمیت میونسپل سروسز کے معاملات کا جائزہ لیا۔
کمشنر نے سمینہ چوک میں نصب نئے مونومنٹ اور ہسپتال چوک تا ٹریفک چوک گرین بیلٹس کا بھی جائزہ لیا۔
انہوں نے نے اہل علاقہ سے بھی ملاقاتیں کیں اور مسائل دریافت کئے۔کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ
میونسپل سروسز کی بہتری میں کوتاہی برداشت نہیں ہوگی۔شہر کو صاف ستھرا بنانے میں تمام محکمے کردار ادا کریں۔
ڈیرہ غازیخان
ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں خدمت آپ کی دہلیز پر مہم کا پانچواں ہفتہ پانچ جولائی سے شروع ہوگا۔عید الاضحیٰ کے حوالے سے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے
کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکموں کو الرٹ کردیا.
اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز سمیت ڈویژن بھر کے افسران نے شرکت کی۔کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ
پانچ جولائی سے مہم کے پانچویں ہفتہ کی سرگرمیاں شروع ہوں گی جس میں عید الاضحی کی خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
کیٹل مارکیٹ اور سیل پوائنٹس کو فوکس کیا جائیگا۔ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں 18 مویشی منڈیاں فنکشنل ہیں۔
سیل پوائنٹس کی تیاریاں ابھی سے شروع کردی جائیں تاہم سیل پوائنٹس عید سے دس روز قبل فنکشنل ہوں گے۔
سیل پوائنٹس کی نگرانی لوکل گورنمنٹ کے ذمہ ہوگی۔کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ مہم کے پانچویں ہفتہ میں غیر قانونی تعمیرات اور شہر میں بھانوں کے
خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ چاروں اضلاع میں خدمت مہم کے تحت 200813 سرگرمیاں ریکارڈ کی گئیں۔1826 میں 1796 شکایات پر داد رسی کر دی گئی۔
کمشنر نے کہا کہ خدمت مہم میں عوام کو مطمئن کرنے کی شرح بڑھائی جائے۔
فوری حل نہ ہونے والی شکایات پر مستقل حل کیلئے پراسس شروع کردیا جائے
ڈیرہ غازیخان
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں پانچ نئی یونیورسٹیز،تین زچہ بچہ ہسپتالوں سمیت نئے کالجز،سکول اور مراکز صحت قائم ہوں گے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کی 493 نئی سکیموں
پر 55 ارب 38 کروڑ 80 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا اور موجودہ بجٹ میں 11 ارب 17 کروڑ دس لاکھ روپے کے فنڈز مختص کردئیے گئے ہیں۔25 محکموں کی سکیموں کی
بروقت تکمیل کیلئے تیاریاں شروع کردی گئیں۔حکومت پنجاب کی طرف سے سکیموں کی منظوری کیلئے ٹائم لائنز مقرر کردی گئیں۔
کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے ہدایات پر عمل درآمد کیلئے افسران کو ٹاسک دے دیا۔کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر ڈیرہ غازی خان میں خواتین یونیورسٹی، یونیورسٹی آف تونسہ کے علاوہ راجنپور
مظفر گڑھ اور لیہ اضلاع میں بھی یونیورسٹیاں بنیں گی۔ چاروں اضلاع میں 21 جولائی تک 243 سکیمیں ضلعی سطح پر ڈی ڈی سی کے پلیٹ فارم سے منظور ہوں گی۔31 جولائی تک ڈویژنل سطح سے 147 سکیمیں ڈی ڈی ڈبلیو پی اور 79 ڈی ڈی ایس سی کے
پلیٹ فارم سے منظور ہوں گی۔31 اگست سے 24 سکیموں کو صوبائی سطح پر پی ڈی ڈبلیو پی کے پلیٹ فارم سے منظور کرایا جائیگا۔
کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ منصوبوں کیلئے موقع کا سروے کرکے زمین کی محکمہ کے نام منتقلی سمیت دیگر اقدامات بروقت مکمل کئے جائیں۔
شہر کی روڈز تعمیر کرتے وقت سیوریج اور دیگر محکموں کی لائنز کے بارے میں این او سی لئے جائیں۔
سڑک کی تعمیر کے بعد کسی کو کھدائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ڈیرہ غازیخان
ضلع ڈیرہ غازیخان میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروحت کیلئے مویشی منڈیوں کے علاوہ تین سیل پوائنٹس مقرر کر دیئے گئے ہیں.
ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر) محمد علی اعجاز کی ہدایت پر دانش سکول سے ملحقہ تونسہ بائی پاس
انڈس ہائی وے نزد پل اور ریسکیو سٹیشن کوٹ چھٹہ کے نزدیک سیل پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں.
سیل پوائنٹس میں کورونا ایس او پیز اور دیگر معاملات کی مانیٹرنگ کی جائے گی. ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ
مویشی منڈیوں اور سیل پوائنٹس کے علاوہ کسی بھی جگہ قربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت پر قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی.
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل حسنین خالد سنپال کی طرف سے سیل پوائنٹس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیاگیا ہے
ڈیرہ غازیخان
وزیر اعظم کی کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت ڈیرہ غازیخان سمیت صوبہ کے چھتیس ضلعی ہیڈکوارٹرز پر دوسرا مرحلہ شروع کر دیاگیاہے.
میٹروپولیٹن کارپوریشن اور میونسپل کارپوریشن کی حدود میں شجرکاری، فراہمی ونکاسی آب، پارکس اور میونسپل سروسز کے دیگر کام کرنے کے ساتھ ڈیش بورڈ پر اپ لوڈ کر کے مقابلہ کیاجائے گا.
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس منعقد ہوا جس میں اسلام آباد سے محمد بلال نے بریفنگ دی.
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل حسنین خالد سنپال کی زیر صدار ت اجلاس میں ممبر پنجاب بار کونسل ملک محمد اقبال ثاقب، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ملک محمد رمضان
رقیہ رمضان ایڈووکیٹ، سمیرا بانو، حذیفہ قاسمی، فیضان احمد، محمد الیاس کے علاوہ محکموں کے افسران شریک تھے.
اجلاس میں بتایاگیاکہ مارچ سے شروع ہونے والے دوسرے فیز میں خدمت آپ کی دہلیز مہم کے تحت کی گئی سرگرمیوں کو بھی کلین اینڈ گرین پاکستان میں شامل کیاجاسکتاہے.
مہم میں پارکس کی بہتری، ویسٹ بن کی تنصیب، صفائی، کوڑا کرکٹ لے جانے والی گاڑیوں کی حالت، محفوظ ترسیل، صاف پانی کی فراہمی، کلورینیشن، پٹرول پمپس،
پارکس اور دیگر عوامی مقاما ت پر بیت الخلاء کی موجودگی، صفائی، گرین بیلٹس، شجرکاری کے اہداف کا حصول، واٹر سپلائی، سیوریج لائن اور برساتی نالوں کی
دیکھ بھال سمیت دیگر معاملات ریکارڈکیے جائیں گے. متعلقہ ایپ کے ذریعے سرگرمیوں کو ریکارڈ کیا جائے گا.
اجلاس میں بتایاگیا کہ درجہ بندی کس طرح بہتر کی جاسکتی ہے. اجلاس میں سوالوں کے جوابات بھی دیئے گئے.
ڈیرہ غازیخان
حکومت پنجاب کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تونسہ رابعہ سیال نے گزشتہ روز
پٹرول پمپس کے پیمانے چیک کرتے ہوئے خلاف ورزی پر بیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا
انہوں نے دارالامان تونسہ کا بھی دورہ کیا.
مقیم افراد سے معلومات حاصل کیں اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے معیار بھی چیک کیا
ڈیرہ غازیخان
ڈپٹی کنٹرولر امتحانات ثانوی و اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازیخان شیخ امجد حسین نے کہا ہے کہ
انٹرمیڈیٹ پارٹ سیکنڈ یعنی بارہویں کلاس کے سالانہ امتحان 2021 کا انعقاد دس جولائی سے ہو رہا ہے جو کہ
ستائیس جولائی تک جاری رہیگا جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں.
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ امتحان میں کل 62694
امیدواران شرکت کر رہے ہیں اورامتحان کیلئے ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے چاروں ضلعوں میں کل 179 سنٹرز بنائے گئے ہیں
جن میں طلبا کے لئے 98 سنٹرز، طالبات کے لئے 75 سنٹرز اور چھ مشترکہ سنٹرز شامل ہیں.
ڈپٹی کنٹرولر امتحانات نے بتایا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق مذکورہ بارہویں کے امتحان کیلئے پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، ہیومنٹیز گروپ، آرٹس گروپ،
کامرس گروپ اور جنرل سائنس گروپ کے صرف اختیاری مضامین کے تھیوری کے پرچہ جات ہوں گے جبکہ لازمی مضامین اور عملی امتحانات کے پرچہ جات نہیں ہوں گے
مذکورہ امتحان کی ڈیٹ شیٹ کے مطابق دس جولائی بروز ہفتہ صبح کے اوقات میں نفسیات، کاروباری شماریات(کامرس گروپ) جبکہ شام کے اوقات میں شماریات کے
پرچہ جات ہوں گے اسی طرح بارہ جولائی بروز سوموار کو صبح کے اوقات میں کیمسٹری گروپ فسٹ اور فلاسفی کے پرچہ جات ہوں گے
جبکہ شام کے اوقات میں کیمسٹری گروپ سیکنڈ اور جغرافیہ کے پرچہ جات ہوں گے- تیرہ جولائی بروز منگل کو صبح کے اوقات میں سوکس،
بینکنگ(کامرس گروپ)، کمپیوٹر سٹیڈیز(کامرس گروپ) جبکہ شام کے اوقات میں کمپیوٹر سائنس کے پرچہ جات ہوں گے
اسی طرح چودہ جولائی کو صبح کے اوقات میں کمرشل جغرافیہ(کامرس گروپ) جبکہ شام کے اوقات میں ایجوکیشن کے پرچہ جات ہوں گے-
پندرہ جولائی بروز جمرات کو صبح کے اوقات میں عربی، فارسی، سرائیکی، انگریزی(اختیاری) اور اردو(ایڈوانس) کے پرچہ جات ہوں گے
جبکہ شام کے اوقات میں پنجابی اور آوٹ لائن آف ہوم اکنامکس کے پرچہ جات ہوں گے اسی طرح سولہ جون بروز جمعہ کو صبح کے اوقات میں فزکس،
تاریخ اسلام، تاریخ پاکستان تاریخ اسلام/ ہند، تاریخ جدید دنیا اسلام، کے پرچہ جات ہوں گے جبکہ شام کے اوقات میں فزکس اور ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کے پرچہ جات ہوں گے-
سترہ جولائی بروز ہفتہ صبح کے اوقات میں اسلامک سٹیڈیز اختیاری گروپ فسٹ، پرنسپلز آف اکاوئنٹنگ کامرس گروپ اور شام کے اوقات میں
اسلامک سٹڈیز اختیاری گروپ سیکنڈ کے پرچہ جات ہوں گے اسی طرح انیس جولائی بروز سوموار کو صبح کے وقت اکنامکس اور شام کے وقت سوشیالوجی
فائن آرٹس کے پرچہ جات ہوں گے جبکہ عید الاضحی کی چھٹیوں کے بعد امتحان کے انعقاد کے آخری دن ستائیس جولائی بروز منگل صبح کے اوقات میں میتھ میٹکس گروپ فسٹ
بیالوجی اور لائبریری سائنس جبکہ شام کے اوقات میں میتھ میٹکس، بیالوجی گروپ سیکنڈ کے پرچہ جات ہوں گے.
شیخ امجد حسین نے بتایا کہ تمام ریگولر امیدواران کی رولنمبر سلپس ان کے متعلقہ ادارہ جات کو آن لائن آپ لوڈ کر دی گئی ہیں
ریگولر امیدواران اپنے ادارہ جات سے رول نمبر سلپس وصول کر سکتے ہیں جبکہ
پرائیویٹ امیدواران کو بذریعہ رجسٹرڈ پوسٹ ان کے داخلہ فارمز پر دئیے گئے پتہ جات پر ارسال کر دی گئی ہیں
تمام پرائیویٹ امیدواران کا مذکورہ امتحان سے متعلقہ ڈیٹا بورڈ کی ویب سائٹ www.bisedgkhan.edu.pkپر اپ لوڈ کر دیا گیاہے جو کہ
صرف معلومات کیلئے ہو گا تمام ریگولر و پرائیویٹ امیدواران کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کہ
وہ اپنا پاسپورٹ سائز فوٹو گراف اپنے متعلقہ کالج /ہائر سیکنڈری سکول/ ادارہ سربراہ سے تصدیق کرا
کر، یاجس ادارہ کے سربراہ سے اپنا انٹرمیڈیٹ سالانہ امتحان 2021 کا داخلہ فارم تصدیق کروایا تھا ‘ وہاں سے تصدیق کروا کر امتحانی سنٹر میں اپنے ساتھ لازمی لائیں
ورنہ انہیں امتحان میں بیٹھنے کی ہرگز اجازت نہ ہو گی- جن امیدواروں اور ادارہ جات نے بورڈ کی طرف سے بھیجے گئے
اعتراضات بسلسلہ کمی فیس، فراہمی این او سی، تصدیق داخلہ فارمز، تصدیق فوٹو گراف، تبدیلی مضامین، وغیرہ جمع نہیں کرائے
انکی رولنمبرز سلپس روک لی گئی ہیں ان سے کہا گیا ہے کہ
وہ فوری معاملات کو باضابطہ کروائیں تاکہ ان کو رولنمبرز سلپس کی ترسیل بروقت مکمل کی جا سکے
لادی گینگ کی آنکھوں میں موت کا خوف
شاید یہ شعر ڈیرہ غازیخان پولیس کے کمانڈر SSP عمر سعید ملک ۔ سرکل آفیسر صدر مہر ناصر علی ثاقب اور ایس ایچ او کوٹ مبارک سب انسپکٹر جعفر حبیب
جیسے محافظوں کو سامنے رکھ کر ہی لکھا گیا تھا۔۔۔۔
ہم دھوپ میں مانندِ دیوار کھڑے ہیں۔۔
کُچھ سایہ نشینوں سے بہر حال بڑے ہیں۔۔۔
سو جاؤ عزیزوں کہ فصیلوں پہ ہر اک سمت۔۔۔
ہم لوگ ابھی زندہ و بیدار کھڑے ہیں۔۔۔۔۔
سال 2020 میں ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے لادی گینگ بہت جلد اپنے پنجے ڈیرہ غازیخان کے تھانہ جات کالا۔۔ شاہ صدر دین ۔۔کوٹ مبارک ۔۔ تونسہ صدر۔۔۔گدای اور تھانہ صدر ڈیرہ
سے بڑھا ڈیرہ غازیخان کی پوری پہاڑی پٹی کےساتھ ساتھ اور دامن میں گاڑ دے گا۔
لوگ لادی گینگ کے خوف سے ان علاقوں میں دن کے وقت بھی سفر کرنے سے کتراتے تھے کہ خدا کی بے آواز لاٹھی حرکت میں آتی ہے
اور سال 2020 کا سورج غروب ہوتے ہوتے ڈیرہ غازیخان پولیس کی کمانڈ کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ لادی گینگ کا زوال بھی شروع ہو جاتا ہے۔۔
ظلم کی ایک حد مقرر ہے کہ جب قدرت کومحسوس ہوتا ہے کہ
کوی شخص یا گروہ بار بار کی اگاہی و چھوٹ کے بعد بھی جرم کرنے سے باز نہیں آ رہا تو قدرت کی انصاف والی لاٹھی گھوم ہی جاتی ہے ۔
پھر بچ بچاو کے تمام راستے بند ہو جاتے ہیں
اور ظالموں کا احتساب ان کے گناہوں کے مطابق شروع ہو جاتا ہے۔۔۔
جب عرصہ کوی سوا ماہ قبل 24 مٕی 2021 کو جس وحشت اور بربریت کا مظاہرہ لادی گینگ کے سربراہ خدی چاکرانی اور ان کے ممبران کی طرف سے زندہ انسان کا مُثلہ کر کے کیا گیا دور جدید میں
اس بربریت کی مثالیں بہت کم ملتی ہیں اور انسانیت کے قتل پر قدرت خاموش نہیں بیٹھتی ۔۔ لادی گینگ کی بربادی کا فیصلہ
تو اسی وقت ہی قدرت کی طرف سے ہو چکا تھا تاہم صرف موت تو ان کے لیے کوی سزا ہی نہیں ہے۔۔۔ روز روز مرنے کا خوف خود ہی ایک بہت بڑی اذیت ہے
اور اس اذیت نے اب لادی گینگ سے اس کا چین و سکون چھین لیا ہے۔۔
جون کے مہینے میں جہاں لادی گینگ کے اہم سرکردہ رُکن تیمور لوجانی کی گرفتاری ہوی وہیں پر جون کے آخری دنوں میں ندیم ولد عظیم جندانی ۔ نذر ولد خیر محمد جندانی ۔ یسین ولد یارمحمد جندانی ۔
شریف ولد خدابخش جندانی جو لادی گینگ کے رُکن تھے اور ان کے ممبران سے مل کر وارداتیں کرتے تھے
ان کے پولیس کےسامنے سرنڈر ہو جانے نے پولیس کے حوصلوں کو اور زیادہ بُلند کر دیا۔ اور ان پے در پے کامیابیوں نے لادی گینگ میں جہاں خوف کی فضا پیدا کر دی وہیں
پر لادی گینگ کے ماسٹر ماینڈ اور دست راست نور محمد عرف نورا کھرو کی پولیس مقابلہ میں ہلاکت نے موت کا ڈر لادی گینگ کی آنکھوں اور دل و دماغ میں پیدا کر دیا ہے کہ
پتہ کب کسی سمت کی گولی سے ہلاک ہو کر جہنم واصل ہو جایں اور توبہ کرنے تک کا موقع بھی نہ ملے۔۔
لادی گینگ کے ممبران حیوانوں سے بھی بدتر ہیں ۔
مگر انسان یا حیوان جاندار کوی بھی ہو زندگی تو سب کو پیاری ہوتی ہے۔۔ موت کا خوف تو بڑے بڑوں کا پِتہ پانی کر دیتا ہے ۔
یہی موت کا خوف اب لادی گینگ کے رگ وپے میں سرایت کر چکا ہے
جس کی سب سے بڑی مثال کل نور محمد نورا کھرو کی ہلاکت کے بعد لادی گینگ کے سب سے اہم کارندے اور خدی چاکرانی کا دایاں بازو سمجھے جانے والے
رمضان بلچھانی نے موت کے خوف سے زندگی کی ضمانت پر پولیس کے آگے
سرنڈر کر کے خود کو قانون کے رحم و کرم پر چھوڑ کر دی ہے۔۔
جو اپنے کیے گٕے جرایم کا حساب عدالتوں کو دے کر سزا و جزا کا حقدار بنے گا۔۔
اس بہت بڑی کامیابی پر ڈسٹرکٹ پولیس ڈیرہ غازیخان اس پیدا کرنےوالی ذات کے سامنے سربسجود ہے کہ
ایک ہفتے سے بھی قلیل عرصے میں لادی گینگ کے چالاک ممبر تیمور لوجانی کی گرفتاری اور چار دیگر ارکان کا پولیس کے سامنے سرنڈر ہو جانے ساتھ ساتھ
لادی گینگ کی جان سمجھے والے نور محمد عرف نورا کھرو کی ہلاکت اور آج لادی گینگ کے رمضان بلچھانی جیسے بڑے اور ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے
ڈکیت کا سرنڈر ہو جانا ڈسٹرکٹ پولیس کی کمانڈ اور فورس کی پیشہ وارانہ خوبیوں کے ساتھ ساتھ اس بات کا ثبوت ہے کہ
ڈسٹرکٹ پولیس محض اللہ کی رضا اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ان دشمنوں کے آگے سینہ سپر ہے ۔
جہاں پر ان دشمنوں نے عوام کی جان و مال کو نقصان پہنچانےکی جسارت کی ہے وہیں
پر قانون کے دایرے میں رہتےہوے پولیس نے ان کو جہنم واصل کیا ہے اور جہاں جہاں ان لادی گینگ کے ممبران نے جرایم کی دنیا کو خیر أباد کہہ کر
اور توبہ کر کے خود کو انصاف کے لیے قانون کے حوالے کیا ہے
ڈسٹرکٹ پولیس ڈیرہ غازیخان نے پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کرتے ہوے ان کی جان و مال کی حفاظت کی بھی ذمہ داری لی ہے
ان تمام تر کامیابیوں کا کریڈٹ جہاں ڈسٹرکٹ پولیس کے کمانڈر عمر سعید ملک کو جاتا ہے کہ ان کے اپنے جوانوں پر اعتماد اور رہنمای نے پولیس فورس کو ہر ازمایش کے لیے
کُندن بنا دیا ہے اور وہ خود بھی لادی گینگ سے مقابلوں کےدوران پہاڑوں میں بھی سربکف نظر آتے ہیں .
اور وہیں پر ڈی ایس پی ناصر علی ثاقب اور ایس ایچ او جعفر حبیب بھی سلام کیے جانے کے قابل ہیں
جو محض اللہ کی رضا کی خاطر عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے اپنی تمام راتیں سنگلاخ پہاڑوں میں جا کر جاگ کر گزارتےہیں تاکہ
عوام کی طرف آنے والی کسی بھی مصیبت کو راستے میں روک کر ان کا قلع قمع کر سکیں
ڈیرہ پولیس کے کمانڈر سمیت ۔
سرکل آفیسر اور SHO کوٹ مبارک و دیگر پولیس فورس کی انہی قربانیوں کی بدولت یہ کامیابیاں ڈسٹرکٹ پولیس ڈیرہ غازیخان کےماتھے کا جھومر ہیں۔
یہ پولیس فورس ڈیرہ کے عزم اور ہمت کا آغاز ہے
جو انشإ اللہ لادی گینگ جیسے ظالموں کو اس کی باقیات سمیت جڑ سے
اکھاڑ پھینک کر اللہ اور اس کی عوام کے سامنے سرخرو ہو گی ۔۔۔ انشإاللہ ۔۔
.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون