نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

Absolutely Not پشاوری چپل اور ڈیپ اسٹیٹ ||فہمیدہ یوسفی

Absolutely Not پشاوری چپل اور ڈیپ اسٹیٹ ||فہمیدہ یوسفی

فہمیدہ یوسفی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دو ٹوک اعلان  صاف انکار  پاکستان کا فیصلہ قوم کی آنکھیں اپنے وزیر اعظم کی جانب کان سماعتوں کے منتظر  اور  وہ خبر  آگئی جس نے  پوری قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے  اور وہ خبر ہے

"وزیرِ اعظم پاکستان کا امریکا کو افغانستان میں کارروائی کیلئے پاکستان میں اڈے دینے سے صاف انکار”

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے امریکی ٹی وی ’’ایچ بی او‘‘ کے پروگرام ایگزیوس میں اینکر جوناتھن سوان کو  دوران انٹرویو پاکستان کہ دوٹوک موقف سے آگاہ کرتے ہوۓ  پاکستان کا امریکا کو افغانستان میں کارروائی کیلئے پاکستان میں اڈے دینے سے صاف انکار  کردیا ۔

جوناتھن سوان نے  عمران خان سے پوچھا کیا آپ امریکی حکومت کو اس بات کی اجازت دیں گے کہ وہ سی آئی اے کے ذریعے پاکستان سے سرحد پار القاعدہ، داعش اور طالبان کے خلاف انسداد دہشت گردی کارروائیاں کرے۔

اس سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بالکل نہیں، کسی صورت نہیں، ہم امریکا کو پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی طرح کی کارروائی کے لیے کوئی اڈہ نہیں دیں گے”‘‘

کیا پاکستان  امریکا کو زمینی اور فضائی راستہ فراہم کررہا ہے

گذشتہ  کچھ دنوں سے پاکستانی اور غیرملکی میڈیا میں یہ خبر زیر گردش تھی کہ پاکستان  ایک بار پھر امریکا کو زمینی اور فضائی راستہ فراہم کررہا ہے  تاہم  اس ان غیر مصدقہ اطلاعات کی  دفترخارجہ نے تردید کرتے ہوۓ کہا تھا کہ کہ اس حوالے سے جاری قیاس آرائیاں بے بنیاد اور غیر ذمے دارانہ ہیں اور ان سے گریز کیا جانا چاہیے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ 2001 کے بعد سے پاکستان اور امریکا کے مابین فضائی مواصلات اور گراؤنڈ لائنز آف کمیونیکیشنز کے لیے تعاون کا فریم ورک طے ہے اور اس سلسلے میں کوئی نیا معاہدہ نہیں کیا گیا۔

 جبکہ سینیٹ میں شاہ محمود قریشی نے بھی  اس خبر کو من گھڑت  قرار دیتے ہوءے کہا تھا کہ  پاکستان میں امریکی اڈوں کی خبر بے بنیا د ہے اور مزید یہ کہا تھا کہ  عمران خان کے ہوتے ہوئےکوئی امریکی اڈا پاکستان میں نہیں بنے گا

اس کے علاوہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوءے بھی انہوں نے واضح الفاظ میں اس خبر کی تردید کی تھی

امریکی صٖحافی  کے ساتھ انٹرویو کے دوران خان صاحب  روایتی شلوار قمیض اور واسکٹ میں ملبوس تھے بلکہ انہوں نے  اپنی پسندیدہ پشاوری چپل  بھی پہن رکھی تھی  جوسمجھنے والوں کے لیے ایک اشارہ تھا

‏یہ  سوال  کہ کیا     پاکستان ایک بار پھر امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیگا  کیا پھر سی ایک بار پھر پاکستان سے ڈرون اڑینگے یہ   امریکی صحافی کی سوچ نہیں تھی

بلکہ دنیا چلانے والے امریکی ٹھنک ٹینک

” ڈیپ اسٹیٹ ” کی سوچ ہے

جنہیں  یہ توقع ہی نہیں تھی

کہ ایک کرپشن زدہ

مقروض ملک کا  مگر  خوددار سربراہ

اندرونی، بیرونی دباؤ کے باوجود

وقت کے ان فرعونوں کو

اپنی پشاوری چپل کی نوک پر رکھتے ہوئے کہے گا

AbsolutelyNot

About The Author