نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

’سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے‘

آصف زرداری کو خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو ذمہ دار حکومت وقت ہوگا،انہیں دوران تفتیش جیل میں رکھنے سے پاکستان کی ساکھ دنیا بھر میں مجروح ہو رہی ہے۔

اسلام آباد: سینیٹر رحمان ملک نےسابق صدر آصف علی زرداری کی بگڑتی صحت پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہےکہ  وہ پاکستان کے متفقہ طور پر منتخب صدر رہ چکے ہیں،حکومت ان کیساتھ غیرمناسب، غیر جمہوری و قابل مذمت سلوک روا رکھا ہے۔

رحمان ملک کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ جیل انتظامیہ کاسینیٹ کمیٹی داخلہ کو جمع رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی جسم میں پلیٹلیٹس کی مقدارتیزی سے گر رہی ہے جو جان لیوا ہوسکتے ہیں،آئین و قانون کے روسے ہر پاکستانی کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنا علاج کسی بھی معالج و بیرون ملک سے کرے،

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سابق آصف علی زرداری کو جہاں سے وہ چاہے علاج سے نہ روکا جائے، سابق صدر آصف علی زرداری کی تیزی سے بگڑتی صحت کیوجہ سے انکے خاندان و پارٹی کارکنان میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو ذمہ دار حکومت وقت ہوگا،سابق صدر کو دوران تفتیش جیل میں رکھنے سے مملکت پاکستان کی ساکھ دنیا بھر میں مجروح ہو رہی ہے۔

پیپلزپارٹی رہنما نے کہاکہ پارلیمانی نمائیندوں و وزراء کو دعوت دیتا ہوں کہ انتقامی کارروائی کیبجائے قانون کی بالادستی پر غور کریں۔ قانون  میں ضروری ترامیم کیجائے کہ احتساب بلا امتیاز ہو و سیاسی قائدین کو دوران تفتیش جیل میں نہ رکھا جائے۔

رحمان ملک نےدعوی کیاہے کہ عمران خان کو بحثیت انسان و وزیراعظم سوچنا چاہیے کہ اپنے سیاسی مخالفین کیساتھ مناسب رویہ اختیار کرے،اقتدار کسی بھی وقت زوال پذیر ہوسکتا ہے اسکو سیاسی انتقام کیلئے استعمال نہ کیا جائے،آج یہی کیسز اگر عمران خان جھیل رہے ہوتے و آصف علی زرداری اقتدار میں ہوتے تو اسکے ساتھ سلوک پارلیمانی ہوتا۔

پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ کئی سیاسی شخصیات  جنکے خلاف الزامات ہیں انکا ٹرائل جیل کے باہر ہورہا ہے،سابق صدر آصف علی زرداری کسی عدالت سے سزا یافتہ نہیں بلکہ زیرتفتیش ہیں،پیچھلے ادوار میں سابق صدر آصف علی زرداری کو 12 سال جیل میں رکھا مگر کوئی الزام ثابت نہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے جیل میں ضائع کئے گئے 12 سالوں کا ازالہ کون کریگا؟جرم ثابت نہ ہونے تک زیرتفتیش کسی بھی سیاسی قائد کو جیل میں نہ رکھا جائے،عمران خان ملک کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کے مدنظر اے پی سی بلائے،اجتماعی سوچ و مشورہ ہی ملک کو ان حالات سے نکال سکتا ہے نہ کہ سیاسی انتقام ۔

رحمان ملک کے بیان سے قبل ذرائع کے حوالے سے پمز میں زیر علاج آصف علی زرداری کی طبیعت بارے خبر آئی تھی کہ آصف علی زردارنی کےمثانے کی شدید تکلیف کے باعث یورالوجسٹ طلب کیا گیاہے۔ ماہر امراض مثانہ کی نگرانی میں سابق ذرداری کا معائنہ کیا گیاہے۔

ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کے غدود میں غیر معمولی اضافے کی تشخیص ہوئی ہے ۔ آصف زداری کی طبی ٹیم میں پیتھالوجسٹ کو بھی شامل کر لیا گیا، سابق صدر کے مزید تشخیصی نمونے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

نمونوں کی رپورٹ آنے کے بعد بورڈ مزید طبعی سہولیات کا فیصلہ کریگا،تشخیصی رپورٹ کی روشنی میں ادویات میں تبدیلی تجویز کی جائیگی۔

About The Author