اپریل 30, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ||شکیل نتکانی

استعفے دیکر، چند ہزار لوگوں کو اکٹھا کر کے پہلے تو حکومت کو ختم کیا جانا ممکن ہی نہیں فرض کریں اگر ایسا ہو جاتا ہے تو کل کسی جمہوری حکومت کو اپنی مدت پوری نہیں کرنے دی جائے گی

شکیل نتکانی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جو لوگ ق لیگ اور چوہدری پرویز الٰہی سے خوفزدہ ہیں وہ پیپلز پارٹی اور زرداری صاحب کو چیلنج کرتے پھر ہیں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام، جمہوریت اور جمہوری نظام کو برقرار رکھنے کے لئے قربانیاں دیں ہیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لئے جگہ خالی ہے۔
ن لیگ چاہتی ہے کہ شریف خاندان ہی ہمیشہ اقتدار میں رہے یہی وجہ ہے کہ ان کی ساری سیاست کا محور یہی ایک ایجنڈا رہا ہے اور اس ایجنڈے کی تکمیل کے لئے قسما قسم کی سازشیں کرتے رہتے ہیں۔
ان کی جمہوریت سے محبت بھی اتنی ہے کہ یہ اقتدار میں آ جائیں ورنہ جمہوریت جائے بھاڑ میں یہ تو امیر المومنین بننے کو تیار ہو جاتے ہیں۔ ن لیگ آج تک ایسٹبلشمنٹ کی مدد کے بغیر اقتدار میں نہیں آ سکی۔
ایسٹبلشمنٹ اب کسی صورت ن لیگ کو واپس اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتی لیکن پیپلز پارٹی ایسا نہیں چاہتی جس کی وجہ سے اس نے ہر مشکل گھڑی میں ن لیگ کی قیادت کا ساتھ دیا اور ان کی دلجوئی کی۔ پنجاب کی تقسیم نوشتہ دیوار ہے وہ آج ہو یا کل یہ تقسیم ن لیگ کی گرتی ہوئی دیوار کے لئے آخری دھکہ ثابت ہو گی۔
اس سے پہلے اس نام نہاد انقلابی جماعت کی مقبولیت کا بھانڈا خود ن لیگ کی میزبانی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے لاہور میں ہونے والے جلسے میں پھوٹ چکا ہے۔ اب اقتدار کے بھوکوں کا ٹولہ یہ چاہتا ہے کہ اسمبلیاں توڑ دی جائیں اور نئے الیکشن کرائے جائیں لیکن پیپلز پارٹی ان کی اس خواہش کو ویسے ہی خاک میں ملا دے گی جیسے ڈی چوک والوں کی ملائی تھیں البتہ سسٹم میں رہ کر حکومت کی تبدیلی کے لئے پیپلز پارٹی اپنی کوششیں جاری رکھیں گی
یہی وجہ اقتدار کے بھوکوں کا یہ ٹولہ حواس باختہ ہو کر اوٹ پٹانگ حرکتیں کر رہا ہے اور پیپلز پارٹی کو برا بھلا کہہ رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چاند کا تھوکا ہمیشہ منہ پر آتا ہے یہ پیپلز پارٹی سے مقابلے کے بات کرتے ہیں جبکہ حقیقت میں ان کی اوقات ق لیگ کا مقابلہ کرنے کی بھی ہے
یہ بھی پڑھیں:

%d bloggers like this: