اسٹاف کے ساتھ علیک سلیک کے بعد حسن علی اپنے روم کی طرف بڑھا جہاں دروازے کے سائیڈ پہ اوپر کی جانب لکڑی کی کافی بو سیدہ تختی لگی ہوئی تھی اور تختی پرانی ہونے کی وجہ سے کھردری ہو چکی تھی .
اس پہ لکھے گئے الفاظ کسی حد تک مٹ چکے تھے جنھیں پڑھنے میں دقت پیش آ رہی تھی.جس میں صرف ایک لفظ آفیسر واضح تھا.
بھلا ہو خاوند بخش کا جس نے اشارتاً بتا دیا صاحب یہ آپ کی آفس ہے.
حسن علی آفس میں داخل ہوا اور اندر سے آفس کا جائزہ لینے لگا اندر سے آفس صاف ستھری تھی. سامنے دیوار پہ لگی قائداعظم کی تصویر پر طائرانہ نظر ڈالی اور چیئر پہ بیٹھ گئے.
باہر دروازے پہ خاوند الرٹ کھڑا ہوا ہے…..
اچانک بیل بجتی ہے خاوند یکدم کمرے کے اندر داخل ہوتا ہے .
جی سر
خاوند بخش!
سپرنٹنڈنٹ کو بلائیں خاوند ہانپتا ہوا
جمعہ خان کے پاس جاتا ہے جمعہ خان ناک کی چوٹی پہ چھوٹے شیشوں والی عینک لگائے فائلوں کو کھنگال رہا تھا جمعہ صاحب! حسن صاحب آپ کو بلا رہے ہیں جمعہ نے جیسے ہی یہ سنا فائلوں کو ایک سائیڈ رکھا اور تیز قدم بھرتے آفس گیا جی صاحب!
سپرنٹنڈنٹ صاحب! مجھے یہاں کام کرنے والے اسٹاف کا ڈیٹا چاہیئے تاکہ پتا لگ جائے کس کا کیا کام ہے اور کتنا اسٹاف ہے.
کل تک یہ ڈیٹا مجھے ملنا چاہیئے حسن علی گویا ہوئے.
جی صاحب! میں کل تک جمع کر دوں گا جمعہ خان دھیمی آواز میں بولے.
او کے آپ جا سکتے ہیں جمعہ خان جانے لگے دروازے تک پہنچے تو پیچھے سے پھر آواز آئی سپرنٹنڈنٹ صاحب!
جمعہ خان مڑتے ہوئے گرتے گرتے بچا جی جی صاحب کتنی سروس ہوئی ہے آپ کو ؟حسن علی نے پوچھا.
سر 28 سال.گڈ پھر کام کا اچھا تجربہ ہو گا…آپ جاسکتے ہیں.
جمعہ خان سراسیمگی کی حالت میں نکلا جیسے اس کا پینل کے سامنے جاب انٹرویو تھا اور وہ بھی صحیح نہیں گیا ہو.
دروازے پہ کھڑا خاوند بخش اس کی حالت بھانپ سکتا تھا.جمعہ خان آتے ہی جونیئر کلرک مہتاب سے مخاطب ہوا.صاحب نے اسٹاف کا ڈیٹا مانگا ہے مصیبت تو یہ ہے کہ سمندر وسان اور دلبر خان وہ تو روز اول سے آفس ہی نہیں آتے یہ تو چوہدری پیرل کے بندے ہیں اب ان کا کیا کیا جائے چوہدری پیرل کو کال کرنی پڑے گی.
جمعہ خان نے چوہدری کو کال کی.اسلام وعلیکم چوہدری صاحب! وعلیکم السلام! چوہدری مخاطب ہوا جمن کیسا ہے تو؟کیسے یاد کیا.
چوہدری صاحب آپ کے تو علم میں ہے نئے صاحب آئے ہیں.چوہدری نے پوری بات سنے بغیر کہہ دیا تو جمن ہم کل آئیں گے آپ کے صاحب سے ملاقات بھی کریں گے اور مٹھائی شٹھائی لائیں گے آپ کا بھی منہ میٹھا کرائیں گے بابا!
چوہدری صاحب بات یہ ہے جمعہ خان پھر مخاطب ہوئے صاحب نے تمام اسٹاف کا ڈیٹا مانگا ہے..
(جاری)
یہ بھی پڑھیے:
کار سرکار(1) ۔۔۔ احمد علی کورار
کار سرکار(2) ۔۔۔ احمد علی کورار
گریڈز کی تعلیم ۔۔۔ احمد علی کورار
ماہ ِ اکتوبر اور آبِ گم ۔۔۔ احمد علی کورار
”سب رنگ کا دور واپس لوٹ آیا ہے“۔۔۔احمد علی کورار
مارٹن لوتھر کا ادھورا خواب اور آج کی تاریخ۔۔۔احمد علی کورار
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر