نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنجاب میں اہل پنجاب پر غداری کے مقدمے دائر ہونے کا مطلب ہی یہ ہے، اہل پنجاب نے اسٹیبلشمنٹ کی دم پر پاؤں رکھ دیا ہے، عوامی شاعر حبیب جالب نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کو سفاک اور وحشی فوجی ٹولے سے تنہا مزاحمت کرتے دیکھا تو کہا تھا کہ ” ڈرتے ہیں بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے ”
حبیب جالب اہل پنجاب کو جاگنے کی صدائیں دیتے دیتے خود ابدی نیند سوگئے اور اس نہتی لڑکی کو خون میں نہلا کر تابوت میں بند کرکے پنجاب سے سندھ رخصت کیا گیا۔
غداری کا الزام تو محترمہ بینظیر بھٹو شہید پر بھی عائد کیا گیا تھا اب کے بعد اہل پنجاب کے حصے میں غداری کے مقدمے لکھے جا رہے ہیں، اس کی معنی یہ ہے اہل پنجاب نے آنکھ کھولی ہے اور اہل پنجاب کا جاگنا ہی اسٹیبلشمنٹ کیلیئے بڑا پیغام ہے، حقیقت یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریت بہترین انتقام ہے کا نعرہ لگاکر پاکستان کو ایک نئی زندگی دی تھی۔
صدر آصف علی زرداری نے 18ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کو خودمختاری دیکر ایک نئے عہد کا آغاز کیا تھا ، آغاز حقوق بلوچستان کے ذریعے وفاق سے مایوس اہل بولان کی احساس محرومی اور ناانصافیوں کی تلافی کرنے کے کیلئے عملی اقدامات بھی اٹھائے، اہل بولان سے ماضی میں ریاست کی طرف سے لگائے جانے والے زخموں پر مرہم لگاتے ہوئے ان سے بطور صدر پاکستان معافی بھی مانگی تھی ، مگر افسوس کہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کی ایوان صدر سے رخصتی کے بعد پرانی روش نئے سرے سے شروع کی ، بولان تو بولان سندھ میں وفاقی ادروں کی مداخلت علت بن گئی ، نیب، ایف آئی اے اور رینجرز سندھ میں مداخلت کرتی رہی۔
رہی بات اہل پنجاب پر غداری کے مقدمے درج کرنے کی اہل پنجاب یہ طاقت رکھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی گریبان پکڑ کر پوچھ سکتے ہیں کہ غدار تین بار وزیراعظم منتخب ہونے والا وزیراعظم نواز شریف ہے یا وحشی درندے احسان اللہ احسان کو فرار کرانے والے سہولت کار، پشاور اے پی ایس کے محصوم شہیدوں کے وارثوں کی فریادیں اور شکوے بھی سوالیہ آنکھوں سے اہل پنجاب کو دیکھ رہے ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے حصے سے کہیں زیادہ کام کردیا ہے ، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی قراردادیں پی ڈی ایم کے لیئے مشعل راہ ہیں ، پی ڈی ایم کی تشکیل کے سندھ کے جزیروں پر وفاق کے قبضے کا آرڈیننس نہ صرف 18 ویں آئینی ترمیم تریم سے انحراف ہے ، سندھ سوچ رہا ہے کہ ان کے منتخب نمائندوں اور شہریوں پر بنائے گئے ریفرنسوں کی پنجاب میں سماعت سندھ سے بغض کی نشاندہی کر رہی ہے ان حالات میں ملک کو بچانے کیلئے اہل پنجاب کا میدان میں آنا ضروری ہو چکا ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر