اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہونے پر اختلافات کا شکار رہی جبکہ مولانا فضل الرحمان ناراض ہو کر اے پی سی سے اٹھ گئے۔
حزب اختلاف کی ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہونے کے حامی تھے لیکن چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہونے پر اختلاف کیا۔
آل پارٹیز کانفرنس کے دوران جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ناراض ہو کر کانفرنس سے اٹھ گئے لیکن مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف کے منانے پر واپس آ گئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب آپ واپس آئیں گے تو ہم استعفے آپ کو جمع کرا دیں گے جس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ پیپلز پارٹی اپنے استعفے مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ن اپنے استعفے پیپلز پارٹی کو جمع کرا دیتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی ناراضگی پر پیپلز پارٹی نے اسمبلیوں سے استعفوں کو آخری آپشن کے طور پر استعمال کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی اور اگلے سال جنوری میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک نتیجہ خیز نہ ہونے کی صورت میں مستعفیٰ ہونے پر اتفاق ہوا۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب