اسلام آباد:جعمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں کو بتانا چاہتا ہوں اگر مارشل لا کی کوشش کی تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا ،حکومت کے استعفے کے علاوہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ آئین کی حکمرانی اداروں کا حدود میں رہ کر کام کرنے کے مطالبے پر دوسری رائے نہیں ہوسکتی ۔اداروں کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے ۔۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ قوم نے دس ماہ میں جعلی الیکشن کے نتائج دیکھ لئے ہیں، چارسو ادارے بیچے جارہے ہیں ، عوام کی ایک ہی آواز ہے نئے الیکشن کرائے جائیں ۔ جو بھی نئے الیکشن کے بعد جیتے نتائج قبول کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں مولانافضل الرحمان نے کہا کہ حکومتی لوگ غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں ، حکومت کے تمام حربے ناکام ہوچکے ہیں ۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ انہوں نے کہا کہ پی این اے کی تحریک میں نو ستارے تھے اب پھر نو ستارے اکٹھے ہورہے ہیں نتیجہ وہی تو نہیں نکلے گا ؟ اس مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کسی ادارے نے عوام کا راستہ روکنے کی کوشش کی تو یہ ادارے ریاستی نہیں کسی کے لئے استعمال ہورہے ہیں ،ہم کسی صورت بھی اداروں سے تصادم نہیں چاہتے ۔
اس سے قبل انہوں نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کی جو انکی رہائش گاہ پر پہنچے تھے ۔
جے یو آئی کے سربراہ میں مظفر گڑھ سے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی سے بھی ملاقات کی ۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور