ہم جیسے طالبعلم جو 1970 ء کی دہائی کے ساتھ شعور و آگہی کی دہلیز پر آن کھڑے ہوئے تھے ڈائجسٹوں کے مطالعہ سے خود کو باز نہ رکھ پائے
ان برسوں میں ہم اپنی آپاجان سیدہ فیروزہ خاتون رح کی لائبریری میں بیٹھا کرتے تھے گلی محلوں میں قائم ان لائبریریوں کو آج کل آنہ لائبریریوں کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
آپاجان رح کی لائبریری ہی ذریعہ آمدن تھی اسی لائبریری میں ہی ہمارا بہت ساری کتابوں کے ساتھ "سب رنگ ڈائجسٹ ” سے تعارف ہوا چھوٹے چھوٹے چوکٹوں میں مختلف صفحات کے بالائی حصے میں شائع ہوئے دلچسپ مگر مختصر واقعات ہمارے ابتدائی مطالعہ کا حصہ ہوئے پھر ڈائجسٹ پڑھنے کی اجازت مل گئی
لائبریری روزانہ تین چار گھنٹے کے لیے کھلتی تھی رسالے ڈائجسٹ اور کتابیں کرایہ پر لینے یا پہلے سے لی گئی کتاب و رسالہ واپس کرنے کے لیے آنے والے گاہکوں کے درمیانی وقفہ کا فائدہ ہم نے خوب اٹھایا
بعد کے برسوں میں تو ہر ماہ نصف درجن کے قریب ڈائجسٹ اور مختلف جرائد خریدنے اور پڑھنے کی عادت رہی لیکن تسلسل کے ساتھ ” سب رنگ ڈائجسٹ پڑھتے رہے باقاعدگی بے قاعدگی میں تبدیل ہوئی تو انتظار رہتا کہ تازہ اشاعت کا اشتہار کب شائع ہو اور فوراً اخبار مارکیٹ پہنچ کر خرید لیا جائے
بازی گر ۔ امبر بیل اور کچھ دوسری کہانیوں کے ساتھ غیر ملکی ادب سے منتخب تراجم نے مطالعہ کو وسعت دی
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اردو زبان سے جو ہمیں تھوڑی بہت شدھ بدھ ہے اس میں اولاً دخل ہماری مرحومہ آپاجان رح کا ہے اور ثانیاّ سب رنگ ڈائجسٹ کا
محترم حسن رضا گوندل نے سب رنگ میں شائع ہونے والے غیر ملکی تراجم کو محنت سے جمع و ترتیب دے کر
” سب رنگ کہانیاں” کے نام سے کتاب مرتب کی یہ اس سلسلے کی اولین کتاب ہے اس کی اشاعت کا ذمہ ” بک کارنر جہلم نے اٹھایا اور خوب نبھایا بھی
اس موئے کورونا کی وجہ سے کئی ماہ سے گھر تک محدود ہوں دوستوں کو کہہ کر کتابیں منگوا لیتا ہوں دوست مہربانی فرماتے ہیں کتابیں گھر بیٹھے مل جاتی ہیں
چنددن قبل برادرِ عزیز و ملتانی ، شاکر حسین شاکر سے ٹیلیفون پر عرض کیا سب رنگ کہانیاں اور صدیقی صاحب کا سفر نامہ حج بھجوادیجے ۔ کہنے لگے سفرنامہء حج تو عید کے بعد بھجواتا ہوں "سب رنگ کہانیاں ” کےلیے
بک کار نر جہلم پر فون کردیتا ہوں وہ آپ کو بھجوا دیتے ہیں
کچھ دیر بعد برادرم شاکر حسین شاکر نے فون پر بتایا کہ بک کارنر کی جانب سے کتاب ٹی سی ایس کے ذریعہ بھجوادی گئی ہے
کل طالبعلم کو جناب امر شاہد کی جانب سے بھجوائی گئی کتاب موصول ہوگئی انتخاب و طباعت اور محنت تینوں کی داد اور بہت داد۔ نابغہ روزگار جناب شکیل عادل زادہ کی خصوصی تحریر ” سب رنگ تماشا ” خاصے کی چیز ہے محترم حسن رضا گوندل کا پیش لفظ بھی دلچسپ
کتاب کا انتساب ” آشفتگانِ سب رنگ کے نام ” ہے
بہت برسوں بعد ہمارے مطالعہ کے کمرے میں سب رنگ ڈائجسٹ کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے
کچھ دیر بعد برادرم شاکر حسین شاکر نے فون پر بتایا کہ بک کارنر کی جانب سے کتاب ٹی سی ایس کے ذریعہ بھجوادی گئی ہے
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر