ملتان کا ایک باہمت لڑکا حزیفہ رحمان جس نے میٹرک میں ایک ہزار پچاس نمبر حاصل کیے
حذیفہ رحمان نے سر پر والد کا سایہ چھن جانے کے بعد اپنے پانچ بہن بھائیوں کی کفالت کے لیے شربت بیچنے والی ریڑھی پر کام کیا
میٹرک میں امتیازی نمبر حاصل کیے حذیفہ اب مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہے
اس ہونہار طالب علم سے ملوا رہے ہیں .
انسان میں عزم و ہمت ہو آگے بڑھنے کا جذبہ ہوتا راستہ کی رکاوٹیں آپ کو روک نہیں سکتیں
ایسی ہی مثال قائم کی ہے ملتان کے محمد حذیفہ نے ،، محمد حذیفہ نے دو ہزار انیس میں میٹرک کے امتحان میں سائنس گروپ میں گیارہ سو میں سے ایک ہزار پچاس نمبر حاصل کیے
اور سکالرشپ پر نجی کالج میں فرسٹ ائیر میں زیر تعلیم ہے
چھ سال قبل حذیفہ کے والد فوت ہوگئے تو حذیفہ کو پانچ بہن بھائیوں کی کفالت اور تعلیم جاری رکھنے کا چیلنج درپیش تھا
تاہم حذیفہ نے عزم و ہمت کی مثال قائم کرتے ہوئے دن میں تعلیم اور شام کو شربت کی ریڑھی پر روزی کماتا ہے
حزیفہ کے ماموں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بچے کی مالی مشکلات دور کردے تو وہ اپنا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کرسکتا ہے
محمد حذیفہ کی محنت کے چرچے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تو پاکستان بیت المال نے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی یقین دہانی بھی کرادی ہے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون