روبوٹس کا مثبت استعمال انسانی زندگی کے ہر شعبہ میں روز بروز بڑھ رہا ہے،،کورونا بحران کے دوران بھی مختلف روبوٹس انسان کی مدد میں مصروف ہیں۔
درجہ حرارت معلوم کرنا ہو، یا ہینڈ سینیٹائزر کی فراہمی، اسپتالوں میں استعمال ہو ،،
یا ائرپورٹس پر پٹرولنگ، کورونا بحران کے دوران روبوٹس ہر جگہ انسان کی مدد میں مصروف عمل ہیں،
ارجنٹائن میں ایک ڈاکٹر ایک روبوٹ کی مدد سے کورونا مریضوں کو مدد فراہم کرنے کی مشق کرتی ہیں، ہانگ کانگ کا ‘کے 9’ نامی روبوٹ شاپنگ مال میں لوگوں کو ہینڈ سینیٹائزر فراہم کرتا ہے،
چین میں یہ روبوٹ پٹرولنگ کرکےلوگو کا درجہ حرارت معلوم کرتا ہے، یہ روبوٹ کورونا کے مریضوں کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔
چین کے صوبہ ہوبے میں اس روبوٹ کو ایک علاقہ کو ڈس انفیکٹ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے،
زیفی نامی یہ روبوٹ آیسولیشن وارڈز میں کورونا مریضوں کو ادویات اور اشیائے ضروریہ فراہم کرتا ہے۔ سپاٹ نامی یہ روبوٹ عوامی مقامات پر ایک رکارڈ شدہ پیغام کے زریعے
لوگوں کو کورونا سے بجنے کی حفاطتی تدابیر پر عمل درآمد کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
کیمو کرتانو نامی روبوٹ کو امریکہ میں کورونا بحران کے دوران خوراک کی ڈیلیوری کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اے وی پڑھو
نیویارک شہر میں قائم عمارتوں کا بوجھ 762 ارب کلوگرام ھے
جنگلی جانور پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوگیا
مرسڈیز بینز نے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی ٹھان لی