لندن۔
برطانیہ میں 11 ہفتے کے لاک ڈاؤن کے بعد غیر ضروری شاپنگ کی دکانیں بھی کھول دی گئیں۔
چڑیا گھروں اور عبادت گاہوں کو بھی کھلنے کی اجازت ہوگی۔ لیکن لوگ سماجی فاصلے کے ساتھ صرف انفرادی
عبادات کر سکیں گے۔
۔کتابوں،جیولری،کپڑے ،جوتوں سمیت دیگر دوکانیں بھی کھول دی گئیں۔
۔لوگوں کو نئے اصولوں کے تحت دو میٹر کی دوری پر رہنا ہوگا اور عمارات کے اندر ماسک پہننے ہوں گے۔
پبلک ٹرانسپورٹ پر ہر شخص کو سفر کرنے کے دوران ماسک پہننا پڑے گا۔ پولیس اہلکار سمیت 3000 اضافی عملہ اسے یقینی بنائے گا۔
ایسے مسافر جنھوں نے ماسک نہ پہننا ہو انھیں فوری ماسک پہننے کا کہا جائے گا۔ اگر وہ انکار کرتے ہیں تو انھیں ٹرین یا بس میں سوار ہونے نہیں دیا جائے گا یا ان پر 100 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اس اصول کا اطلاق ایسے افراد پر نہیں ہوگا جو کسی مخصوص بیماری میں مبتلا ہیں، معذور ہیں یا جن کی عمر 11 سال سے کم ہے۔
ریلوے سٹیشنز پر آئندہ دنوں کے دوران لاکھوں ماسک تقسیم کیے جائیں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ماسک گھر پر بھی بنائے جاسکتے ہیں، جیسے ایک سکارف۔
۔ٹرانسپورٹ کی طرح ہسپتالوں میں بھی تمام افراد کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا۔
برطانوی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے پوسٹرز بھی عوامی مراکز پر چسپاں کئے ہیں
عوام کو ہدایت کی گئی زیادہ وقت ایک جگہ پر مت گزاریں
پیدل چلنے والے لوگ مخالفت سمت سے آنے والوں افراد سے فاصلہ رکھے ۔حکومت نے فٹ پاتھ کشادہ کر دئے ۔متبادل نئے راستے بھی بنائے گے ہیں۔
اے وی پڑھو
لندن ، پاکستانی نژاد ڈاکٹر عدنان قادر چیف اکنانومسٹ تعینات
برطانیہ کا 20 ہزار افغان مہاجرین کو آباد کرنے کا اعلان
لندن میں طوفانی بارش: اسپتالوں میں پانی داخل، سروس معطل