نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مظفر گڑھ کی خبریں

سرائیکی وسیب کے ضلع مظفر گڑھ ،کوٹ ادو ، علی پور اور جتوئی سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں

مظفرگڑھ(علی جان سے) خان گڑھ ٹیلی فون ایکسچینج اور یو فون ٹاور سے گزشتہ شب تقریباً اڑھائی لاکھ روپے کی مالیت کی بیٹریاں نامعلوم چوروں نے چوری کر لی. چوکیدار محمد سفیان کی رپورٹ پر خان گڑھ پولیس نے وقوعہ کی رپٹ درج کر لی. جبکہ پولیس نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ٹیلی فون ایکسچینج خان گڑھ میں سیکورٹی کی حالت یہ ہے کہ پوری عمارت میں محمکہ نے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نہیں لگا رکھے. جس کی وجہ سے عمارت میں نصب لوکھوں روپے مالیت کی قیمتی مشینری سیکورٹی رسک پر پڑی ہے. ایس ڈی او پی ٹی سی ایل مظفرگڑھ کی مجرمانہ نااہلی اور غفلت سے چوری معمول بن چکی ہے. محکمہ کے افسران اپنی مبینہ مجرمانہ غفلت کا سارا ملبہ پرائیویٹ گارڈز کہ جن کو ان کی کمپنی مجوزہ 18 ہزار روپے ماہوار تنخواہ دینے کی بجائے صرف 8 ہزار تنخواہ 24 گھنٹے کی ڈیوٹی کی دیتی ہے ان بیچاروں پر ڈال دیتے ہیں جو قانل مذمت ہے. دریں اثناء پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے.


 مظفرگڑھ(علی جان سے) ضلع بھر میں 40 سکول کی اپ گریڈیشن مستحسن عمل ہے مگر گرلز سکولز کو ترجیحی بنیادوں پر اپ گریڈ کر کے ہم شرح تعلیم میں اضافہ ممکن بنا سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار معروف سماجی شخصیت ایگزیکٹو ڈائریکٹر سائیکوپ میڈم ام کلثوم سیال نے کیا انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ضلع مظفرگڑھ کے 40 سکولز کو اپ گریڈ کر کے اچھا قدم اٹھایا ہے مگر دور دراز دیہاتوں میں آج بھی بچیوں کیلئے تعلیم کے مواقع محدود ہیں جس سے پرائمری پاس کرنے کے بعد بچیاں گھر بیٹھ جاتی ہیں اور آگے تعلیم حاصل نہیں کر سکتیں اگر گرلز پرائمری اور مڈل سکولز کو اپ گریڈ کر کے مڈل اور ہائی کا درجہ دے دیا جائے تو یقیناً بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے زیادہ مواقع ملیں گے اور ضلع مظفرگڑھ کی شرح تعلیم میں بھی نمایاں اضافی ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ مظفرگڑھ میں جتنے بھی سکولز اپ گریڈ کیے گئے ہیں ان میں بوائز سکولز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ حالانکہ پہلے سے موجود سکولز میں بھی گرلز ہائی سکولز کی نسبت بوائز ہائی سکولز کی تعداد زیادہ ہے۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس بار زیادہ گرلز سکولز کو اپ گریڈ کر کے بوائز سکولز کے مساوی لایا جاتا کیونکہ لڑکیوں کی تعلیم ادھوری چھوڑنے کا سب سے بڑا سبب ہائی سکولز کا بہت دور ہونا ہےمگر اس سے آگے ہائی سکولز نہ ہونے کے سبب بچیوں کی بڑی تعداد مزید تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں۔


اس حوالے سے ضلع مظفرگڑھ کے اعدادوشمار بہت خطرناک ہیں جبھی تو ضلع مظفرگڑھ شرح خواندگی میں پنجاب میں آخری نمبر پر ہے۔ اگر لڑکیوں کے لیے تعلیمی سہولیات میں باقاعدہ پلاننگ کے زریعے مزید اضافہ نہ کیا گیا تو شرح خواندگی میں ضلع مظفرگڑھ کا پنجاب میں چھتیسواں نمبر ہی رہے گا انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ گرلز سکولز کی حالت زار پر توجہ دی جائے اور گرلز سکولز کو اپ گریڈ کیا جائے


 مظرگڑھ(علی جان سے) کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں متاثرہ خاندانوں میں ادارہ آگاہی اور پیپسیکو کی جانب سےضلؑعی انتظامیہ راجن پور کے ساتھ ملکر راشن کی تقسیم بلاشبہ ایک قابلِ تعریف اقدام ہے، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر راجن پورمحترمہ تہمینہ دلشاد نے ادارہ آگاہی کی تقریب تقسیمِ راشن میں کیا۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اس وقت کرونا وائرس کی وجہ سےدِیہاڑی دارمزدور،چھوٹےکاروباری افراداور معذور افراد معاشی بدحالی اور غذائی قلت کا شکار ہو رہے ہیں میصبت کی اس گڑھی میں ضلع راجن پور کے 500 گھرانوں میں راشن کی تقسیم کسی نعمت سے کم نہیں یہ راشن کی تقسیم ادارہ آگاہی اور پیپسیکو گلوبل کی ایک کیمپئن# ملیئنز آف میلز کی جانب سےپاکستان کے پنجاب بھر کے پانچ اضلاع (راجن پور،مظفرگڑھ، خانیوال، وہاڑی اورضلع قصور )کے کل 2500 دِیہاڑی دارمزدور،چھوٹےکاروباری افراداور معذور افراد جواس وقت معاشی بدحالی اور غذائی قلت کا شکارمیں کی گئی ہے راشن کی تقسیم کے لیے گرونمنٹ کے احساس پروگرام سےڈیٹابیس لیا گیا ہے تاکہ راشن کی تقسیم کو شفاف اور مستحق افراد تک پہنچایا جا سکے۔ اس موقع پر ادارہ آگاہی کے پروگرام کوآرڈینیٹر فاروق خان لاشاری، آگاہی پاکستان کے ایریا مینیجرزاہد حسین،برانچ مینیجرمحمد وارث و دیگر بھی موجود تھے۔


مظفرگڑھ(علی جان سے) عوامی مطالبات پر محکمہ تعلیم پنجاب کی پالیسی 2020 کے مطابق گورنمنٹ مڈل سکول جھنگڑ ماہڑہ کو ہائی سکول کا درجہ دے دیا گیا اہلیان جھنگڑ ماہڑہ میں خوشی کی لہر

تفصیل کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار و صوبائی وزیرتعلیم مراد راس کے احکامات کے مطابق CEO ایجوکیشن مظفر گڑھ کوثر حسین شاہ نے جھنگڑ ماہڑہ سمیت مظفر گڑھ کی چاروں تحصیلوں کے کل 40 سکولوں کو مڈل سکول سے ہائی سکول کے احکامات جاری کر دیے یاد رہے کہ سابق مڈل سکول جھنگڑ ماہڑہ کا سنگ بنیاد سابق ایم پی اے و پارلیمانی سیکرٹری ملک احمد کریم قسور لنگڑیال نے 18.04.2011 کو رکھا تھا اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے میٹرک کی تعلیم دور دراز شہروں قصبوں میں حاصل کرنے جاتے تھے اب ہمارے لیے یہ بہت آسانی ہے کہ ہمارے بچے بنا کسی پربشانی کے ہمارے گھروں کے ساتھ والے سکول تعلیم حاصل کریں گے اہلیان جھنگڑ ماہڑہ نے سینئر ٹیچر و ہیڈ ماسٹر سکول جھنگڑ ماہڑہ ماسٹر عبدالرزاق ماہڑہ , جام محمد وسیم ماہڑہ , جام امتیاز ماہڑہ , ملک محمد اشرف , سید سلیم شاہ , رانا محمد ارشد , ملک نظر حسین , محمد اعجاز بھٹی , جام محمد طارق ماہڑہ , ملک خضر حیات , محمد رمضان بھٹہ , حسن رضا جملہ من سٹاف کی اس کاوش کا شکریہ ادا کیا ہے جبکہ نمبردار جام محمد ارشد ماہڑہ , جام محمد رضوان ماہڑہ , جام محمد نواز (ممبر) جام محمد اقبال کلرک , ملک محمد شفیع بھٹی , جام عبدالغفار ماہڑہ , ڈاکٹر محمد نیاز ماہڑہ , حافظ محمد سجاد ماہڑہ و تمام اہل علاقہ نے سی او ایجوکیشن مظفر گڑھ , وزیرتعلیم پنجاب و وزیرعلی پنجاب کا شکریہ ادا کیا ہے


مظفرگڑھ(علی جان سے)گہتی گینگ کی غنڈا گردی جاری عبدالمالک سیال پروحشیانہ تشدد جس کی وجہ سے عبدالمالک کی آنکھ اوربازو سے محرومتفصیلات کے مطابق جتوی کے علاقے موضع عارف بستی منجنی میں دن ڈہارے مرتضی عرف گہتی اعظم عرف گینڈا جو ملتان ہای کورٹ سے ضمانت خارج ھونے پر مفرور ہے اور احسن ڈکیٹ نے تین نامعلوم افراد کے ہمراہ مل کر عبدالمالک سیال سے لوٹ مار اور وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں عبدالمالک ایک انکھ سر بازو اور ٹانگیں ٹوٹ گئیں آخر یہ ظلم کب ختم ہو گا گہتی گینگ جن پےر سو سے اوپر قتل اقدام ڈکیتی کی مختلف ایف ای آر درج ہیں مگر کھکے عام ایسے گھوم رہے ہیں جیسے وہ اس علاقے کے مالک ہوں


مظفرگڑھ (علی جان سے )

گاؤں دیہا ت میں موجود پنچائیت نظام ماضی قریب میں انتہائی کارآمد تھا بہت سے مسائل مقامی سطح پر حل ہوجاتے تھے, پولیس چوکیوں,تھانوں اور عدالتوں پر بوجھ کم پڑتا تھا اور اس سے کچھ عرصہ قبل تو سرکاری نظام کے متوازی تھا پنچائیتی نظام ملک شکیل احمد کھلنگ 

تفصیل کےمطابق 

مگرآجکل یہ نظام زوال کا شکار ہے کہ ہر علاقے کے بڑے اور پنچ سرداروں کے ارد گرد مفاد پرستوں کا ایک ٹولہ ہمہ وقت اکٹھے رہتا ہے اور چوہدری صاحب خان صاحب ملک صاحب لغاری صاحب بخاری صاحب کے کان ایک مخصوص انداز میں بھرتا ہے اور منظر ایسا بنادیا جاتا ہیکہ حقدار محروم اور مجرم بنا سزا کے پھرتا ہوا ملتا ہے اگر ماضی کی طرح چوہدری صاحب, ملک صاحب خان صاحب لغاری بخاری صاحب اپنے اپنے علاقے میں خود توجہ رکھیں گاڑیوں سے اتر کر ڈیروں سے بیٹھکوں سے نکل کر عوام کا حصہ بنیں اور کانوں کے کچے بن کر مخصوص ٹولے کے آلہ کار نہ بنیں تو ایک بہتر معاشرہ تشکیل دیا جاسکتا ہے اور کمیونٹی پولیٹکس جو سیاست کی ایک امر قسم ہے جسے کبھی زوال نہیں آتا اور جس پر کوئی سیاسی موسم اثر انداز نہیں ہوتا کی بھی بنیاد ڈالی جاسکتی ہے


 مظفرگڑھ (علی جان سے)

گاؤں دیہا ت میں موجود پنچائیت نظام ماضی قریب میں انتہائی کارآمد تھا بہت سے مسائل مقامی سطح پر حل ہوجاتے تھے, پولیس چوکیوں,تھانوں اور عدالتوں پر بوجھ کم پڑتا تھا اور اس سے کچھ عرصہ قبل تو سرکاری نظام کے متوازی تھا پنچائیتی نظام ملک شکیل احمد کھلنگ 

تفصیل کےمطابق 

مگرآجکل یہ نظام زوال کا شکار ہے کہ ہر علاقے کے بڑے اور پنچ سرداروں کے ارد گرد مفاد پرستوں کا ایک ٹولہ ہمہ وقت اکٹھے رہتا ہے اور چوہدری صاحب خان صاحب ملک صاحب لغاری صاحب بخاری صاحب کے کان ایک مخصوص انداز میں بھرتا ہے اور منظر ایسا بنادیا جاتا ہیکہ حقدار محروم اور مجرم بنا سزا کے پھرتا ہوا ملتا ہے اگر ماضی کی طرح چوہدری صاحب, ملک صاحب خان صاحب لغاری بخاری صاحب اپنے اپنے علاقے میں خود توجہ رکھیں گاڑیوں سے اتر کر ڈیروں سے بیٹھکوں سے نکل کر عوام کا حصہ بنیں اور کانوں کے کچے بن کر مخصوص ٹولے کے آلہ کار نہ بنیں تو ایک بہتر معاشرہ تشکیل دیا جاسکتا ہے اور کمیونٹی پولیٹکس جو سیاست کی ایک امر قسم ہے جسے کبھی زوال نہیں آتا اور جس پر کوئی سیاسی موسم اثر انداز نہیں ہوتا کی بھی بنیاد ڈالی جاسکتی ہے


 مظفرگڑھ(علی جان سے ) ریجنل پولیس آفیسرعمران احمر کی ہدایات پر ریجن کے چاروں اضلاع کے TSI’s/TASI’s/SI’s/ASI’s کی سی آرز،ڈی سی آرز,سروس رولز٫ فوجی مثلز کی جانچ پڑتال کی گئی۔

عدم تکمیل ریکارڈ کی صورت میں متعلقہ ذمہ داران کو شوکاز نوٹس جاری۔

تفصیل کےمطابق ریجنل پولیس آفیسر عمران احمر کی ہدایات پر چاروں اضلاع کے آفس سپرینٹنڈنٹ،اسٹیبلشمنٹ کلرک اوردیگرڈیلنگ ہینڈ کوریجنل پولیس آفس ڈیرہ غازیخان میں بمعہ ریکارڈ طلب کرکے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرائی گئی۔آر پی او عمران احمر کی زیر نگرانی سی آرز،ڈی سی آرز,سروس رولز٫ فوجی مثلز کی جانچ میں تمام ترضروری ڈاکومنٹس کا ملاحظہ کیا گیا ۔افسران وملازمان کے سروس رولز ،اے سی آر،کیریکٹررولز کے ریکارڈ کی عدم تکمیل کی صورت متعلقہ افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردیا کیا گیا اور سختی سےہدایت کی گئی کہ ایک ہفتہ کے اندرریکارڈ کی تکمیل کو ہرصورت مکمل کرکے دوبارہ ملاحظہ کے لیے لائیں۔ اس موقع پر آر پی او کا کہنا تھا کہ افسران و ملازمان کے ریکارڈ کی تکمیل بہت اہم زمہ داری ہے اس معاملے میں سستی اور غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ۔

About The Author