پہلے بھی کہا تھا، آج پھر کہتا ہوں، ہماری ریاست، حکومت اور اس کے تمام ادارے آپکے تحفظ میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ وہ سب آپکو اجتماعی مدافعت کے نام پر موت کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ میڈیا آپکو آگاہ کر سکتا تھا پر وہ مفتوح اور مجبور ہے۔ اپنے پیاروں کو خود بچاؤ۔ ماسک پہنو، 6 فٹ سے زیادہ فاصلہ رکھو، جب کسی چیز کو چھوئو تو اپنے چہرے سے ہاتھوں کو دور رکھو اور ہاتھ فوراً ھینڈ سینیٹائزر سے دھولیں۔موقع ملتے ہی صابن سے ہاتھوں، انگلیوں، ناخنوں سمیت، کم از کم بیس سیکنڈ تک اچھی طرح دھو لو۔ بند کمروں کی بجائے کھلی فضا میں لوگوں سے ملنے کو ترجیح دو۔اپنے ساتھ ھینڈ سینیٹائزر رکھو۔
اگر بہت ضروری نہ ہو تو گھر سے باہر نہ نکلو۔ اگر ضروری اشیا خریدنی ہیں تو پورے خاندان کو ساتھ نہ لے جاؤ۔ کوشش کرو کہ چیزیں کم استعمال کرو، اگر استطاعت ہو تو ایک وقت چیزیں خرید لو تا کہ بار بار باہر جانا نہ پڑے۔
اگر سبزی پھل خریدنے ہیں تو کھلی جگہ والے ٹھیلے/دوکان کو ترجیح دیں۔ اگر دوکان پر جانا ہے تو ایسی دوکان پر جاؤ جہاں رش نہ ہو۔ اگر مال میں جانا ضروری ہے تو ایسے وقت جائیں جب رش کم ہو۔ مثال کے طور پر ھفتے، اتوار کی بجائے دوسرے دنوں پر جاؤ۔ ایسے وقت جاؤ جب کم لوگ ہوتے ہیں۔
اگر آپ کسی لائن میں کھڑے ہیں تو اپنے سامنے کھڑے شخص سے کم از کم چھ فٹ دور کھڑے ہوں۔ اگر آپ کے پیچھے کوئی شخص آپ کے سر پر کھڑا ہوجائے تو ان سے کہیں کہ وہ آپ سے کم از کم چھ فٹ دور کھڑے ہوں۔ اگر وہ آپ کی بات نہیں سنتے تو لائن کی انتظامیہ/کاؤنٹر پر موجود شخص سے شکایت کرو۔
اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو لائن سے نکل جاؤ۔ یہ لائن آپ کی زندگی سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔ زندگی کی قدر کریں اور یہ بھی سوچیں کہ آپ کے جانے سے آپکے خاندان، دوستوں اور پیاروں کو آپکے جانے سے کتنا نقصان اور دکھ ہوگا۔
کوشش کرو کہ گھر سے کام کرو۔ کوشش کرو کہ فون اور وڈیو کانفرنسنگ اور ڈجیٹل ذرائع استعمال کرو۔
رشتیداروں اور دوستوں سے رابطہ رکھیں لیکن فون اور وڈیو کے ذریعے۔ دعوتیں، پارٹیاں آن لائن کرو۔ نہ کسی کو دعوت دو اور نہ دعوتوں پر جاؤ۔
آجکل کے حالات میں اپنی خوراک پر توجہ دو۔ اگر آپ دوائیاں لیتے ہیں تو باقاعدگی سے لو اور کوئی بد احتیاطی نہ کرو۔ ہرگز بیمار نہ ہو۔ یاد رکھو کہ ہسپتال بھرے ہوئے ہیں۔ صحتمند رہو تاکہ ڈاکٹروں سے دور رہو۔ نہیں معلوم کہ سردرد کیلیے گئے اور کرونا لے آئے۔
آپ کی زندگی آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ اپنا تحفظ خود کرو۔ آپ کے علاوہ کسی کو بھی آپ کی زندگی بچانے کی فکر نہیں ہے۔ محبت کرو، عزت کرو۔۔۔ اپنی ذات کی کہ زندگی اللہ کا انمول تحفہ ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ