لاہور: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی گرفتاری ڈال دی گئی ، انہیں آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش بھی کردیا گیاہے۔
نواز شریف کو چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد ریمانڈ کے حصول کے لیے پیش کیا گیا۔
نیب نے نواز شریف سے جیل میں تفتیش اور گرفتاری کیلئے درخواست دے رکھی تھی جیسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔
نواز شریف خاندان پر چودھری شوگرملزکے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے
احتساب عدالت کے جج امیر محمد نے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔
نیب نے نواز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔
نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے لئے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی جے آئی ٹی بنائی گئی جس میں وہ خود بھی پیش ہوئے اور بچوں کو بھی پیش کیا۔
جے آئی ٹی چوہدری شوگرملز کیس میں کوئی چیز نہ ڈھونڈ سکی، نواز شریف کیخلاف چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کا کیس ڈسچارج کیا جائے۔
نواز شریف نے عدالت کو بتایا کہ نیب والے جیل میں مجھ سے ملنے آئے میں نے انکے سوالات کے جوابات دیے،جو کچھ میں جانتا تھا بتادیا جو میرے علم میں نہیں تھا وہ نہیں بتایا۔
نوازشریف بولے میں نے کہا میری میرے وکیل سے ملاقات کرائیں۔ میری وکیل سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
عدالت نے نوازشریف کا 14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا اور انہیں دوبارہ 25 اکتوبرکو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
کوٹ لکھپت جیل حکام نےنواز شریف کواحتساب عدالت پیش کیا ۔ نواز شریف کی پیشی پر سکیورٹی کیلئے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
نواز شریف کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت پہنچایا گیا۔ احاطہ عدالت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اندر پولیس کا کڑا پہرا ہے، انٹی رائیٹس فورس کے دستے احتساب عدالت کے اندر موجود ہیں۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور