راجن پور
(آفتاب نواز مستوئی سے )
راجن پور شہر کے وسط میں عدلیہ اور انتظامیہ کے سایہ میں واقع سدرہ گارڈن کالونی میں سیورج کا مسلہ مذید سنگین ہو گیا۔
علاقہ کے مکینوں کے مسلسل احتجاج پر کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن نے نوٹس لیا مگر کمشنر کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیےء گیےء۔مسلہ حل کرنے کی بجایےءفوٹو سیشن کر کے مفروضوں پر
مبنی غلط رپورٹ کمشنر کو بھجوا کر مطمئن کر دیا گیا اور معاملہ ٹھپ ہو گیا۔ درجہ چہارم کے ملازمین کے سامنے اعليٰ افسران بھی بے بس ہو گیےء۔جبکہ موقع پر روز بروز صورتحال ذیاده
خراب ہوتی جا رہی ہے۔سیورج کا گندہ پانی سیورج لاین سے باہر نکل کر پہلے سڑک پر بہتا تھا اب سڑک گندے پانی کی جھیل میں تبدیل ہو گیء ہے
اور گندہ پانی سڑک سے بہتا ہوا ساتھ والے خالی پلاٹ میں بہ رہاہے اور خالی پلاٹ سوءمنگ پول بنتا جا رہاہے جس کی وجہ سے پوری فضا اس قدر آلوده ہو چکی ہے کہ
گندگی اور تعفن کی وجہ سے سانس بھی لینا محال ہے۔گندگی اور تعفن کی وجہ سے مکھی مچھروں اور آواره کتوں کی یہاں بہتات ہے۔
علاقے کے لوگ غلیظ جانوروں کی سی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔بیماریاں پھیل رہی ہیں اور متعدی بیماریوں کے پھیلنے کا شدید خطرہ ہے۔
علاقہ کے مکینوں چوہدری عامرعبداللہ پچار چوہدری شاہد علی راو محمدصادق کنور مبشر ہارون راوء صغیر حسن ایڑووکیٹس کے علاوہ ملک محمد حبیب راو مہروز اختر احمد گبول کنور
مزمل ہارون زاہد راناذوالقرنین سلیم فوجی اوردیگرنے اعليٰ حکام سے اس مسلےء کو سنجیدہ لینے اور عملی طور پر اسے حل کرنے کی اپیل کی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ریونیو محکمے کے کسی ذمہ دار آفیسر سے علاقے کا موقع پر دورہ کر وا کر
اعليٰ افسران حقیقت سے آگاہی حاصل کریں۔درجہ چہارم کے ملازمین کی فرضی کارواءیوں اور جھوٹی رپورٹ پر انحصار اور بھروسہ نہ کریں۔
راجن پور شہر کے مرکزی علاقہ سدرہ گارڈن کالونی میں سیورج کا گندہ پانی سڑکوں پر کھڑا ہے مکھی مچھروں کی بہتات بد بو اور تعفن سے سانس لینا بھی محال ہے۔
حاجی پور شریف
( ملک خلیل الرحمٰن واسنی)
ناقص حکمت عملی و ناقص سیوریج سسٹم کے باعث نالیوں کا غلیظ پانی اور بارش کا پانی قبرستان داخل،تقدس پامال،نشاہدہی کے باوجود متعلقہ انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی۔
حاجی پورشریف راجن پور روڈ پر قدیمی قبرستان سے ملحقہ گندگی و غلاظت کا جوہڑ جوکہ برسوں سے قائم ہے قبرستان میں سیم کے باعث کیساتھ ساتھ تقدس بھی پامال کر رہا ہے
مچھروں،مکھیوں و دیگر مضر صحت جراثیموں کی آماجگاہ اور انکی افزائش نسل کا موجب ہے مگر بدقسمتی سے اب ناقص سیوریج سسٹم اور ناقص حکمت عملی کے سبب شہر بھر کی گندگی و غلاظت کا پانی
اور بارشوں کا پانی بھی قبرستان میں جارہا ہے جو کہ قبرستان کی مزید بے حرمتی اور قبروں میں پانی جانے کا بھی سبب ہے جس کے لیئے 2019میں بھی وزیراعلی پنجاب آن لائن شکایت سیل
پورٹل،پاکستان سیٹیزن پورٹل،اور ڈپٹی کمشنر شکایات سیل راجن پور کو بھی شکایات درج کرائی گئیں مگر ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی متعلقہ انتظامیہ ٹس سے مس بھی نہ ہوئی
اہل علاقہ کی بے حسی اور عوامی نمائندوں،اور متعلقہ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت باعث تشویش ہے عوامی سماجی و صحافتی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی کھرل،
اے سی جام پور سیف الرحمن بلوانی اور ایڈمنسٹریٹر ٹاؤن کمیٹی حاجی پورشریف ذوالقرنین حیدر سے فوری کاروائی و اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
بستی چھینہ،
طلائی والہ ممتازتارک سے
جام پور کے ڈاکٹر شاویز خان لاشاری میں کرونا کی تصدیق ۔وہ کچھ روز قبل گھر میں فیملی کے ساتھ رہ کر گئے تھے ۔
ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال جامپور ڈاکٹر حافظ احمد ندیم احمدانی نے پوری فیملی قرنطینہ کرادی اور ٹیسٹ لیکر لیبارٹری بھجوا دیئے ۔
تفصیل کے مطابق ڈاکٹر شاویز خان لاشاری جو کہ گنگا رام ہسپتال لاہور میں خدمات سرانجام دیتے ہیں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے تاہم
ڈاکٹر شاویز چار پانچ دن پہلے اپنی فیملی سے ملنے جامپور اپنے گھر آئے تھے ۔ اس اطلاع پر ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال جامپور ڈاکٹر حافظ احمد ندیم احمدانی اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچے
اور ان سب کے سیمپلز لیکر لیبارٹری بھجوا دیئے۔ فیملی ممبرز کو قرنطینہ کر دیا گیا ۔ اہل محلہ کو احتیاطی تدابیر سے تفصیلی آگاہ کیا گیا
اور تمام حفاظتی اقدامات بتا دیئے گئے ۔ ڈاکٹر احمد ندیم احمدانی نے بتایا کہ ہم مستعدی سے عوام کی حفاظت کے فریضے کو نبھاتے رہیں گے ۔
اہلیان جامپور نے محکمہ صحت کی ٹیم کے اقدامات پہ انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون