‘اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ’
میرے ماموں جان ڈاکٹر عبدالرزاق جتوئ اللہ پاک کو پیارے ہو گئے ہیں۔
ماموں جان گزشتہ چار سال سے گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے ۔ اُن کا علاج چل رہا تھا کہ پچھلے ایک ہفتہ سے طبعیت زیادہ خراب ہوئ انہیں ملتان نشتر ہسپتال لے گئے وہاں وہ آئ سی یو میں داخل تھے۔
اُن کے گردے ڈائیلاسز کی سٹیج پہ تھے ۔ گردوں کی وجہ سے ہی اُن کی موت واقع ہوئ ہے لیکن آخر پہ ڈاکٹرز صاحبان نے کاغذی کاروائ میں کورونا کا مریض بنا دیا. ہم نے سارے ٹیست کروائے تھے جن کی رپورٹس ہمارے پاس موجود ہیں ۔
کُلُّ نَفْسٍ ذَائقة الْمَوْت
ہم سب کا اللہ کی ذات پہ پختہ یقین ہے کہ جو اس جہاں میں آیا اُس نے واپس جانا ہے ۔موت برحق ہے۔
خُدارا کسی کی موت کو کہانی نہ بنایا جائے جس سے ایک غم زدہ خاندان مزید غم کا شکار ہو۔
یہ پورے جتوئ خاندان کے ساتھ ساتھ سنانواں و گردونواح کے لوگوں کےلیے بہت بڑا صدمہ ہے۔
ماموں جان کے ہر قسمی ٹیسٹ کروائے گئے جو ہمارے پاس موجود ہیں۔
باقی ہمارے خاندان کا کوئ فرد کورونا وائرس میں مبتلا نہیں ہے ہم سب اللہ کے کرم سے محفوظ ہیں۔ بے بنیاد اور من گھڑت باتوں پہ یقین نہ کریں۔
حکومتی پالیسی کی وجہ سے اجتماعی نماز جنازہ نہ ہو سکا ۔صرف چند لوگوں نے نماز جنازہ ادا کیا اور تدفین کر دی گئ۔
آپ میرے ماموں جان کےلیے دعا کریں اللہ پاک اُنہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں۔
حالات ٹھیک ہونے کے بعد تعزیت کا سلسہ شروع ہوگا اور ایصال ثواب کےلیے قرآن خوانی کا احتمام کیا جائے گا۔
اللہ پاک سب کا حامی و ناصر ہو ۔
اللہ پاک سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
آمین ۔
انجنئیر بلال جتوئی
ضلع مظفر گڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون