نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

19مارچ2020:جموں اینڈ کشمیر میں آج کیا ہوا؟

جموں اینڈ کشمیر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

سرینگر میں کورونا وائرس کا پہلا مثبت کیس سامنے آگیا
کورونا وائرس: مقبوضہ جموں و کشمیر ، تمام مذہبی اجتماع منسوخ
پولٹری کی صنعت کو روزانہ 1کروڑ 50 لاکھ دو ہزار روپے نقصان
مرغ کی قیمت 20روپے فی کلو ہو گئی، امتحانات ملتوی

سرینگر

سرینگر مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔جنوبی ضلع اننت ناگ اور بارہمولہ میں دفعہ 144 نافذکردی گئی۔

پولیس نے ضلع کشتواڑ میں افواہ پھیلانے پر ایک شخص کوگرفتارکر لیا ۔جموں میں تمام مذہبی مقامات پر جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی۔

جموں اور لداخ کے بعد اب سرینگر میں بھی کورونا وائرس کے ایک مثبت کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ کے پرنسپل سکریٹری روہت کونسل نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ

سرینگر کے خانیار علاقے میں کورونا وائرس کا پہلا کیس مثبت پایا گیا۔ یہ شخص 16 مارچ کو بیرون ملک کا سفر کر کے آیا تھا

جس کے بعد انہیں آئسولیشن واڈ میں رکھا گیا ۔سرینگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری اور میئر جنید متو نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

سرینگر کے میئر جنید متو نے لکھا ہے کہ میں تمام مقامی لوگوں سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ کل صبح سے ہی اپنے گھروں میں رہیں ۔پونچھ میں بازار بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اور اس کے لیے تمام چوک چوراہوں پر باضابطہ مائک لگا کر اعلانات کرائے جارہے ہیں

کشمیر یونیورسٹی میں حکام نے تمام انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ امتحانات جبکہ جے کے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (BOSE) نے دسویں اور بارہویں جماعت 31 مارچ تک ملتوی کردیئے ہیں۔

کورونا وائرس کے پیش نظر پولٹری کی صنعت کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔ ان افواہوں کی وجہ سے کہ، ناول کورونا وائرس مرغ کا گوشت کھانے سے پھیل سکتا ہے،

لوگوں نے پولٹری مصنوعات استعمال سے گریز کرنا شروع کر دیا ہے۔ماہر معاشیات اور پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کے مشیر وجے سردانہ نے بتایا کہ

مارکیٹ میں فی مرغ صرف 20 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے جبکہ پیداوار کی لاگت 80 روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وائرس کے شبہ اور خوف کے باعث بھارت بھر میں پولٹری کی صنعت میں

لگ بھگ دو کروڑ افراد کی ملازمتوں کو متاثر کیا ہے۔بھارت کے مرکزی وزیر برائے مویشی پروری گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ مرغی کی صنعت کو روزانہ 1کروڑ 50 لاکھ دو ہزار روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

وزیر مملکت سنجیو کمار بالیان نے کہا کہ مرغی کی تھوک کی قیمتوں میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔


مقبوضہ کشمیر :

مساجد بند اورنماز یں منسوخ کرنے کے حوالے سے مفتی اعظم نے علما کا اجلاس بلالیا
اگر وادی میں وائرس پھیل گیا تو مساجد کو بند کرنے میں کوئی گناہ نہیں: مفتی اعظم

سرینگر

ایسے وقت میں جب بہت سارے مسلم ممالک کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے مساجد کو عارضی طور پر بند کر رہے ہیں ،

مقبوضہ کشمیر میں بھی مذہبی رہنما ہفتے کے روز اس معاملے پر اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے روز تمام مذہبی رہنماوں کا اجلاس بلایا ہے۔

ہفتہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے اس اجلاس میں جماعت اسلامی ، جمعیت اہل حدیث ، عوامی ایکشن کمیٹی ، متحدہ مجلس علما ، جمعیت ہمدانی ، اتحاد المسلمین ، متحدہ مسلم کونسل ،

انجمن اتحاد اتحاد المسلمین ،مسلم پرسنل لا بورڈ ، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ اور لال بازار ، کاروان اسلامی ، انجمنِ حمایت الاسلام ، اسلامک اسٹڈی سرکل ، اور انجمن شرعی شیعان اور دیگر تنظمیں شرکت کریں گی۔

ساوتھ ایشین وائر سے بات کرتے ہوئے مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ ہم تین نکات پر تبادلہ خیال کریں گے جس میں مسجدوں کو صرف نماز جمعہ کے لئے محدود رکھنا ،

جمعہ کے روز مختصر خطبہ ، اور مساجد میں نماز کو مکمل طور پر منسوخ کرنا شامل ہیں۔ ہمارے پاس اسلام میں یہ آپشن ہے۔ اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔

مفتی اعظم نے حکومت ہند سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیر کے باہر مختلف جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو رہا کرے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کاروان اسلامی کے سرپرست مولانا غلام رسول نے کہا کہ اسلام میں ایک ایسی شق موجود ہے

جس کے تحت زندگی کو خطرے میں ڈالنے والی صورتحال کے وقت مساجد میں نماز عارضی طور پر منسوخ کی جاسکتی ہے

دریں اثنا ، مختلف افکار سے وابستہ مختلف مذہبی اداروں کی تنظٰم متحدہ مجلس علما (ایم ایم یو)، جس کی سربراہی میر واعظ عمر فاروق کر رہے ہیں،

نے علمائے کرام ، خطیبوں اور مساجد کے انتظامات سے اپیل کی ہے کہ وہ رہنما اصولوں پر سختی سے عمل کریں ۔


ترال میں سرچ آپریشن

سرینگر

مقبوضہ کشمیر کے جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال کے دور افتادہ گاوں ستورہ میں فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرے میں لیا ہے۔

تمام داخلی اور خارجی راستوں پر پہرے بٹھا دئیے گئے ہیں اور وسیع پیمانے پر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بدھ کو بھی ترال کے کملا جنگلات میں فوج اور پولیس کی مشترکہ کاروائی میں جیش محمد کی ایک پناہ گاہ کو تباہ کیا گیا تھا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں سیکیورٹی فورسز نے دھماکہ خیز مادہ کو ناکارہ بنا دیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ضلع کے نادی ہل علاقے میں دھماکہ خیز مادہ پایا گیا جس کے فورا بعد بم ڈسپوزل اسکوارڈ کو اطلاع دی گئی۔

بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے جائے وقوع پر پہنچ کر اسے ناکارہ بنا دیا۔ آئی ای ڈی کی وجہ سے ٹریفک کچھ دیر کے لیے معطل کر دیا گیا۔آئی ای ڈی کی وجہ سے علاقے میں افرا تفری کا ماحول بن گیا ۔


پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے والے درجنوں کشمیری طلبا واہگہ بارڈر پر پھنس گئے
‘نہ ہی ہمیں پاکستان واپس جانے کی اجازت دیتا ہے اور نہ ہی بھارت جانے دیتا ہے’۔

واہگہ

آزاد کشمیر کی طرف سے مقبوضہ کشمیر جانے والے درجنوں طلبا جو اس وقت پاکستان کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں،

بدھ کی سہ پہر کو واہگہ بارڈر پہنچے لیکن انہیں متعلقہ حکام کی جانب سے ہندوستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق طلبا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ان کے والدین نے انہیں وطن واپس آنے کو کہا تھا

اور بدھ کی دوپہر وہ واہگہ بارڈر پہنچ گئے ۔حکام نے بارڈر کوبند کردیا ہے۔طلبا نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ

کم از کم 30 طلبا واہگہ بارڈر پر گذشتہ 20 گھنٹوں سے مدد کے منتظر ہیں لیکن کوئی بھی ہماری مدد نہیں کررہا ہے۔

طلبا کے ساتھ ساتھ ان کے والدین بھی پریشان ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) نے پھنسے ہوئے طلبا کو فوری طور نکالنے کے لئے وزارت خارجہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔


مقبوضہ کشمیر:7ملین کی آبادی کے لئے 97وینٹی لیٹرز
ڈاکٹرز بھی ماسک سے محروم

سرینگر

کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں وینٹیلیٹرز کی شدید کمی ہے۔ 68.88 لاکھ آبادی والے مقبوضہ کشمیر کے خطے میں صرف 97 وینٹیلیٹر موجود ہیں ۔جن میں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ،

(ایس کے آئی ایم ایس)سورہ میں 40 ،اسٹیٹ اسپتال (ایس ایم ایچ ایس)میں 18 ،سینے کے امراض کے اسپتال میں 16 ، درگجن ، جی بی پی ہسپتال فار چلڈرن میں 10،

لال دید میموریل میٹرنٹی ہاسپٹل میں 2،ہڈی جوڑ ہسپتال ، برزلہ میں 2 ,اننت ناگ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں 2،شمالی کشمیر کے جی ایم سی میں 3،

ڈسٹرکٹ ہسپتال ہندواڑہ میں 4 وینٹیلیٹرز ہیں۔ کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے ضلعی اسپتالوں میں وینٹیلیٹر کی کوئی سہولت نہیں ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایس کے آئی ایم ایس) ڈاکٹر فاروق جان نے بتایا کہ تمام وینٹی لیٹرزفعال ہیں

اور استعمال میں ہیں۔ہم 60 مزید وینٹیلیٹر خریدنے کے مراحل میں ہیں۔ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کے پاس ماسک بھی دستیاب نہیں ہیں۔

ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہاکہ وینٹیلیٹرز کو ایک طرف چھوڑ دیں ، ہمارے پاس ڈاکٹروں کے لئے چہرے کے ماسک بھی نہیں ہیں۔

میں نے یہ ماسک آج صبح 8:00 بجے پہنا تھا اور اب شام کے 4 بجے ہے جب کہ طبی طور پر آپ کو ہر 2 گھنٹے بعد ماسک تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔

آئسولیشن وارڈ میں ہر بستر میں وینٹیلیٹر ضروری ہے اور وہ دوسرے مریضوں کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی پروفیسر ڈاکٹر سمیہ راشد نے اعتراف کیا ہے کہ

شہر کے اسپتالوں میں افرادی قوت اور مشینری کی شدید کمی ہے۔ بانڈی پور ڈسٹرکٹ اسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹرنے بتایا کہ

اگر چین یا ایران کی طرح کی صورتحال کشمیر میں ہوتی ہے تو لوگ یہاں جانوروں کی طرح مر یں گے۔


پلوامہ:

دورانِ محاصرہ نوجوان گرفتار
ترال میں سرچ آپریشن
رواں سال سیکورٹی فورسز نے 71افراد کو گرفتارکیا

سرینگر

مقبوضہ کشمیر کے جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال کے دور افتادہ گاوں ستورہ میں فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرے میں لیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بدھ کو بھی ترال کے کملا جنگلات میں فوج اور پولیس کی مشترکہ کاروائی میں جیش محمد کی ایک پناہ گاہ کو تباہ کیا گیا تھا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں سیکیورٹی فورسز نے دھماکہ خیز مادہ کو ناکارہ بنا دیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ضلع کے نادی ہل علاقے میں دھماکہ خیز مادہ پایا گیا جس کے فورا بعد بم ڈسپوزل اسکوارڈ کو اطلاع دی گئی۔

بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے جائے وقوع پر پہنچ کر اسے ناکارہ بنا دیا۔ آئی ای ڈی کی وجہ سے ٹریفک کچھ دیر کے لیے معطل کر دیا گیا۔

آئی ای ڈی کی وجہ سے علاقے میں افرا تفری کا ماحول بن گیا ۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ہکری پورہ گاوں میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔

ساوتھ ایشین وائر کو ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے جمعرات کی صبح ہکری پورہ گاوں کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کاروائی شروع کی۔

فورسز کی جانب سے گھر گھر تلاشی پرامن طور پر ختم کیا گیامقبوضہ کشمیر میں رواں سال سیکورٹی فورسز نے 71افراد کو گرفتارکیا ہے۔

جبکہ مارچ میںاب تک23افراد گرفتارہوئے ہیں۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ضلع پلوامہ میں 2000سے اب تک196مختلف واقعات میں 370افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

جبکہ 1003واقعات میں 1406افراد شہید کئے گئے جن میں440شہری شامل ہیں۔ضلع پلوامہ میں اسی عرصے میں 314سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مارے گئے۔

پلوامہ میں7خود کش حملوں میں 53سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 34زخمی ہوئے۔پلوامہ میں اسی عرصہ کے دوران 260دھماکوں کے واقعات میں 1509افراد زخمی ہوئے جن میں355 سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔


یاسین ملک کاتادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان

سری نگر

مقبوضہ کشمیر میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف)کے زیرحراست رکھے گئے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ٹاڈا عدالت کے جج کے تعصب کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیاہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ، محمد یاسین ملک نے سری نگر میں اپنے اہل خانہ کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ

انہیں جسمانی طور پر عدالت کے سامنے پیش کرنے کا ہر قانونی حق حاصل ہے لیکن ہندوستانی حکومت کے کہنے پر جج اور سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے ایسا نہیں کیا۔

انہیں اجازت دی جائے کہ وہ خود ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہوں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ انھیں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا

جہاں وہ نہ تو وکلا کے دلائل سن سکے اور نہ ہی انہیں بولنے کی اجازت دی گئی۔ دہلی کی تہاڑ جیل میں زیر حراست محمد یاسین ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ

جج ان کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے ۔جے کے ایل ایف کے چیئرمین نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمات دراصل سیاسی تھے اور جج کے تعصب نے کیس کو خراب اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔

ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ، وہ جج اور ہندوستانی حکومت کے اس آمرانہ رویے کے خلاف غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ہڑتال یکم اپریل 2020 سے شروع ہوگی۔ کالعدم تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف)کے رہنما کے خلاف الزامات جموں کی ٹاڈا عدالت میں 1989-90 میں اس وقت کے وزیر داخلہ

مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کو اغوا کرنے اور انڈین ایئر فورس کے چار اہلکاروں کے قتل کے کیس زیر سماعت ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پچھلے سال اکتوبر میں ، یاسین ملک کو جموں کی ٹاڈا عدالت میں پیش کیا جانا تھا لیکن تہاڑ جیل کی انتظامیہ نے انہیں عدالت میں پیش کرنے سے انکار کیا تھا ۔

تب حکام نے دعوی کیا تھا کہ وزارت داخلہ نے انہیں یاسین ملک کو کسی بھی عدالت میں پیش نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

About The Author