اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ناکافی اقدامات کے باعث رواں سال بھی کپاس کے اہداف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامناہے۔
حکومت کی جانب سے تاحال کپاس کی امدادی قیمت کا تعین تک نہیں کیا جاسکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں کپاس کی کاشت کےرقبے کو بڑھانے کے حوالےسے کوئی اقدامات نہ کئے جاسکےاور نہ ہی کسانوں کو کپاس کیلئے ٹیسٹڈ بیج اور بہتر ادویات فراہم کرنے کے حوالےسے کوئی پیش رفت سامنے آسکی ۔
ذرائع کے مطابق رواں سال بھی حکومت کو ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے کپاس درآمد کرنا پڑیگی،رواں سال ڈیڑھ ارب ڈالر کے قریب کپاس کی درآمد پر خرچ ہونگے ۔
پاکستان کاٹن اینڈ جنرز ایسوسی ایشن ذرائع کا کہناہے کہ رواں مالی سال کاٹن کی پیداوار ایک کروڑ 2 لاکھ گانٹھ رہنے کا امکان ہے ،کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت3.4فیصد زائد ہے ۔
قومی اقتصادی کونسل نے15لاکھ گانٹھ کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا تھا ۔ پاکستان کی سلانہ کپاس کی ملکی ضرورت 13لاکھ سے 15لاکھ گانٹھ ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ