روجھان
واٹر سپلائی کی گڑھ کے مقام پر پریشر کی وجہ سے پھٹی ہوئی واٹر مین لائن 9 گھنٹوں کی مسلسل کوشش کے بعد مرمت کر کے واٹر سپلائی کی فراہمی
شہر اور اس کے گرد و نواح میں شروع کر دی گئی ہے مرحلہ وار جملہ وارڈز میں پانی کی سپلائی ہو گی،
لائن مین واٹر سپلائی روجھان
روجھان
روجھان سٹی اور اس کے محلقہ وارڈز میں واٹر سپلائی کی فراہمی بند جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا
برتنوں کے دھونے اور مساجد میں نمازیوں کو نماز کے وضو کا پانی نایاب ہونے کی وجی سے شدید تکلیف دوسری جانب ہماری بات واٹر سپلائی کے ملازم دوست محمد سے ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ
گڑھ کے مقام پر واٹر سپلائی کی مین لائن پھٹ جانے کے باعث پانی کی فراہمی نہیں ہوئی پھٹ جانے والی پائپ لائن کی مرمت جاری ہے
کام مکمل ہونے کے بعد روجھان سٹی اور جملہ وارڈز میں واٹر سپلائی کی فراہمی یقینی بنا ئی جائے گی۔
ٹکرز برائے آگاہی واک کرونا وائرس
راجن پور:۔:
کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں بلکہ احتیاطی تدابیر اپنانا ہوگی
ڈپٹی کمشنر راجنپور ذوا لفقارعلی
کرونا وائرس کا شکار 98فیصد مریض چند روز میں صحت یاب ہوجاتے ہیں۔۔
بیرون ملک سے آنے والے افراد اپنی سکرینگ ضرور کروائیں۔
اس سلسلہ میں حکومت پنجاب بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت ڈاکٹرمحبت علی نے کہا کہ ضلع بھر میں کے سرکاری اسپتالوں اور پبلک مقامات پر کرونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر کی آگاہی بارے پینا فلیکس آویزاں کر دئیے گئے ہیں:
تمام اسپتالوں میں کرونا وائرس کے خصوصی ڈیسک اور روم مختص کر دئیے گئے ہیں۔
آگاہی واک میں سی او صحت ڈاکٹر محبت علی کے علاوہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے بھرپور شرکت کی۔
حاجی پورشریف
ڈی جی خان تا کشمورقاتل خونی روڈ کو دورویہ ون وے نہ کیئے جانے پر راجن پور میں مین انڈس ہائی وے پرکفن پوش پر امن احتجاج
ضلع راجن پور میں مین انڈس ہائی وے پر اہلیان ضلع راجنپور کیطرف سےعوامی،سیاسی،سماجی،
مذہبی،صحافتی،کاروباری،طلباء وکلاء،ڈاکٹرز اورتمام تر شعبہ ہائے زندگی سے منسلک درجنوں افراد نے قاتل خونی انڈس ہائی وے کو دورویہ نہ کیئے جانے پر کفن پوش احتجاج کیا
اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھائےرکھےتھے اور خوب نعرے بازی بھی کی جس پر ٹریفک کی لمبی لائینیں لگی ہوئی تھیں اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ ہر دور میں جھوٹے دعوے،وعدے طفل تسلیاں،
اور لولی پاپس دیئے گئے اور اس احتجاج کو بھی روکنے کے لیئے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ قاتل خونی روڈ کی دورویہ کرنے کی منظوری ہوچکی ہے۔ جبکہ وزیر اعلی پنجاب کے آفس سے صرف مرمت اور پنکچر لگانے کا گذشتہ دنوں نوٹیفیکیشن ہوا تھا
جس کو ہم مسترد کرتے ہیں۔حالانکہ اس روڈ پر آئے روز حادثات کے سبب 6000ہزار سے زائد افراد قاتل خونی روڈ پر لقمہ اجل بن چکے ہیں اور اسکے برعکس وقت کے ہر دور کے حکمرانوں نے توجہ دینا بھی مناسب نہ سمجھا جس کی واضح ترین مثال آئے روز سوشل میڈیا،
پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر احتجاج اعلی حکام کو متوجہ نہ کرسکا اور ہمیں مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑا ہم اپنے پیاروں کا خون ناحق کس کے ہاتھوں پر لکھیں کس کو قاتل کہیں کس کومقتول کہیں ہم اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں ۔
ہر دور میں ضلع راجن پور سے امتیازی سلوک کیا گیا حتیٰ کہ تعلیم جیسی بنیادی ضرورت کے حق سے بھی ہمیں برسوں سے محروم رکھا جارہا ہے جسکی انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد واضح مثال ہے جس کا افتتاح تو راجن پور میں ہوا مگر منتقل اسلام آباد کردیاگیا۔
اور اب بھی ضلع راجن پورمیں انٹرنیشنل یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ برسوں سے کیا جارہاہے مگر ہمارے تعلیمی قتل عام کے سوا کچھ بھی نہیں کیا جارہا جو کہ ظلم و انصافی کے مترادف ہے اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ
تحریک انصاف کی حکومت تو ہم سے بے انصافی نہ کریں انصاف کی حکومت تو انصاف فراہم کرے اس موقع پر سرگرم اراکین کا کہنا تھا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان،صدر،وزیراعظم،گورنر،
وزیراعلی پنجاب،وفاقی وزیر مواصلات،سپیکر قومی اسمبلی ،
چیف سیکریٹری پنجاب،متعلقہ قومی و صوبائی اراکین اسمبلی،رکن سینیٹ، سپیکر و ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی،
چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی،کمشنر ڈی جی خان اور ڈپٹی کمشنر راجن پور متعلقہ حکام سے فی الفور قاتل خونی روڈ کو دورویہ ون وے کیئے جانے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں
اگر فوری عمل درآمد ممکن نہ بنایا گیا تو ہم ہر فورم پر پر امن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون