کراچی کے علاقے گولیمار میں رہائشی عمارت کے ملبے سے دو مزید لاشیں نکال لی گئیں۔ ایک لاش ایک سالہ حسن اور دوسری 32 سالہ پروفیسر کی ہے، جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہوگئی۔ عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد میں سات خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔
جاں بحق افراد میں شامل ایک خاتون اور بچے کی شناخت نہیں ہوسکی۔ عمارت گرنے سے 32 افراد زخمی ہوئے۔
گنجان اور تنگ گلیوں کی وجہ سے امدادی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔۔۔عمارت گرنےکی وجوہات جاننے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔۔۔۔
افسوس ناک واقعہ کراچی کے گنجان آباد علاقے اولڈ رضویہ میں پیش آیا، جہاں تنگ گلیوں میں کھڑی خستہ حال کثیرالمنزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی،
عمارت میں کئی خاندان رہائش پذیر تھے، جو ملبے کے تلے دب گئے
تنگ گلیوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔ اسٹریچر کےذریعے زخمیوں کو گلی سے نکال کر، ایمبولنس پہنچا گیا، جہاں وہ عباسی اسپتال منتقل کیے گئے۔۔۔
ادھرعمارت گرنےکی وجوہات جاننےکےلیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔۔۔۔کمیٹی عمارت گرنےکی وجوہات پرمبنی رپورٹ بارہ مارچ تک تیارکرےگی ۔۔۔
اس سے قبل گورنراوروزیراعلیٰ سندھ نےرہائشی عمارت گرنےکےواقعے کانوٹس لیکرکمشنرکراچی اورسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سےرپورٹ طلب کی تھی۔۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ