بلاول بھٹو زرداری چئیرمین پی پی پی نے آج ڈاکٹر خالد جاوید جان کے گھر لاہور کے لبرل اور لبرل لیفٹ سے تعلق رکھنے والے ایک گروہ سے ملاقات کی جن میں اکثریت ایسے لوگوں کی تھی جو نواز شریف کو ‘چی گیورا’ بنارہے تھے- حقیقی اینٹی اسٹبلشمنٹ واحد سیاست دان ثابت کرتے رہے- کچھ ان میں وہ تھے جو کہ اے آر ڈی کو توڑنے اور بے نظیر بھٹو کا ساتھ چھوڑکر اے پی ڈی ایم کا حصہ بنے تھے اور کچھ وہ تھے جو لاڑکانہ سے بے نظیر بھٹو کے خلاف الیکشن لڑنے کے دعوے کررہے تھے- ان میں سے کئی ایک آنے والے دنوں میں لیفٹ کی ایک نئی جماعت بنانے کی تیاری میں تھے-
اور جن چہروں کو میں وہاں دیکھ پایا ان سب کا ایک بات پر اتفاق رہا ہے:
ذوالفقار علی بھٹو سوشلزم کا غدار تھا
بے نظیر بھٹو اور اُن کے شوہر آصف زرداری ایک کرپٹ سیاست دان جوڑا تھا جس نے پارٹی کی نظریاتی ساکھ برباد کردی
پیپلزپارٹی کا 2008ء سے 2012ء تک کا دور حکمرانی سابقہ ادوار سے بھی بدترین تھا اور پیپلزپارٹی نے عدلیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کی
بلاول بھٹو سے ملنے والا آج کا لبرل اور لبرل لیفٹ گروہ وہ ہے جو افتخار چودھری کے اینٹی پی پی پی اقدامات کو انقلابی جوڈیشل ازم اور جیو-جنگ، ڈان میڈیا گروپ کے پی پی پی کی سابقہ وفاقی حکومت اور سندھ میں دونوں مرتبہ اقتدار کا میڈیا ٹرائل کو ‘ابدی سچ’ مان کر آگے بڑھاتا رہا اور پنجاب میں جعلی ‘گڈ گورننس’ کا چرچا کرتا رہا…..
بلاول بھٹو زرداری کو اس ملاقات کا کوئی الزام نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ ملاقات تو کمرشل لبرل اور بوتیک لیفٹ کے بونوں کے بونے پن کا پردہ فاش کرتی ہے………
عورتوں کے حقوق کے عالمی دن پر پی پی پی کو اپنی پارٹی کی سرکاری سطح پر ضلعی ہیڈ کوارٹرز تک پر جلوس نکالنے کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پی پی پی کی سیاسی کمٹمنٹ کو کمرشل لبرل مافیا اور بوتیک لیفٹ کیش نہ کرائے…..
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر