چین میں کرونا وائرس سے مزید 38 افراد چل بسے ، ہلاکتوں کی تعداد 170 ہو گئی،
7ہزار سے زائد افراد میں جان لیوا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے ۔
جن میں چار پاکستانی اور دو آسٹریلین شہری شامل ہیں, چینی صدر نے صورت حال سے نمٹنے کیلئے فوج سے مدد طلب کر لی ،
شی جن پنگ کہا ہے کہ چینی فوج کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے میں موثر ثابت ہوگی ،
عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو گلوبل رسک قرار دیتے ہوئے 18 ممالک میں وائرس پہنچنے کی تصدیق کردی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کرونا وائرس پر بریفنگ دی گئی، ٹرمپ نے کہا کہ ہماری ایجنسیاں چین سے مل کر کرونا وائرس پر کام کررہی ہیں ہمارے پاس دنیا کے بہترین ماہرین موجود ہیں، ۔
چین میں خطرناک کرونا وائرس آوٹ آف کنٹرول ہوگیا۔
چین کے مغربی شہر چانگشا اور ووہان میں ہو کا عالم ہے، سڑکیں سنسان اور مارکیٹیں ویران ہیں ۔ وائرس کے خوف سےلوگ گھروں تک محدود ہوگئے
دارالحکومت بیجینگ میں بھی سڑکیں، شاپنگ مال اور سیاحتی مقامات پر لوگوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوکرونا وائرس سے متعلق ایجنسیوں نے بریفنگ دی،
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کی مانیٹرنگ جاری ہے،ماہرین 24گھنٹے وائرس کے معاملات دیکھ رہے ہیں،۔
امریکا نے متاثرہ شہر ووہان سے اپنے 240 شہریوں کو طیارہ بھیج کر نکال لیا ۔ جاپان نے بھی اپنے 200 شہریوں کو چین سے نکال لیا ہے۔
چین کے 17 شہروں میں ٹرین، بس اور فضائی سروس مکمل بند ہے، ہانگ کانگ کے ریلوے اسٹیشنز سنسان پڑے ہیں
وائرس کے باعث ہانگ کانگ حکومت نے سرکاری ملازمین کو گھروں سے ہی کام کرنے ہدایت کردی
متحدہ عرب امارت ، جرمنی اور کمبوڈیا میں بھی کرونا وائرس کے کیس سامنے آچکے ہیں۔
ہانگ کانگ اور ملائیشیا نے اپنے شہریوں کو چینی صوبے ہیبی کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فلپائن نے چینی شہریوں کے لیے ویزہ آن ارائیول کی سہولت ختم کر دی
امریکہ، جاپان اور فرانس کے بعد آسٹریلیا، بھارت، جنوبی کوریا، برطانیہ اور اسپین بھی اپنے شہریوں کو ووہان سےنکال رہے ہیں
ہانگ کانگ نے چین سے جڑی اپنی کچھ سرحدوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو گلوبل رسک قرار دیتے ہوئے دنیا بھر سے اپیل کی ہے کہ کروناوائرس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کئے جائیں
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ