پنجاب میں آٹے کے بحران کا ذمہ دار کون؟ سیکیورٹی اداروں نے پتہ لگا لیا۔اکیس صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو ارسال کردی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق آٹے کا بحران منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔
آٹے کے بحران میں سیاسی شخصیات اور سینیئر بیوروکریٹس ملوث ہیں۔
سیاسی دباؤ کے ساتھ انتظامی نااہلی کی وجہ سے آٹے کی قلت پیدا ہوئی۔
پنجاب میں آٹا بحران باقاعدہ منصوبہ بندی ،،،،محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی کی وجہ سے پیداہوا ۔
پنجاب کے سیکیورٹی اداروں نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی ہے، جو وزیراعظم عمران خان کو ارسال کی گئی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ،، دوماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں موجود تھی۔ دسمبردوہزار انیس میں گندم مارکیٹ سے غائب ہونا شروع ہو گئی،، منصوبہ بندی کے تحت پندرہ سو پچاس روپےفی من فروخت ہونے والی گندم کی قیمت انیس سو پچاس روپے تک پہنچائی گئی
گزشتہ ماہ لاہور کی فلور ملز کا کوٹہ پچاس سےکم کرکے پینتالیس بوری اورراولپنڈی کی فلور ملز کا کوٹہ پچیس سے بڑھا کر تیس کیا گیا،
رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک کے اہم اعلی افسر خوراک بھی فلور ملز کا کوٹہ بڑھانے سے متعلق فیصلہ کرنے میں ناکام رہے،،
چکی مل مالکان کو صاف شدہ گندم اکیس سو روپے فی من ملنے پرآٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،
ضلعی انتظامیہ نے آٹا بحران پر قابو کے لئے کوئی اقدامات نہ کئے۔ وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد افسران اور سیاسی افراد متحرک ہوئے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ