حکومتی اقدامات اور اعلانات کے باوجود آٹے کی قییمتوں میں کمی نہیں آ سکی۔ مختلف شہروں میں آٹا 70 روپے کلو میں دستیاب ہے، حکومت کی جانب سے امپورٹرز کو گندم درآمد کرنے کے لیے لائسنس جاری کرنے اور پنجاب اور پاسکو کو گودام خالی کرنے کا حکم بھی کسی کام نہ آیا۔
مہنگائی کے خاتمے کے حکومتی وعدے اور دعوے بھی ہوا ہوگئے
حکومت کی جانب سے امپورٹرز کو گندم درآمد کرنے کے لیے لائسنس جاری کرنے اور پنجاب اور پاسکو کو گودام خالی کرنے کا حکم بھی کسی کام نہ آیا
زرعی ملک میں آٹے کا بحران کیسے پیدا ہوا ؟ ذمہ داری لینے کے لیے کوئی تیار نہیں ۔
حکومت کے ترجمان دعوے تو بہت کررہے ہیں لیکن زمینی حقائق ان دعووں کو جھٹلا رہے ہیں۔
کہیں آٹا دستیاب نہیں تو کہیں اس کی قیمتیں عوام کی دسترس سے باہر ہیں
یوٹیلٹی اسٹورز پر فی کلو آٹا چالیس روپے ہے جبکہ چکیوں پر ستر روپے کلو بک رہا ہے
جنرل اسٹورز پر چار سو کے بجائے دس کلو کا تھیلا چار سو دس سے چار سو بیس روپے تک فروخت کیا جا رہا ہے
شہری کہتے ہیں دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ جائیں تو سب کچھ بھول جاتا ہے بس روٹی ہی یاد رہتی ہے۔
خیبرپختون خوا میں سستے آٹے کے حصول کے لیے عوام لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں
ملک کے دیگرشہروں کی طرح کوئٹہ میں بھی آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا،،، مارکیٹ میں آٹا فی کلو 70 روپے تک فروخت ہورہا ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھرمیں آٹےکی قیمت کو کنٹرول کرنےکیلئےوفاقی حکومت نےگندم کی فراہمی توشروع کردی لیکن اب تک آٹےکی قیمت کم نہ ہوسکی۔۔
شہرمیں آٹا دکانوں پر64 سے 68 روپےکلو جبکہ ملوں سے 430 روپےفی 10 کلو بیگ فروخت ہورہا ہے۔
سندھ حکومت کا سبسڈائزآٹا۔۔ ملوں کےذریعے430 روپےکا فی 10 کلو بیگ۔۔ لیکن قطاریں اورمشکلات کےبعد شہریوں کوآٹا مل رہا ہے۔۔۔ اسکے برعکس شہرمیں دکانوں اورچکیوں پرآٹےکی قیمت کوپرلگ گئےہیں،، دکانوں پرآٹےکی قیمت 64 سے 68 روپےوصول کی جارہی ہے۔۔۔
دوسری جانب دکاندارکہتےہیں کہ ملزمالکان کی جانب سےاب تک آٹےکی قیمت کوکم نہیں کیا جاسکا۔۔ جسکی وجہ سےانھیں سستا آٹا بیچنا ممکن نہیں۔۔
حیرت انگیزبات یہ ہےکہ کمشنرکراچی نےآٹےکی فی کلو قیمت 43 روپےمقرر کرتےہوئےنوٹیفکیشن توجاری کردیا ہے لیکن اس پرعمل درآمد کروانا بھول گئےہیں۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ