تہران،
ایران کے دارالحکومت تہران میں مظاہروں کے دوران برطانیہ کے سفیر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایران میں برطانوی سفیر روب مکائر کو عارضی طور پر گرفتار کیا گیا۔
یوکرین طیارے کو ایرانی افواج کی جانب سے ‘غیر ارادی’ طور پر مار گرانے کے تناظر میں تہران میں مظاہروں کے دوران برطانوی سفیر کو گرفتار کیا گیا۔
ایران کی سرکاری ایجنسی نے کہا کہ ‘برطانوی سفیرمکائر ‘بنیاد پرستی اور تباہ کن کارروائی کو منظم کرنے، بھڑکانے اور ہدایت کرنے کی کوشش کر رہے تھے’۔
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والی اطلاعات میں یہ بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ ‘شاید یہ سفیر حکومت مخالف احتجاج میں شریک تھا۔’
سرکاری میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ ‘مکائر کو کئی گھنٹوں کے بعد رہا کیا گیا لیکن مزید پوچھ گچھ کے لئے بعد میں طلب کیا جا سکتا ہے۔’
دریں اثنا برطانوی حکومت نے غم و غصے کے ساتھ اس پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
سکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا ہے کہ ‘بغیر کسی وضاحت کے تہران میں ہمارے سفیر کی گرفتاری بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے’۔
ڈومینک راب نے مزید ایرانی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘ایران ایک دوراہے پر کھڑا ہے وہ دنیا بھر میں سیاسی اور معاشی اعتبار سے کمزور ہوتا جارہا ہے یا تناؤ کو ختم کرنے اور آگے بڑھنے کے لئے اس طرح کی سفارتی کارروائی کی ہے’۔
ایرانی دارالحکومت میں ہزاروں افراد جمع ہوئے تھے کہ یوکرین کے طیارے کو حکومت نے ‘غیر ارادی’ طور پر مار گرانے کا اعتراف کیا ہے۔ یوکرین طیارے میں سوار 176 افراد ہلاک ہوئے
ذرائع کے مطابق بتایا جا رہا ہے کہ امریکی حملے میں پاسدارن انقلاب کے القدس فورس کے میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران نے عراق میں امریکی فوجیوں کے دو فوجی ٹھکانوں پر بیلسٹک میزائل حملہ کیا۔
جس کے بعد ایران کی سرحد میں یوکرین ہوائی جہاز کو شک کی بنیاد پر ہلاک کیا گیا، جس میں درجنوں ایرانی طلبا تھے جو کینیڈا میں اپنی تعلیم کے لئے سفر کر رہے تھے۔
اے وی پڑھو
روس نے یوکرین پر حملہ کردیا، اسٹاک مارکیٹس کریش، تیل اور سونا مہنگا
لندن ، پاکستانی نژاد ڈاکٹر عدنان قادر چیف اکنانومسٹ تعینات
برطانیہ کا 20 ہزار افغان مہاجرین کو آباد کرنے کا اعلان