دہلی ،
بھارتی حکومت کے موجودہ مالی سال (20-2019) کی جی ڈی پی شرح نمو کے دعوی کو نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ یہ مبالغہ آمیز اور بچکانہ بات ہے۔
روراں مالی سال (20-2019) کے لیے جی ڈی پی کے شرح نمو کے پہلے پیشگی تخمینے کو جاری کرنے کے ایک دن بعد سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ متوقع سالانہ نمو 5 فیصد مبالغہ آمیز اور طفیلی ہے۔
چدمبرم نے ٹویٹر پر لکھا کہ کل جاری کردہ قومی آمدنی کے تخمینے20-2019 میں بی جے پی حکومت کی جانب سے معیشت میں نظرانداز اور بدانتظامی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانچ فیصد کی متوقع سالانہ نمو بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ہے اور پہلے نصف میں 4.75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ دوسرے ششماہی میں ترقی 5.25 فیصد ہوگی۔
چدمبرم نے مزید کہا کہ حکومت کا فخریہ انداز میں کہنا کہ لاکھوں ملازمتیں پیدا کی جارہی ہیں وہ "بڑا جھوٹ” ہے’۔ذرائع کے مطابق چدمبرم نے ٹویٹ میں لکھا کہ ‘حالیہ برسوں میں موجودہ قیمتوں پر جی ایف سی ایف 28.1 فیصد رہے گا ، جو حالیہ برسوں میں سب سے کم ہے۔
پی چدمبرم نے کہا کہ ‘بھارت میں کاروباری افراد سرمایہ کاری کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ روراں مالی برس میں فی کس جی ڈی پی میں 4.3 فیصد تک ہی اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ یہ اوسط درجہ کی ترقی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ بھارت کی اکثریت اپنی آمدنی اور معیار زندگی میں بہت کم یا کوئی اضافہ نہیں دیکھے گی’۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری