برطانوی تنظیم تھرڈ ورلڈ سالیڈیریٹی (ٹی ڈبلیو ایس)کی طرف سے نامور صحافی نذیر لغاری کو صحت مند صحافت ، اور ادب کے فروغ کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازا گیا۔
لندن میں منعقدہ اس پروگرام میں برطانوی شہریوں سمیت پاکستانی برادری ، ادیب ، صحافی ، ماہرین تعلیم اور ٹی ڈبلیو ایس کے ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرنے والوں میں ٹی ڈبلیو ایس کے چیئرمین آنڈ ایلڈرمین، مشتاق لاشاری ، نذیر لغاری ، حلیم ترین ، نامورپاکستانی مصنف افتخار قیصر ، اور صحافی محمد سرور شامل تھے۔
مشتاق لاشاری نے نذیر لغاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان میں صحت مند صحافت کے فروغ کے لئے ان کی خدمات کو سراہا اور آٹھ بہترین کتابیں لکھنے پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے بطور سیاسی کارکن جمہوریت کے فروغ کے لئے نذیر لغاری کی خدمات کو بھی سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں برطانیہ میں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد پاکستانی نژاد نسل کے لئےمشعل راہ ہو گا۔
مشتاق لاشاری نے کہا کہ ٹی ڈبلیو ایس 28 جنوری کو برطانوی پارلیمنٹ میں "ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں” کے موضوع پر سیمینار کا اہتمام بھی کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ڈبلیو ایس (برطانیہ) قومی اہمیت کے حامل مختلف امور پر اسلام آباد اور کراچی (پاکستان) میں بھی اجلاس منعقد کرے گی۔
نذیر لغاری نے اپنے ریمارکس میں ٹی ڈبلیو ایس اور اس کے چیئرمین مشتاق لشاری کا اس پروگرام کی میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چیلنجز کے باوجود ، وہ صحافت کے میدان میں اور ادب کے فروغ کے لئے ملک کی خدمت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے جمہوریت کے فروغ کے لئے سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نذیر لغاری نے کہا کہ انہوں نے اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور بطور صحافی اپنی تحریروں کے ذریعہ ہمیشہ حق کے لئے آواز اٹھاتے ہیں۔
انہوں نے ریمارکس دیئے ، "میں اب بھی اپنے کنبے کے ساتھ کراچی میں کرایہ کے دو کمروں والے مکان میں رہ رہا ہوں۔” انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے جس میں 5000 سال قدیم تہذیب ہے۔
دیگر مقررین نے پاکستان میں صحافت اور ادب کے فروغ کے لئے نذیر لغاری کی خدمات اور ان کے کردار کو بھی سراہا۔
نذیر لغاری صحافتی شعبہ میں نڈر ، شائستہ اور مکمل پیشہ ور کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس اینڈ سائنسز ، کراچی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور پھر 1981 میں روزنامہ نوائے وقت کے لئے کام کرنا شروع کیا جہاں وہ اس کے سیاسی ڈیسک کے انچارج تھے۔
نذیر لغاری نے 1985 میں روزنامہ جنگ میں شمولیت اختیار کی اور 1989 میں اخبار کے میگزین ایڈیٹر بن گئے۔ 1990 میں وہ جنگ کے ساتھ ، اسسٹنٹ ایڈیٹر نیوز بن گئے۔
وہ 1994 میںروزنامہ عوام کے ایڈیٹر بنے۔ 2006 میں انہوں نے ایک بار پھر روزنامہ جنگ کا رخ کیا ، جہاں انہیں ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے دو کتابیں’’ سینے جھوکاں دیدیں دیرے ، اپنے سعودی عرب ، مصر اور برطانیہ کے دوروں پر مبنی تصنیف کی ہیں ، اور تاریخ بولتی ہےکے نام سےبھی ایک کتاب مرتب کی جو انٹرویوز اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے احوال پر مشتمل ہے۔
نذیر لغاری باقاعدگی سے متعدد ٹاک شوز میں شریک ہوتے ہیں جنھیں متوازن اور عقلی خیالات کی وجہ سے خوب سراہا جاتا ہے۔ آج کل وہ BOL نیوزکے پروگرام “ایک لغاری سب پہ بھاری” کے میزبان ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس