جرمنی کے شہر برلن میں آج چائینہ میں موجود مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ایک احتجاج کیا گیا۔
جرمنی کے شہر برلن میں آج چائنیز سفارتخانے کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف قوموں سے تعلق رکھنے ہزاروں کئ تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا ۔
گو کہ برلن میں Uyghur سے تعلق رکھنے والے افراد کےصرف تین خاندان آباد ہیں اس کے باوجود ایک امت سے تعلق ہونے کی وجہ سے برلن کے مسلمانوں نے ان کی تکلیف کو اپنا جانا اور چائینز سفارتخانے کے باہر سخت سردی میں کھڑے ہوکر شدید احتجاج کیا اور چائینہ اور اس کی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔
برلن کی فضا اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھی۔احتجاج میں مختلف مساجد کے امام اسلامی تنظیموں سے تعلق رکھنےوالے افراد اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے افراد نے خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ اس وقت چائینہ میں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے وہ انتہائ قابل مذمت ہے۔مسلمان ہوتے ہوئے ان کو حرام جانور اور حرام مشروب زبردستی پینے پر مجبورکیا جارہا ہے۔
احتجاج میں بائیکاٹ چائنہ کے بھی نعرے لگائے گئے۔اور لوگوں کو اس بات پر آمادہ کیا گیا کہ وہ چائنیز مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے اسے اکنامکلی کمزور کریں۔
اسی کے ساتھ ساتھ جرمن حکومت اور یہاں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھی اس معاملے میں Uyghurمسلمانوں کی مدد کریں اور انھیں اس ظلم سے نجات دلائیں۔
مقررین نے مزید کہا کہ چائینہ میں بسنے والے مسلمانوں کو
جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ ان کو ذہنی طور پر بھی مفلوج کیا جارہا ہے۔
احتجاج میں موسم کی سختی کے باوجود بھی بوڑھوں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
احتجاج کے آخر میں امت مسلمہ کے لئے خصوصی دعا بھی کرائ گئ
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس