رحیم یار خان
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، ضلعی صدر ملک اللہ نواز مانک اور پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر اڄمد کٹپال نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں غریبوں کو مفت کھانے کھلانے کے لیے احساس پروگرام شروع کرنے والے حکمران کسانوں کا بھی کچھ احساس کریں.
یہ کیسی دوغلی پالیسی ہے کہ احساس کے نام پر پروگرام شروع کرنے والوں کو کسانوں کا کوئی احساس نہیں. کسانوں کے معاشی قتل میں حکمران مافیا کا احتساب کرنے کی بجائے ان کے معاون و مدگار بنے نظر آتے ہیں.
شوگر ملز مالکان کی فرمائش پر دفعہ 144لگانا زیادتی ہے. دفعہ کی آڑ میں گنا خریداری کے کنڈے بند کروا کر کسانوں اور ان کے بچوں سے روٹی کا نوالہ تک چھین کر شوگر ملز مالکان کی تجوریاں بھرنے کا کسان قصاس پروگرام شروع کر رکھا ہے.
شوگرمافیا کی خاطر حکمران کسانوں کے لیے قصائی نہ بنیں. انصاف سے کام لیں.کسانوں کو گنے سمیت دیگر فصلات کے جائز ریٹس دلائیں جائیں.سرکاری اور غیر سرکاری استحصالی کاروائیاں بند کی جائیں.
پورے صوبے میں گنے کا مارکیٹ ریٹ بڑھ چکا ہے لیکن ضلع رحیم یار خان کے کسانوں کو انتظامیہ کہ مدد سے لوٹا جا رہا ہے.ضلع رحیم یار خان کے کسان غیرت کریں اور گنے کی کاشت کم کریں.
مذکورہ بالا حالات اور سلوک کے پیش نظر یہی وقت کا بہترین اور موثر ترین فیصلہ ہے. ہر کاشت کار کم از کم اپنی گنے کی 30فیصد کاشت کم کرے.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون