اسلام آباد: پاکستان میں تیل اور گیس کی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے اور قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قدرتی گیس کے نرخوں میں 17 سے 191 فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گھریلو صارفین کے پہلے سلیب میں گیس کی قیمت 191 فیصد مہنگی کی جائے گی جبکہ فرٹیلائزر کےلئے گیس کے نرخوں میں 135 فیصد تک اضافہ کیا جائے گا۔
تندور، کمرشل و صنعتی صارفین ، ایکسپورٹ انڈسٹری کےلئے گیس 31 فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ سی این جی، کیپٹو پاور پلانٹس ، سیمنٹ اور پاور پلانٹس کےلئے بھی گیس کی قیمت میں 31 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس مہنگے کرنے کی منظوری یکم جنوری سے تیس جون 2020 تک دی گئی ہے۔
موجودہ اضافہ سے سوئی نادرن گیس کمپنی صارفین کی جیب سے 344 ارب روپے نکالی گی جبکہ سوئی سدرن اس اضافہ سے 275 ارب روپے حاصل کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ جون سے دسمبر کےلئے سوئی نادرن اور سوئی سدرن اپنی ڈیمانڈ بعد میں دیں گی۔
خیال رہے گھریلو صارفین کے آخری سلیب سے قیمت پنجاب کے سوا باقی تینوں صوبوں میں درآمدی گیس سے بھی مہنگی ہوجائے گی۔
گھریلو صارفین کے پہلے سلیب کا نرخ 121سے بڑھ کر 232 روہے ہو جائے گا جبکہ دوسرے گھریلو سلیب کا نرخ 300 سے بڑھ کر 353 روہے ہو جائے گا۔
اوگرا نے دونوں گیس کمپنیوں کی عوامی سماعت کے بعد قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی ہے جس کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن دسمبر کے آخری ہفتے میں متوقع ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ