نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سری نگر کے ایم ایل اے ہاسٹل میں پولیس نے11 فون برآمد کرلئے

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق تلاشی شام 4 بجے کے قریب کی گئی ، جب حراست میں لیے گئے 32 سیاستدانوں کے اہل خانہ ان سے ملنے آئے۔

سری نگر:جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز سری نگر کے ایم ایل اے ہاسٹل کی تلاشی لی جہاں سیاسی رہنما نظربند ہیں،پولیس نے کہا کہ انہوں نے وہاں سے 11 موبائل فون برآمد کئے ہیں۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق تلاشی شام 4 بجے کے قریب کی گئی ، جب حراست میں لیے گئے 32 سیاستدانوں کے اہل خانہ ان سے ملنے آئے۔

اس سے قبل ہفتے کے روز ، نیشنل کانفرنس کے رہنما تنویر صادق کے دو سالہ بیٹے کی تلاشی کے بعد ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف ہاسٹل کے احاطے میں حراست میں لئے گئے افراد نے مشترکہ احتجاج کیا۔

یہ واقعہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کے انکشاف بعد ہوا ، جو اپنی والدہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو سنبھال رہی ہیں ،انہوں نے مبینہ طور پر ہراساں ہونے کے بارے میں ٹویٹس شائع کیں۔ تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس (لاء اینڈ آرڈر) منیر خان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا ، "جو کچھ بھی وہ [مفتی] کہہ رہی ہیں غلط ہے۔”

ایم ایل اے ہاسٹل ایک سب جیل ہے اور چیک ڈرل کے دوران ہم نے 11 سیل فون برآمد کیے ہیں جو غیر قانونی ہیں۔ اسکی تحقیقات کی جائیں گی۔

سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے سیاستدانوں نے پہلے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے کنبے کو تنگ نہیں کیاجانا چاہئے

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق زیر حراست افراد کے کنبہ کے افراد نے دعوی کیا کہ ان دوروں کے دوران ان کو ذلیل کیا جارہا ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اشرف میر کی اہلیہ نے بتایا کہ پولیس عہدیداروں نے ان سے "اسے ذلیل کرنے” کے لئے اس کی جرابوں کو اتارنے کو کہا۔ التجا مفتی نے ٹویٹ کیا ، "لگتا ہے کہ نظربند افراد کو نظرانداز کرنا کافی نہیں تھا پولیس کے اضافی ڈائریکٹر جنرل کے احکامات پر جموں و کشمیر پولیس نے ایم ایل اے ہاسٹل ، سری نگر میں آج چھاپہ مارا ہے اور نظربندوں کو توہین آمیز چیکنگ کا نشانہ بنایا ہے۔” مفتی نے الزام لگایا کہ نظربندوں سے "سخت مجرموں سے بدتر سلوک کیا جارہا ہے”

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق سری نگر کے ڈپٹی میئر شیخ عمران کی اہلیہ مہر عمران نے بھی دعوی کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز بدتمیز ہیں اور کنبے کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جارہا ہے

About The Author