نومبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بچے کے گرد پانی کم یا زیادہ؟ تشخیص کیا ہے!||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

بچے کی نشوونما کی دوسری بڑی نشانی بچے کی حرکت ہے۔ اٹھائیس ہفتے کے حمل کے بعد بچہ سارے دن میں اگر دس بار ہلتا ہے تو بچہ نارمل ہے۔ پانی کم ہونے کی صورت میں سب سے پہلا اثر بچے کی حرکت پہ ہوتا ہے جو کم ہو جاتی ہے۔ اسپرین کو ہم جادو کی گولی مانتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمیں ایسا لگا کہ بچے کے گرد کم پانی والے مضمون نے آپ خواتین و حضرات کو کافی پریشان کیا ہے۔ اکثریت سمجھ نہیں پا رہی کہ حاملہ عورتوں کو ڈرپ لگانے کے پیچھے پیسے کمانے کے سوا کچھ حقیقت نہیں۔ چلیے بات شروع کرتے ہیں پانی سے جو آپ پیتے ہیں۔ منہ کے راستے معدے اور انتڑیوں سے ہوتا ہوا یہ پانی جذب ہو کر خون کی نالیوں میں داخل ہو جاتا ہے۔ یاد رکھیں کہ جسم میں پانی کی کمی، اصل میں خون کی نالیوں میں خون کی کمی ہوتی ہے ( خون کے اندر دو چیزیں ہوتی ہیں، سرخ جرثومے اور پانی ) ۔ پانی کی کمی کا مطلب خون میں موجود پلازما یا پانی ہے۔ خون پورے جسم میں گردش کرتا ہے۔ طاقت والی چیزیں سارے اعضا کو پہنچاتا ہے اور ان اعضا میں جو نقصان دہ مادے پیدا ہو رہے ہوتے ہیں، انہیں اکٹھا کرتا ہے۔

 

ان مادوں کو اکٹھا کر کے خون گردوں تک پہنچتا ہے جہاں زہر آلود مادے گردوں کے ذریعے فالتو پانی میں مل کر پیشاب بناتے ہیں اور مثانے تک بھیجتے ہیں جہاں سے پیشاب خارج کر دیا جاتا ہے۔ گردے فیل ہونے کی صورت میں ان مضر صحت مادوں کو ڈائلیسس کے ذریعے جسم سے نکالا جاتا ہے۔ جب آپ ڈرپ لگواتے ہیں، ڈرپ کا پانی سیدھا خون کی نالیوں میں جاتا ہے اور خون کے پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ بڑھی ہوئی مقدار کو گردے پیشاب کی شکل میں جسم سے خارج کر دیتے ہیں۔ بچہ، پیٹ کے نیچے والے حصے میں رحم کے اندر پایا جاتا ہے۔ بچے تک خوراک اور پانی خؤن کی نالیاں ہی لے کر جاتی ہیں مگر دونوں چیزیں رحم میں براہ راست نہیں پہنچ سکتیں۔ رحم کا چوکیدار آنول نال ہے جو ہر چیز فلٹر کر کے بچے تک پہنچاتی ہے۔

اب آپ خود سوچیے، آپ لاکھ ڈرپس لگوائیں، لیٹرز کے حساب سے پانی پئیں یا میڈیکل کمپنی کو فائدہ پہنچانے والے پاؤڈر گھول گھول کر پئیں، بچے تک تو وہی پہنچے گا جس کی اجازت آنول نال ( placenta) دے گی۔ ایک سوال آپ پوچھ سکتے ہیں کہ آنول نال کیوں ہر چیز کو گزرنے نہیں دیتی۔ آنول نال ماں اور بچے کے درمیان کا کنٹرولنگ سسٹم ہے جو بچے کے مفاد میں کام کرتا ہے۔ آنول نال وہ عضو ہے جو رحم میں پہنچ کر نطفہ سب سے پہلے بناتا ہے۔ اسی آنول نال کی صحت سب سے اہم ہے اور یہی پانی کم یا زیادہ ہونے کا فیصلہ کرتی ہے۔

 

ایک اور بات یاد رکھیے ؛ پانی کم یا زیادہ ہونا بذات خود کچھ نہیں۔ یہ علامات ہیں کہ کہیں نہ کہیں کچھ گڑبڑ ہے جو بچے کے گرد پانی کو متاثر کر رہی ہے۔ وہ گڑبڑ کیا ہے؟ اصل میں گائناکالوجسٹ کو اس کا سراغ لگانا چاہیے۔ کچھ بنیادی باتیں سیکھ لیجیے۔ حمل کی مدت چالیس ہفتے ؛ ڈاکٹری میں بات ہمیشہ ہفتوں کے حساب سے کی جاتی ہے جو آخری ماہواری کے پہلے دن سے گنے جاتے ہیں۔ سو مہینوں کی بات چھوڑیے، اپنا حمل ہفتوں میں گنیے۔

نارمل حمل میں ہم صرف تین الٹراساؤنڈ کرتے ہیں۔ پہلا جب حمل شروع ہو، بہترین وقت 6 سے آٹھ ہفتے۔ دوسرا، بائیس ہفتے ؛ بچے کے سب اعضا کا تفصیلی معائنہ۔ تیسرا ؛ پینتیس سے چھتیس ہفتے، بچے کا وزن، پانی اور آنول نال چیک کرنے کے لیے کہ اب ڈلیوری کا وقت نزدیک آ چکا۔ اگر حمل نارمل ہے تو کسی اور الٹرا ساؤنڈ کی ضرورت نہیں۔ پھر کیسے چیک کیا جائے کہ بچہ بڑھ رہا ہے کہ نہیں؟ بچے کی گروتھ چیک کرنے کا بہترین طریقہ پیٹ کی پیمائش کرنا ہے جو آپ سب بھی کر سکتے ہیں۔ جب ناف تک رحم محسوس ہو تو بائیس ہفتے۔ ناف سے اوپر ایک انگلی کی چوڑائی برابر ہے دو ہفتوں کے، چار انگلیوں کی چوڑائی برابر ہے آٹھ ہفتوں کے اور چھ انگلیوں کی چوڑائی برابر ہے بارہ ہفتوں کے۔ سو حساب کچھ یوں بنا ؛ ناف بائیس ہفتے۔ ناف سے اوپر ہاتھ رکھیے اور انگلیاں گن لیجیے۔ اگر چار ہیں تو آٹھ ہفتے ؛ آٹھ جمع بائیس۔ تیس ہفتے کا حمل۔

بچے کی نشوونما کی دوسری بڑی نشانی بچے کی حرکت ہے۔ اٹھائیس ہفتے کے حمل کے بعد بچہ سارے دن میں اگر دس بار ہلتا ہے تو بچہ نارمل ہے۔ پانی کم ہونے کی صورت میں سب سے پہلا اثر بچے کی حرکت پہ ہوتا ہے جو کم ہو جاتی ہے۔ اسپرین کو ہم جادو کی گولی مانتے ہیں۔ بے بی اسپرین، پچھتر ملی گرام یا اکیاسی ملی گرام آپ کی تمام پریشانیوں کا حل ہے۔ بے بی ایسپرین اور فولک ایسڈ کی ایک گولی حمل کی ابتدا سے بلکہ حمل کے آغاز سے پہلے شروع کر دی جائے تو آنول نال کی نشوونما بہت اچھی ہوتی ہے۔ جن لوگوں کو اسقاط حمل کی بار بار تکلیف ہے وہ بھی بے بی ایسپرین سے حل ہو جاتی ہے۔ بے بی ایسپرین خون کی نالیوں میں خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔ پانی کم یا زیادہ کی تشخیص اور علاج کے بارے میں اگلے بلاگ میں، تب تک آپ یہ معلومات یاد کر لیجیے۔

یہ بھی پڑھیے

ایک مثالی عورت کیسی ہونی چاہیے

About The Author