مالی سال 2022-23 میں غیر ترقیاتی بجٹ 96 فیصد خرچ ہوا ، بجٹ دستاویزات کے مطابق
مالی سال 2022-23 کیلئے 12 کھرب 90 ارب 21 کروڑ روپے کا غیر ترقیاتی بجٹ رکھا گیا تھا ، بجٹ دستاویزات کے مطابق
جس میں سے 11 کھرب 46 ارب 3 کروڑ روپے خرچ کیا جاسکا
ملازمین کی تنخواہوں پر 4 کھرب 17 ارب 16 کروڑ 57 لاکھ روپے خرچ کئے گئے
پنشن پر ایک کھرب 80 ارب 56 کروڑ 2 لاکھ 37 ہزار روپے خرچ کئے گئے
کمیونیکیشن ، ٹی اے ڈی اے ، یوٹیلٹی بلز یونی ٹیلیفون گیس پانی کے بلوں ، پبلسٹی ، ادویات ، پیٹرول
اسٹیشنری پر ایک کھرب 48 ارب 81 کروڑ 3 لاکھ 73 ہزار روپے خرچ کئے گئے
بلدیاتی اداروں کو آکٹرائے ضلع ٹیکس اور گرانٹ پر 90 ارب روپے مختص کئے گئے جس میں سے 80 ارب 27 کروڑ 11 لاکھ 9 ہزار روپے خرچ کئے گئے
گندم پر سبسڈی ، ایس آئی یو ٹی ، این آئی سی وی ڈی ، گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، انڈس ہسپتال کی گرانٹ
، معاف کئے گئے قرضوں اور ایڈوانس ادائیگیوں پر 2 کھرب 2 ارب 11 کروڑ 21 لاکھ 97 ہزار روپے خرچ کئے گئے
سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ، ہاؤس جاب ڈاکٹروں کی تنخواہوں پر 23 ارب 67 کروڑ 70 لاکھ 68 ہزار روپے خرچ کئے گئے
مختلف قرضوں کے سود پر 14 ارب 15 کروڑ 16 لاکھ 66 ہزار روپے خرچ کئے گئے
نئی اشیاء کی خریداری ، گاڑیوں اسلحہ گاڑیاں بکتر بند گاڑیوں ، ایمبولنسز
ڈائلیسز مشینوں اور ہسپتالوں کی اشیاء کی خریداری پر 25 ارب 11 کروڑ 6 لاکھ 67 ہزار روپے خرچ کئے گئے
مختلف محکموں کی اشیاء کی مرمت ، بلڈنگ اور سڑکوں کی مرمت اور مختلف نہروں کی مرمت پر 53 ارب 98 کروڑ 14 لاکھ 51 ہزار روپے خرچ کئے گئے
ٹوٹل نان سیلری بجٹ 5 کھرب 48 ارب 11 کروڑ 45 لاکھ 32 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور