چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں فرد جرم کے خلاف درخواست پر سماعت
فرد جرم عائد کرنے والے جج نے ہمارے اعتراضات کو ریکارڈ پر نہیں لایا، وکیل کے مطابق
عدالت نے کہا کہ اعتراضات کو شہادت ریکارڈ کرتے وقت دیکھیں گے، خواجہ حارث نے کہا کہ
الیکشن کمیشن کا مجاز افسر ہی کمپلینٹ دائر کر سکتا ہے
شکایت کنندہ الیکشن کمیشن کا اجازت نامہ دکھانے میں ناکام رہے۔
درست طور پر فائل نہ ہونے کے باعث قانون کی نظر میں کمپلینٹ موجود ہی نہیں۔
آپ کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن خود ڈسٹرکٹ کمشنر کے ذریعے شکایت دائر کرتاہے
سمجھ سے باہر ہے کہ اتنی جلدبازی میں یہ کیس کیوں دائر کیا گیا
قانون کے مطابق
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر شکایت دائر کر سکتا ہے
کیس دائر کرتے وقت شکایت کنندہ ڈپٹی الیکشن کمشنر تھے
شکایت کنندہ نے حلفیہ تصدیق بھی کی کہ وہ ڈپٹی الیکشن کمشنر ہیں۔
شکایت کنندہ کے دو جگہوں پر دستخط مختلف ہیں۔
یہ جعلسازی واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟