پاکستان سمیت دنیا بھر میں بارہ جون بچوں سے مشقت کیخلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے
،،، چائلڈ لیبر سے بچوں کی حفاظت اور جبری مشقت کے خلاف کام کرنے والے ادارے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے مطابق صرف
گذشتہ سال پنجاب بھر میں بچوں سے مشقت کے اکتیس سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے
لاہور میں چائلڈ لیبر کے عالمی دن کے موقع پر بچوں نے آگہی واک میں شرکت کی۔ سب کا ایک ہی پیغام تھا کہ ،، ننھے ہاتھوں میں ،، اوزار نہیں ،، قلم تھماؤ
نصف صدی سے بچوں کے تحفظ اور چائلڈ لیبر کے خلاف کام کرنے والے ادارے
،،، چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے گذشتہ چار سالوں میں انیس ہزار بچوں کو چائلڈ لیبر سے نکال کر تعلیم فراہم کرنے کے اقدامات کیے۔
اس وقت بھی بارہ سو سے زائد بچے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رہائش پذیر ہیں
سارہ احمد ،، چئیر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو ،،، (ہمیں جہاں بھی اطلاع ملتی ہے ،،، کارروائی کرتے ہیں
،،، بچوں کو بازیاب کرا کر انکو تعلیم دی جاتی ہے ،، کھانا دیا جاتا ہے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے)
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال پنجاب بھر میں چائلڈ لیبر کے اکتیس سو واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ ایک سال کے دوران بچوں سے بھیک منگوانے کے
پانچ ہزار چار سو کیسز سامنے آئے۔ بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم کے مطابق
چائلڈ لیبر کے خاتمے کے قوانین بنانا ضروری ہیں
افتخار مبارک ،،، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سرچ فار جسٹس ،،، (بچوں کو اسکول بھیجنا ہوگا انتظامات کرنے ہوں گے ان کے حقوق پر بات کرنا ہوگی)
آئین پاکستان کا آرٹیکل گیارہ چودہ سال سے کم عمر بچوں سے خطرناک مشقت کی ممانعت کرتا ہے
،، آرٹیکل پچیس پانچ سال سے سولہ سال کی عمر کے بچوں کیلئے لازمی اور مفت تعلیم کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس