ایوی ایشن کیلئے 5 ارب 45 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے منظور کیے گئے، دستاویز کے مطابق
سرمایہ کاری بورڈ کیلئے 1 ارب 11 کروڑ روپے پی ایس ڈی پی مد میں منظور کیے گئے، دستاویزکے مطابق
کیبنٹ ڈویژن کیلئے 90 ارب 12 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی
کلائمیٹ چینج ڈویژن کیلئے 4 ارب 5 کروڑ، کامرس ڈویژن کیلئے 1 ارب 10 کروڑ منظور کیے۔
ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3 ارب 40 کروڑ، ڈیفنس پروڈکشن ڈویژن کیلئے 2 ارب کا بجٹ منظور
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 84 کروڑ، فنانس ڈویژن کیلئے 3 ارب 22 کروڑ پی ایس ڈی پی میں منظور
وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 8 ارب 50 کروڑ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خرچ کرے گی
آزاد جموں وکشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ، انضمام شدہ اضلاع کیلئے 57 ارب مختص کیے گئے
ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 59 ارب 71 کروڑ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 36 ارب 70 کروڑ مختص
ہیومن رائٹس ڈویژن کیلئے 81 کروڑ، وزارت صنعت وپیداوار کیلئے 3 ارب مختص کیے جائیں گے
انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹ ڈویژن کیلئے 2 ارب، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 6 ارب مختص کرنے کا فیصلہ
وزارت بین الصوبائی رابطہ کیلئے 1 ارب 90 کروڑ، وزارت داخلہ کیلئے 9 ارب 95 کروڑ رکھے جائیں گے
لاء اینڈ جسٹس کیلئے 1 ارب 40 کروڑ، میری ٹائم افیئرز کیلئے 3 ارب 30 کروڑ مختص کیے جائیں گے
نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کیلئے 15 کروڑ، قومی غذائی تحفظ کیلئے 8 ارب 85 کروڑ روپے
وزارت صحت کیلئے 13 ارب 10 کروڑ، قومی ورثہ و کلچر ڈویژن کیلئے 54 کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ
پاکستان اٹامک انرجی کیلئے 26 ارب 10 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کیے جائیں گے
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15 کروڑ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے 1 ارب 50 کروڑ مختص
پلاننگ ڈویژن کیلئے 24 ارب 89 کروڑ، تخفیف غربت و سماجی تحفظ کیلئے 50 کروڑ رکھنے کا فیصلہ
ریلوے ڈویژن کیلئے 33 ارب روپے، وزارت مذہبی امور 80 کروڑ مختص، دستاویز
ریونیو ڈویژن کیلئے 3 ارب 20 کروڑ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کیلئے 8 ارب مختص
وزارت آبی وسائل کیلئے 107 ارب، سپارکو کیلئے 6 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے
وزارت توانائی کیلئے 54 ارب 55 کروڑ، اجرا کیلئے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا، دستاویز
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے 157 ارب 50 کروڑ، وزیراعظم پروگرام کے تحت 80 ارب رکھنے کا فیصلہ
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور