نئے مالی سال کے بجٹ کا حجم 130 کھرب،800ارب روپے سے زائد رہنے کا امکان ھے جبکہ
نئے مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر ٹیکس کا ہدف 98 کھرب رکھے جانےکاامکان ھے اور
قرض اور سود کی ادائیگی کا ہدف 76کھرب روپے سے زائد رکھے جانےکاامکان ھے اس کے علاوہ
نئے مالی سال کے بجٹ میں وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ27 کھرب سے زائد ہونے کا امکان بھی ھے
ذرائع کے مطابق بجٹ میں اسٹیٹ بینک کے منافع کا ہدف 900 ارب روپےرکھے جانے کا امکان ھے
نئے مالی سال کے بجٹ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا ہدف 750 ارب روپے رکھے جانے کی توقع بھی ھے
جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3 اعشاریہ 5 فیصد رہنے کا امکان اور ،مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہنے کی توقع ھے
آئندہ مالی سال کیلئے وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 27 کھرب روپے سے زائد ہونے کا امکان ھے
وفاق 11 سو 50 ارب روپے خرچ کرے گا،صوبائی ترقیاتی پراجیکٹس کیلئے 1559 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی ھے
نئے مالی سال کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں میں 55 ارب روپے کی بیرونی امداد شامل ہوگی
آئندہ مالی سال انفراسٹرکچرکی بہتری پرسب سے زیادہ 52 فیصد فنڈزخرچ کرنے کا منصوبہ ہے
ٹرانسپورٹ اورمواصلات 267 ارب اورسماجی شعبے کیلئے 244 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزھے
نئے مالی سال کے بجٹ میں پانی سے متعلق منصوبوں کیلئے 100 ارب رکھے جانے کی تجویز ھے
توانائی کیلئے 89 ارب،بھاشا ڈیم کیلئے بجٹ میں 45 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ھے
نئے مالی سال کے بجٹ میں تعمیرات اورمنصوبہ بندی کیلئے 43 ارب مختص کرنے کی تجویز ھے
حکومت کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کے بجٹ میں کمی کا فیصلہ ھے
موجودہ سال کے نظرثانی شدہ 111 ارب کے مقابلے میں 90 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ھے
وزیراعظم کی متعدد ترجیحی اسکیمیں بھی نئے مالی سال کے بجٹ کا حصہ ہیں
لیپ ٹاپ اسکیم، آئی ٹی اسٹارٹ اپ کیلئے انڈومنٹ فنڈ کا قیام بجٹ کا حصہ ھے
نوجوانوں کو چھوٹے قرضوں کی فراہمی بھی نئے مالی سال کے بجٹ میں شامل ھے
ملازمت پیشہ خواتین میں 22 ہزار اسکوٹیز کی تقسیم اور سیلاب سے بچاوکے منصوبے بھی شامل ھیں،
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور