محمد عامر خاکوانی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہونے کا وقت ہے۔
یہ آٹھ رکنی بنچ کے ساتھ کھڑاہونے کا وقت ہے ۔
اس لئے کہ یہ فاضل جج صاحبان ہی اسوقت قوم کی اخری امید، حوصلہ اور امکان ہیں۔
اگر خدانخواستہ سپریم کورٹ کی یہ فصیل گر گئی تو پھر اچھی طرح سمجھ لیجئے کہ ملک و قوم کو اس ڈرے ہوئے، بھاگے ہوئے، شکست خوردہ، نالائق پی ڈی ایم ٹولے سے کوئی نہیں بچاسکتا۔
ہر ایک کو جان اور سمجھ لینا چاہئیے کہ پلان اگلے دو برسوں تک ہر قیمت پر، ہر ناجائز طریقے سے مسلط رہنے کا ہے۔
اور بدقسمتی سے بظاہر یہ واضح ہے کہ اس پی ڈی ایم ٹولے کو اسٹیبلشمنٹ کی کھلی اور بھرپور حمایت حاصل ہے۔
یہ بھی انتہائی واضح ہے کہ الیکشن کمیشن سو فی صد کمپرومائزڈ ہو چکا ہے، وہ ایک پارٹی بن گیااور پوری طرح پی ڈی ایم کے ایجنٹ کا کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ بھی اب ہم سب جان چکے ہیں کہ یہ نالائق اور کمزور نگران حکومتیں ایک باقاعدہ پلان کے تحت الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے مسلط کی گئیں۔
اگر اکتوبر تک الیکشن کا التوا ہضم ہو گیا، گوارا کر لیا گیا تو یقینی طور پر مردم شماری اور نئے حلقہ بندیوں کا بہانہ کر کے اگلے سال تک الیکشن ملتوی کئے جائیں گے اور یوں معاملہ دو ہزار پچیس تک چلا جائے گا۔
تب تک یہ اور اس جیسی دیگر نگران حکومتیں ہی مسلط رہیں گی۔
ملک کا جو بیڑا غرق ایک سال میں کیا گیا ہے، اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اسحاق ڈار اینڈ کمپنی مزید ایک یادو سال رہے گی تو کیا ہو گا؟
پھر یقینی طور پر ڈالر پانچ سوروپے تک اور پٹرول ساڑھے تین سو چار سوتک جائے گا۔
اس سب کی راہ میں رکاوٹ صرف اور صرف سپریم کورٹ اور چیف جسٹس ہیں۔
یہ اٹھ رکنی بنچ ہی وہ آخری حصار، آخری فصیل، اخری دیوار ہے جو اس سب غیر آئینی، غیر قانونی، غیر سیاسی پلان کو ناکام بنا سکتی ہے۔
اس لئے براہ کرم اپنے ٹو مچ اصولی نکات اور بحثوں کو سردست سائیڈ پر رکھیں اور ائین کی حفاظت اور سربلندی کے لئے،اپنے ملک اور قوم کے لئے عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہوں۔ پرامن جمہوری، قانونی، سیاسی جدوجہد کریں۔
عدلیہ کو دبانے اور چیف جسٹس کو گرانے کی سرتوڑ کوشش ہر جگہ سے ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس اور اس بنچ کے ساتھ کھڑے ہوں، انہیں تقویت پہنچائیں اور بڑے فیصلے کرنے کے لئے مورل سپورٹ فراہم کریں۔
یہ بحثیں اسوقت بیکار اور غیر ضروری ہیں کہ یہ بنچ کیوں بنا، فلاں فلاں ہوتے وغیرہ وغیرہ۔
جب طوفان اتا ہے، جب آگ لگتی ہے تو ریسکیو کرنے والوں، فائر فائٹرز کے چہرے نہیں دیکھے جاتے، ان کا ہاتھ پکڑا جاتا ہے تاکہ تباہی سے خود کو بچایا جائے۔
جو فائر فائٹرز اس بحث میں پڑے ہیں کہ جلتے گھر میں ہم کھڑکی سے کیوں داخل ہوں، ہم تو دروازے کی بیل بجا کر رولز کے مطابق اندر جائیں گے، ان فائر فائٹرز، ان ریسکیو والوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیں۔ تاریخ ہی ان کے بارے میں حتمی فیصلہ دے گی۔
سردست، اپ کو،مجھے، ہم سب کو سپریم کورٹ اور اس اٹھ رکنی بنچ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئیے۔
اٹھیں،ہمت کریں۔ صرف تحریک انصاف ہی نہیں بلکہ ملک کا ہر جمہوری، سیاسی، قانونی جدوجہد پر یقین رکھنے والا کھڑا ہو۔
عدالت کو غیر مشروط سپورٹ کریں۔ یہ آخری مورچہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
عمر سعید شیخ ۔ پراسرار کردار کی ڈرامائی کہانی۔۔۔محمد عامر خاکوانی
سیاسی اجتماعات کا اب کوئی جواز نہیں ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
چندر اوراق ان لکھی ڈائری کے ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
آسٹریلیا بمقابلہ چین ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
بیانئے کی غلطی۔۔۔محمد عامر خاکوانی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر