لاہور کی احتساب عدالت نے عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں سات مارچ تک توسیع کر دی، عدالت نے سابق وزیراعلی کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔۔۔
احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان نے اثاثہ جات انکوائری میں عثمان بزدار کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی
، سابق وزیر اعلی عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت نیب تفتیشی نے بتایا کہ تاحال عثمان بزدار نے تفتیشی جوائن نہیں کی
، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ اگر شامل تفتیش نہیں ہونا تو ضمانت مسترد کر دیتے ہیں، عدالت نے سابق وزیر اعلی کو تین مارچ کو نیب میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کر دی
، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عثمان بزدار کا کیس پچاس کڑور کے دائرہ میں آتا ہے
، جس پر تفتیشی نے بتایا کہ ابھی اس کا تعین ہونا باقی ہے، تاہم عثمان بزدار کے خلاف دس ارب کی شکایت موصول ہوئی
، عدالت نے ریمارکس دیے اگلی سماعت ہر بتائیں کہ یہ تفتیش کیسے شروع ہو گئی، جب درخواست گزار کو معلوم ہی نہیں کہ
اس پر الزام کیا ہے وہ جواب کیا دے گا،عدالت نے عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت سات مارچ تک ملتوی کر دی
،، پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ دس ارب کے اثاثے بنانے کا الزام لگایا ہے اتنے اثاثے تو ان کے پورے قبیلے کے بھی نہیں ہیں۔۔۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور