نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات سے متعلق مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کا فل بینچ کرے،حکومتی اتحاد

فیئر ٹرائل کے حق کے تحت جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بینچ سے الگ ہوجائیں،مشترکہ بیاندونوں ججز کے کہنے پر از خود نوٹس لیا گیا اس لیے دونوں بینچ سے الگ ہوجائیں،مشترکہ بیان

‎سپریم کورٹ کے 9رکنی لارجر بینچ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن کی تاریخ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت  کی
ایڈووکیٹ منصور اعوان وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کور ٹ میں پیش
آپ کا کیا موقف ہے؟ چیف جسٹس عمر عطابندیال کا اٹارنی جنرل سےسوال
ہم نے نوٹس کی تعمیل کردی ہے، اٹارنی جنرل کا عدالت کو جواب
خوشی ہے فاروق نائیک اور دیگر وکلا عدالت میں موجود ہیں،چیف جسٹس
ہم نے نوٹس نہیں دیکھا لیکن عدالت آئے ہیں ،فاروق نائیک
منصور اعوان ن لیگ، فاروق نائیک پیپلز پارٹی کی نمائندگی کررہے ہیں،فاروق نائیک
کامران مرتضیٰ جے یو آئی کی نمائندگی کرہے ہیں، فاروق نائیک
قیادت نے ہدایت کی کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کو بینچ سے الگ ہوجانا چاہیے، فاروق نائیک
آپ کی بات کو آرڈر کا حصہ بناتے ہیں اس پر پیر کو سماعت کرینگے، چیف جسٹس کا فاروق نائیک سے مکالمہ
عدالت نے اج کی سماعت کا ارڈر لکھوانا شروع کردیا
میڈیا کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے وکلا پیش ہوئے،چیف جسٹس عمر عطابندیال
اس وقت جے یو آئی، ن لیگ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی کے وکلا موجود ہیں،چیف جسٹس
میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی کر رہا ہوں،فاروق ایچ نائیک
فاروق ایچ نائیک نے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر اعتراض اٹھا دیا
ہم کیس میں سپریم کورٹ بار کو بھی نوٹس کررہے ہیں ، چیف جسٹس عمر عطابندیال
سپریم کورٹ بار کا صدر کسی موکل کی نمائندگی کررہا ہے، چیف جسٹس عمر عطابندیال
سپریم کورٹ بار کسی اور وکیل کے ذریعے اپنی نمائندگی عدالت میں کریں، چیف جسٹس
صدر کی جانب سے ان کے سیکریٹری عدالت میں پیش ہورہے ہیں،چیف جسٹس
عدالت میں گورنر پنجاب کے وکیل مصطفیٰ رمدے پیش ہوئے ہیں ، چیف جسٹس

مجھے لگتا ہے کہ ہم نے سب سیاسی پارٹیوں کو نوٹس جاری کیے، سب موجود ہیں،چیف جسٹس
فاروق نائیک نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کی مشترکہ بیان عدالت میں پڑھا
جسٹس جمال مندوخیل کے نوٹ کے بعد جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی اپنے آپ کو بینچ سےالگ کردیں،فاروق نائیک
دونوں ججز ن لیگ اور جے یوآئی کے کسی بھی مقدمے کی سماعت نہ کریں ،مشترکہ بیان
فیئر ٹرائل کے حق کے تحت جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بینچ سے الگ ہوجائیں،مشترکہ بیاندونوں ججز کے کہنے پر از خود نوٹس لیا گیا اس لیے دونوں بینچ سے الگ ہوجائیں،مشترکہ بیان

ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کے مشترکہ بیان
جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی ن لیگ،پی پی پی اور جے یو آئی کا کوئی کیس نہ سنیں، بیان
جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی تینوں جماعتوں اور رہنماؤں کیخلاف کوئی کیس نہ سنیں،مشترکہ بیان
عدالت نے تینوں اتحادی جماعتوں کو ازخود نوٹس میں گزشتہ روز نوٹسز جاری کیے، مشترکہ بیان
جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی 16 فروری کے حکمنامے میں اپنی رائے کا اظہار کر چکے،مشترکہ نوٹ
انتخابات کے معاملے پر جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کی رائے پہلے ہی سامنے آگئی ہے، مشترکہ بیان
جسٹس جمال مندوخیل کے نوٹ کے مطابق فئیر ٹرائل کیلئے ججز کا بینچ سے الگ ہونا ضروری ہے،مشترکہ بیان

About The Author