کراچی:
پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ اداکار ، ہدایت کار، صدا کار ضیا محی الدین 91 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
ضیا محی الدین اداکار ، ہدایت کار ، میزبان اور اعلیٰ پائے کے صدا کار تھے
ضیا محی الدین نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پرفارمنگ آرٹس کراچی کے ڈائریکٹر بھی تھے
ضیا محی الدین کے والد خادم محی الدین کو پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کا مکالمہ نگار ہونے کا اعزاز حاصل تھا
ضیا محی الدین نے 1949ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا
ضیا محی الدین نے آسٹریلیا اور پھر انگلستان سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی
انگلینڈ میں ضیا محی الدین رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹس سے وابستہ رہے
رائل اکیڈمی میں ہی ضیا محی الدین نے صداکاری ، اداکاری اور ہدایت کاری کی تربیت لی
ضیا نے مشہور اسٹیج ڈراموں لانگ ڈے جرنی ان ٹو نائٹ اور جولیس سیزر میں کام کیا
: 1960 میں ضیا محی الدین نے اسٹیج پلےاے پیسج ٹو انڈیا میں ڈاکٹرعزیزکا کردارادا کیا
1962 میں ضیا محی الدین نے مشہور فلم لارنس آف عریبیہ میں انتھونی کوئن، عمر شریف کے ساتھ کام کیا
1970ء میں ضیا محی الدین نے پی ٹی وی پر اپنے ہی نام سے منسوب شو کی میزبانی کی
ضیا محی الدین شو نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے
معین اختر سمیت کئی نامور فنکاروں نے ضیا محی الدین شو کی بدولت مقبول ہوئے
ضیا محی الدین نے لالی ووڈ فلم ’’مجرم کون‘‘ میں اداکارہ روزینہ کے مقابل ہیرو کا کردار ادا کیا
ضیا محی الدین نے پی ٹی وی سے پائل، چچا چھکن، ضیا کے ساتھ اور جو جانے وہ جیتے جیسے پروگرام پیش کیے
2004 میں ضیا محی الدین ناپا کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ