نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ٹھنڈی عورت۔۔۔! ||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

کہا تھا ایک بار، پھر سوال اٹھا کہ بچے اور اماں ابا کیا کریں گے؟ ایک بار میری بہن نے کہا کہ وہ رہ لے گی، کچھ دن ان کے پاس۔ لیکن پھر ایکس کہنے لگے کہ اتنے مردوں میں میرا جانا مناسب نہیں لگتا۔

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بات جب نکلے گی توپھر دور تلک جائے گی!
کیا مصرع ہے اور بات بھی جب نکلے تو پھر کہاں رکتی ہے؟ یہ گئی، وہ گئی، اس گھر، اس محلے، شہر شہر، اور آج کے زمانے میں نہ سرحدوں کی قید نہ زبان کی۔

مورا کامی کہانی سنائے جاپانی میں، گیتانجلی شری ہندی میں، موپاساں فرنچ میں، چیخوف روسی میں، بلھے شاہ پنجابی میں، ٹیگور بنگالی میں۔ پہنچ ہی جاتے ہیں وہ سب شبدھ ان دیوانوں تک جو الفاظ کی دنیا میں کنڈی ڈالے نت نئے خیال کی تلاش میں رہتے ہیں، خیال اور احساس سرحدوں میں کہاں قید رہ سکتے ہیں۔

سو ہم کہہ رہے تھے کہ بات شروع ہوئی۔ کس نے کی، چھوڑیے اس بات کو بس یہ جان لیجیے کہ کسی کو اشتیاق تھا مرد و عورت کے بیچ ان باتوں کا کھوج لگایا جائے جو کہی نہیں جاتیں، محسوس کی جاتی ہیں۔ سو سوال کیا ہم نے، پہنچایا آپ تک اور پھر بات رکی نہیں، رک ہی نہیں سکتی تھی۔

متجسس ہو گئے نا کہ کیا تھی وہ بات آخر؟

سوال یہ تھا کہ عورت کی ایکسپائری کیا ہے؟
ہمارا فوری جواب تھا، ہائیں عورت ہے یا موئی ٹافی کہ فلاں تاریخ کے بعد نہ کھانا، نقصان ہو گا۔ یا کوئی پینا ڈول کی گولی کہ تاریخ استعمال کے بعد فائدہ چھوڑ نقصان، نہ کھانا بھائی، نہ نہ نہ۔

عرض کی کہ محترم وضاحت فرمائیے گا ایکسپائری سے کیا مراد ہے؟

کہنے لگے کہ دیکھیے نا ایک وقت کے بعد عورت رہ جاتی ہے۔

رہ جاتی ہے؟ کہاں رہ جاتی ہے؟ ہم انجان بنے۔

میرا مطلب ہے بیویاں ڈھل جاتی ہیں نا کچھ برسوں بعد، وہ سوچ کر بولے۔

جی ہاں وہ اس روپ اور اس پیمانے میں ڈھلتی ہیں، جیسا آپ انہیں دیکھنا پسند کرتے ہیں، ہم نے کہا۔

نہیں، میری بات کا مطلب یہ ہے کہ جذبات رہتے ہی نہیں اس کے، وہ ہچکچاتے ہوئے بولے۔

جذبات کا تعلق جسم سے نہیں، ذہن سے ہے، ہم نے فوراً اپنی توجیہہ پیش کی۔

نہیں دیکھیے، مرد کی خواہش باقی رہتی ہے اور عورت ٹھنڈی ٹھس!

بجا فرمایا آپ نے، ریموٹ کنٹرول سے چلنے والا روبوٹ ٹھنڈا ہی ہوتا ہے۔

نہیں، میری بیوی کو کوئی پریشانی نہیں، بچے ہیں، گھر ہے، کھانا پینا ہے، سب کچھ تو ہے اس کے پاس۔

کیا سر کے اوپر چھت، پیٹ میں روٹی، رشتوں میں جکڑی عورت کو واقعی کچھ نہیں چاہیے اس کے علاوہ؟ سیریسلی؟

جی میرے خیال میں تو یہی کچھ چاہیے عورت کو۔
چلیے آپ سے کچھ سوال کر لیتے ہیں۔

کیا عمر ہے آپ کی؟
پچپن برس۔

آپ کون ہیں؟ کیا کرتے ہیں؟ اس عمر تک کیا کچھ کیا؟

میں مسٹر ایکس ہوں۔ اس ادارے کا سربراہ۔ میں نے پڑھا، کالج، یونی ورسٹی، پھر باہر سے۔ اس شعبے میں آنے کے بعد مختلف برانچز میں کام کیا، ترقی ہوتی رہی، اب ڈائریکٹر ہوں۔
کھانے پینے کا مجھے شوق ہے، میوزک سنتا ہوں، باقاعدہ طور پہ گٹار بجانا سیکھا۔ گھومنے کا شوق ہے، ہر برس دوستوں کے ساتھ مل کر ناردرن ایریاز میں ٹریکنگ کرتا ہوں۔ شطرنج کھیلنے کا شوق بھی ہے سو ویک اینڈ پہ دوستوں سے شطرنج کی بازی لگاتا ہوں۔ میری کافی اچھی سوشل لائف ہے۔

بچوں کی ذمہ داریاں کون دیکھتا ہے؟

بیگم۔

چلیے فرض کر لیتے ہیں کہ آپ کی بیگم یہاں موجود ہیں، ان سے بھی کچھ سوال کر لیتے ہیں۔
کیا نام ہے آپ کا؟

مسز ایکس۔

آپ کا اپنا نام؟

مسزبی ایکس۔

شادی سے پہلے کیا نام تھا آپ کا؟
اے بی۔

تبدیل کب کیا؟

شادی کے بعد ۔

کیوں؟

وہ جی ان کی مرضی تھی۔ ویسے تو انہیں میرا اصلی نام بھی نہیں پسند، اس لیے مجھے ذی کہہ کر بلاتے ہیں۔

اچھا محترمہ اے بی یا ذی، یہ بتائیے کہ آپ کون ہیں؟ کیا کرتی ہیں؟ اس عمر تک کیا کچھ کیا؟

میں جی میں، مسز ایکس، جی اب تو کچھ نہیں کرتی۔ ماسٹرز کیا تھا، کام کرنے کا شوق تھا لیکن نہیں کر سکی۔ شادی ہو گئی، گھر اور بچے۔

شادی گھر اور بچوں کے علاوہ کیا کیا؟

فرصت ہی نہیں ملی کچھ اور کرنے کی۔ ان کے اماں ابا بھی ساتھ رہتے تھے، مہمانوں کا آنا جانا لگا رہتا تھا، گھر کا کام ہی کافی ہوتا تھا۔

آپ کا کوئی شوق؟

اب تو کوئی نہیں، ہاں شادی سے پہلے مجھے فوٹوگرافی کا بہت شوق تھا۔ میرے ابا نے مجھے پروفیشنل کیمرہ لے کر دیا تھا۔ بہت اچھا لگتا تھا مجھے تصویریں کھینچنا۔ ایک آدھ بار انعام بھی ملا۔

کوئی اور شوق؟

جی پینٹ بھی کیا کرتی تھی۔ لیکن وہ بھی چھوٹ گیا۔

کیوں؟
گھر کی ذمہ داریوں ہی بہت تھیں، اور پھر۔

جی جی کہیے؟

ساس سسر کو پسند نہیں تھا کہ میں تصویریں کھینچوں یا پینٹ کروں۔ بس انہوں نے بیٹے سے کہا اور انہوں نے مجھے روک دیا۔ امی ابا کو ناراض نہیں کیا جا سکتا تھا۔

کیا اب جی چاہتا ہے کہ پھر سے شروع کریں؟

اب۔ نہیں تیس برس گزر گئے، سب ختم ہو گیا۔

جب آپ کے شوہر میوزک سیکھنے جاتے تھے، آپ کیا کرتی تھیں؟

میں گھر رہتی تھی۔ بچے ساس سسر، کچن، سب کچھ دیکھنا ہوتا تھا۔

جب ایکس گٹار بجاتے ہیں تو کیسا لگتا ہے؟

بہت اچھا۔

جب مسٹر ایکس شطرنج کھیلنے جاتے ہیں تب آپ کیا کرتی ہیں؟

جب بچے چھوٹے تھے تو گھر رہتی تھی، اب بچے بڑے ہو گئے تو کبھی کبھی ساتھ چلی جاتی ہوں۔

کیا آپ بھی کھیلتی ہیں؟

نہیں یہ سب دوست مل کر کھیلتے ہیں، ہم بیویوں کی گپ شپ ہو جاتی ہے۔

کیا دوسرے دوستوں کی بیویاں آپ کی دوست ہیں؟

پہلے تو نہیں تھیں لیکن چونکہ ہمارے شوہر دوست ہیں تو آہستہ آہستہ ہماری بھی دوستی ہو گئی۔

کیا آپ کی ان کے علاوہ کوئی اور دوست ہیں؟

کالج میں بہت تھیں لیکن شادی کے بعد ملنا جلنا ہی نہیں رہا۔

کیوں؟

کیسے ملتی سہیلیوں کو؟ بچوں کی دیکھ بھال، ساس سسر کی ذمہ داری۔ ایک آدھ بار پوچھا تو یہی جواب ملا، یہ دوستیاں ووستیاں بھولو، گھر میں دل لگاؤ۔

جب مسٹر ایکس ٹریکنگ کرنے جاتے ہیں تو کیا آپ ساتھ جاتی ہیں؟

نہیں جی وہ تو یہ دوستوں کے ساتھ مل کر جاتے ہیں۔

کیا آپ کو شوق نہیں؟

بہت تھا، تصویریں بھی تو کھینچتی تھی نا اور پینٹ بھی کرتی تھی۔

تو چلی جاتی آپ بھی ٹریکنگ کرنے ساتھ ۔۔۔۔۔

کہا تھا ایک بار، پھر سوال اٹھا کہ بچے اور اماں ابا کیا کریں گے؟ ایک بار میری بہن نے کہا کہ وہ رہ لے گی، کچھ دن ان کے پاس۔ لیکن پھر ایکس کہنے لگے کہ اتنے مردوں میں میرا جانا مناسب نہیں لگتا۔

آپ کے بال بہت اچھے ہیں، اتنی لمبی چوٹی کم لوگوں کی ہوتی ہے۔

شادی سے پہلے تو میرے چھوٹے بال تھے، لیڈی ڈیانا سٹائل، براؤن رنگ میں رنگواتی بھی تھی۔

پھر کیوں چھوڑ دیا؟

وہ جی ایکس کو لمبے بال پسند تھے سو بڑھانے پڑے اور رنگوانا بھی چھوڑ دیا۔

آپ کو کون سا رنگ پسند ہے کپڑوں میں؟

جی اب تو میں زیادہ تر گرے اور براؤن پہنتی ہوں، ایکس کو بہت پسند ہے۔ شادی سے پہلے مجھے زرد اور گلابی بہت اچھا لگتا تھا۔

صاحبان، یہ داستان پڑھ کر سوچیے کہ نوجوانی سے بڑھاپے تک کے سفر میں اس عورت نے ازدواجی زندگی میں کیا کھویا کیا پایا؟

اور پھر فیصلہ بھی آپ ہی کیجیے کہ یہ عورت اور ان جیسی ہزاروں لاکھوں اور، بستر میں ٹھنڈی کیوں ہوتی ہیں؟

یہ بھی پڑھیے

ایک مثالی عورت کیسی ہونی چاہیے

About The Author