مہنگائی کا راج ختم ہوا نہ ہی گراں فروشی کا سلسلہ تھم سکا،، لاہور میں سبزیاں بھی عام شہری کی قوت خرید سے باہر ہو چکیں
شہری کہتے ہیں سبزی منڈیوں میں بھی سرکاری نرخنامے پر اشیائے ضروریہ دستیاب نہیں
عوام کی مشکلات برقرار،، مہنگائی کے ساتھ ساتھ دکانداروں کے منہ مانگے دام،، شہریوں کیلئے سبزیاں خریدنا مشکل ہو گیا
سرکاری ریٹ لسٹ میں آلو کی قیمت پچاسی روپے ہے جبکہ منڈیوں میں پچانوے سے سو روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے
درجہ اول پیاز ایک سو بائیس کے بجائے ڈیڑھ سو، ٹماٹر ایک سو ستر کی جگہ دو سو، ادرک تین سو چالیس کے بجائے چار سو، ٹینڈے دیسی ایک سو اٹھاسی کے بجائے دو سو دس روپے کلو ہیں
دیگر سبزیاں بھی سرکاری ریٹ لست کے برعکس بیس سے تیس روپے مہنگی ہیں
بشیر، جمیلہ: کوئی چیز سرکاری نرخنامے کے مطابق نہیں
ہر دکاندار کا اپنا ریٹ ہے، کوئی ٹیم ہو جو یہاں پھرے اور چیک کرے کہ کون کس بھاو سودا دے رہا ہے
شہریوں کا گلہ اپنی جگہ، تاہم دوکانداروں کا دعوی ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث سبزیاں مہنگی ہوئیں، کچھ دوکاندار آڑھتیوں کو مہنگائی کی وجہ قرار دیتے ہیں
نادر، ذہیب: سیلاب نے اتنی تباہی پھیلائی یہے راستے بند ہونے کی وجہ سے مال منڈیوں میں ہی نہیں پہنچ پا رہا جہاں پہلے دس گاڑیاں آتی تھیں اب دو آ رہی ہیں
سبزیوں کے ساتھ ساتھ مختلف پھلوں کے دام بھی سرکاری نرخوں سے زائد وصول کیئے جا رہے ہیں
سرکاری نرخ نامہ میں سیب کی قیمت دو سو دس جبکہ مارکیٹ میں اڑھائی سو، جاپانی پھل ایک سو پچپن کی جگہ ایک سو اسی
ناشپاتی دو سو کی جگہ دو سو تیس میں فروخت ہو رہی ہے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب