قومی اسمبلی کے حلقہ دو سو سینتیس ملیر کراچی کا ضمنی انتخاب پیپلزپارٹی نے جیت لیا۔ اس حلقے میں دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کامیاب ہوئی تھی۔
این اے دو سو سینتیس ملیر کراچی میں پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ نے بتیس ہزار پانچ سو سڑسٹھ ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی۔ ان کے مدمقابل عمران خان بائیس ہزار چار سو ترانوے ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
حلقے میں کُل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ چورانوے ہزار چھ سو ننانوے ہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد انسٹھ ہزار نو سو دو ہے۔ اس طرح ووٹنگ کا تناسب بیس اعشاریہ تین تین فیصد رہا۔
دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے جمیل احمد خان 33 ہزار دو سو نواسی ووٹ لیکر کامیب ہوئے تھے، پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ اکتیس ہزار نو سو سات ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
ایک لاکھ انیس ہزار 870 ووٹ ڈالے گئے، شرح بیالیس اعشاریہ دو ، تین فیصد تھی۔
پیپلز پارٹی نے ملتان میں تحریک انصاف کو ہرا دیا۔ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے نے شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی کو شکست دے دی۔
علی موسیٰ گیلانی نے ایک لاکھ سات ہزار تین سو ستائیس ووٹ حاصل کر کے این اے ایک سو ستاون ملتان کی نشست اپنے نام کی۔ تحریک انصاف کی مہربانو قریشی نے بیاسی ہزار ایک سو اکتالیس ووٹ حاصل کئے۔
ضمنی الیکشن کا ٹرن آؤٹ چوالیس فیصد سے زائد رہا۔
کراچی میں بلاول کے جیالے نے عمران خان کو ہرا دیا۔ این اے دو سو سینتیس ملیر سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ نے بتیس ہزار پانچ سو سرسٹھ ووٹ حاصل کئے۔
عمران خان کو بائیس ہزار چار سو ترانوے ووٹ ملے۔۔۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے فتح کا جشن منایا، آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ