نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عمران خان نے قومی اسمبلی کے چھ حلقوں میں فتح سمیت کر اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا

کامیابی کے بعد عمران خان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بے شک حق غالب آنے والا ہے

عمران خان نے قومی اسمبلی کے چھ حلقوں میں فتح سمیت کر اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ دو ہزر اٹھارہ میں انہوں نے پانچ حلقوں سے فتح حاصل کی تھی۔

کامیابی کے بعد عمران خان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بے شک حق غالب آنے والا ہے۔

شکریہ پاکستان۔۔ عمران خان نے انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی جس پر لکھا تھا کہ’ بس نام رہے گا اللہ کا، جو غائب بھی ہے اور حاضر بھی

عمران خان نے کراچی کورنگی کی نشست بھی جیت لی۔ این اے دو سو انتالیس سے پچاس ہزار چودہ ووٹ لئے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے نیئر رضا کو اٹھارہ ہزار ایک سو سولہ ووٹ ملے۔ ٹی ایل پی کے محمد یاسین کو سات ہزار نو سو تریپن اور پیپلز پارٹی کے عمران حیدرعابدی کو چار ہزار پانچ سو چھ ووٹ ملے۔

عمران خان نے پشاور کا میدان مار لیا ۔ این اے اکتیس پشاور کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق،، عمران خان نے ستاون ہزار آٹھ سو چوبیس ووٹ حاصل کیے۔

اے این پی کے غلام احمد بلور کو شکست ہو گئی۔ انہوں نے بتیس ہزار دو سو ترپن ووٹ لیے۔ ٹرن آؤٹ بیس فیصد سے زائد رہا۔

عمران خان نے این اے چوبیس چارسدہ کی نشست بھی اپنے نام کر لی ۔ غیر حتمی غیر سرکاری مکمل نتائج کے مطابق

عمران خان نے اٹہتر ہزار پانچ سو نواسی ووٹ حاصل کیے۔ اے این پی کے ایمل ولی خان اڑسٹھ ہزار تین سو چھپن ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ٹرن آؤٹ انتیس فیصد رہا۔

 مردان کے حلقے این اے بائیس میں کانٹے کا مقابلہ ہوا۔ عمران خان نے چھہتر ہزار چھ سو اکاسی ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ۔

جے یو آئی کے امیدوار محمد قاسم کو اڑسٹھ ہزار ایک سو اکاسی ووٹ ملے۔ حلقے میں ٹرن آؤٹ تینتیس فیصد کے قریب رہا۔

اے این پی کے ایمل ولی خان نے دھاندلی کا الزام لگا دیا۔ کہا دس ہزار کے قریب جعلی ووٹ ڈالے گئے، ووٹوں کی تصدیق کیلئے الیکشن کمیشن جائیں گے۔

ایک رات پہلے بتا دیا تھا صوبائی حکومت ووٹوں کی خرید و فروخت اور بوگس ووٹ ڈلوانے کی سازش کر رہی ہے۔

آڈیو کالز کے ثبوت موجود ہیں جس میں اس دھاندلی کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی۔ انتخابات میں سرکاری مشینری کا استعمال کیا گیا۔

عمران خان کی بڑی جیت نے نمبرز گیم میں پی ٹی آئی کو اور کمزور کر دیا، ایک امیدوار کی جیت کی وجہ سے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین میں فی الحال کوئی اضافہ نہیں ہو گا ۔

پیپلز پارٹی کی دو نشستیں بڑھ گئیں، وفاق میں حکمران اتحاد کے اراکین کی تعداد ایک سو چھہتر ہو گئی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے اکتیس پشاور میں ضمنی انتخاب کا میدان پی ٹی آئی کے نام رہا۔ دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں بھی اس حلقے سے تحریک انصاف نے کامیابی سمیٹی تھی۔

این اے اکتیس پشاور کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے عمران خان ستاون ہزار آٹھ سو اٹھارہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ان کے مدمقابل اے این پی کے غلام احمد بلور بتیس ہزار دو سو باون ووٹ حاصل کرسکے۔

اس حلقے میں کُل ووٹرز کی تعداد چار لاکھ تیرہ ہزار ایک سو اسی ہے۔ ضمنی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹ چورانوے ہزار پانچ سو تہتر ہیں۔

اس لحاظ سے ووٹنگ کی شرح بیس اعشاریہ دو ایک فیصد رہی۔

دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے شوکت علی ستاسی ہزار آٹھ سو پچانوے ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے۔

جبکہ اے این پی کے غلام احمد بلور بیالیس ہزار چار سو چھہتر ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

کُل ایک لاکھ چونسٹھ ہزار چھ سو اسی ووٹ ڈالے گئے۔ اس وقت ووٹںگ کی شرح بیالیس اعشاریہ دو فیصد رہی۔

کراچی کورنگی کے قومی اسمبلی کے حلقہ دو سو انتالیس کا ضمنی انتخاب عمران خان کے نام رہا،، دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں بھی اس حلقے سے پی ٹی آئی نے کامیابی اپنے نام کی تھی۔۔۔

این اے دو سو انتالیس کورنگی کراچی کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے عمران خان پچاس ہزار چودہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سید نیئر رضا اٹھارہ ہزار ایک سو سولہ ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں کُل ووٹرز کی تعداد پانچ لاکھ اکیاسی ہزار آٹھ سو اٹھاسی ہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد چھیاسی ہزار پانچ سو اڑسٹھ ہے۔

اس طرح ووٹوں کی شرح کا تناسب چودہ اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد رہا۔

عام انتخابات دو ہزار اٹھارہ میں اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے محمد اکرم نے انہتر ہزار 147 ووٹ لیکر میدان مارا تھا،

ایم کیو ایم پاکستان کے سہیل منصور خواجہ اڑسٹھ ہزار 811 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں کل دو لاکھ چوبیس ہزار دو سو اٹھارہ ووٹ ڈلے، ڈالے گئے ووٹوں کی شرح بیالیس اعشاریہ چار ایک فیصد تھی۔

قومی اسمبلی کے حلقہ بائیس مردان میں ضمنی انتخاب کا معرکہ پی ٹی آئی کے نام رہا۔ دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں بھی یہاں سے پی ٹی آئی نے فتح سمیٹی تھی۔

این اے بائیس مردان میں تحریک انصاف کے عمران خان چھہتر ہزار چھ سو اکیاسی ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ان کے مدمقابل جمعیت علمائے اسلام کے محمد قاسم اڑسٹھ ہزار ایک سو اکیاسی ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں کُل ووٹرز کی تعداد چار لاکھ اکہتر ہزار ایک سو چوراسی ہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ پچپن ہزار دو سو آٹھ ہے۔

اس طرح ووٹوں کی شرح تناسب بتیس اعشاریہ نو چار فیصد رہی۔

دوہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے علی محمد خان اٹھاون ہزار پانچ سو ستتر ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے

ایم ایم اے کے محمد قاسم چھپن ہزار تین سو اٹھارہ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

مسلم لیگ ن کے جمشید خان چھتیس ہزار چھ سو پچیس ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں کل دو لاکھ ایک سو ستاون ووٹ کاسٹ ہوئے۔ شرح اکاون اعشاریہ پانچ، نو فیصد رہی۔۔

فیصل آباد کا قومی اسمبلی کا حلقہ ایک سو آٹھ پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب میں اپنے نام کرلیا۔۔

دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات بھی یہاں سے تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے کامیابی سمیٹی تھی۔

این اے ایک سو آٹھ فیصل آباد کے ضمنی انتخاب میں عمران خان ننانوے ہزار ایک سو اکتالیس ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی ستتر ہزار دو سو چھیاسٹھ ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

کُل ووٹرز کی تعداد پانچ لاکھ پانچ ہزار ایک سو چھیاسی ہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ چوراسی ہزار تین سو پچاس ہے۔

اس طرح ووٹنگ کا تناسب چھتیس اعشاریہ چار، نو فیصد رہا۔دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے پی ٹی آئی کے

فرخ حبیب ایک لاکھ بارہ ہزار سات سو چالیس ووٹ لیکر جیے تھے۔

جبکہ مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی ایک لاکھ ، گیارہ ہزار پانچ سو انتیس ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

کل دو لاکھ سینتالیس ہزار سات سو انسٹھ ووٹ کاسٹ ہوئے۔ شرح ستاون فیصد رہی ۔۔

خیبرپختون خوا میں قومی اسمبلی کے حلقہ چوبیس کی سیٹ ضمنی الیکشن میں عمران خان نے جیت لی۔

دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں بھی اس نشست پر تحریک انصاف کامیاب ہوئی تھی۔

چارسدہ کے حلقہ این اے چوبیس میں ضمنی انتخاب میں عمران خان اٹھہتر ہزار پانچ سو نواسی ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان اڑسٹھ ہزار تین سو چھپن ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

اس حلقے میں کُل ووٹرز کی تعداد پانچ لاکھ تینتالیس ہزار چھ سو تراسی ہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی کُل تعداد ایک لاکھ ستاون ہزار سات سو سڑسٹھ ہے۔ اس طرح ووٹنگ کی شرح انتیس فیصد تھی۔

دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں این اے 24 میں پی ٹی آئی کے فضل محمد خان تراسی ہزار پانچ سو چھیانوے ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے اسفند یار ولی انسٹھ ہزار آٹھ سو نو ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

دو لاکھ ننانوے ہزار ووٹ ڈالے گئے۔ شرح پینتالیس اعشاریہ دو نو فیصد رہی۔

ننکانہ صاحب کے حلقہ ایک سو اٹھارہ کی ضمنی سیٹ عمران خان نے جیت لی۔ دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے امیدوار نے فتح اپنے نام کی تھی۔

حلقہ این اے 118 ننکانہ صاحب کا ضمنی انتخاب کا میدان عمران خان کے نام،، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نوے ہزار ایک سو اسی ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کی شذرہ منصب اٹھہتر ہزار چوبیس ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہیں۔

حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد چار لاکھ پچاس ہزار آٹھ سو دس ہے۔

ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ اٹھانوے ہزار سات سو نوے ہے۔ ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی شرح چوالیس اعشاریہ ایک فیصد رہی۔

دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے اعجاز شاہ تریسٹھ ہزار آٹھ سو اٹھارہ ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے۔

جبکہ مسلم لیگ ن کی شذرہ منصب علی خان اکسٹھ ہزار چار سو تیرہ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

تحریک لبیک پاکستان کے سید افضال حسن رضوی انچاس ہزار تین سو پینتالیس ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

کل دو لاکھ سترہ ہزار نو سو انسٹھ ووٹ ڈالے گئے تھے ، شرح اٹھاون اعشاریہ چھ ، چار فیصد رہی۔

About The Author