پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج غربت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
اس دن عالمی سطح پر محرومی، عدم مساوت کے خاتمے اور غرباء کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا پیغام دیا جاتا ہے
سترہ اکتوبر دنیا بھر میں غربت کے خاتمے کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن منانے کا آغاز انیس سو ترانوے میں ہوا
جس کا مقصد پوری دنیا میں بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں غربت کے خاتمے کے لئے عالمی برادری میں احساس پیدا کرنا ہے
عالمی بینک کے مطابق حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے پاکستان میں غربت کی شرح دو اعشاریہ پانچ سے چار فیصت بڑھ سکتی ہے
جس سے اٹھاون سے نوے لاکھ افراد خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے، جنہیں نہ صرف تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محرومی بلکہ
دو وقت کی روٹی کے حصول میں بھی سنگین دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا
اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف میں میں پہلا ٹاسک غربت کا خاتمہ ہے، پاکستان بھی ان اہداف کو حاصل کرنے کا پابند ہے،
جس کی ڈیڈ لائن دو ہزار تیس ہے، موجودہ حکمران ملک سے غربت کے خاتمے کیلئے پرعزم تو ہیں، لیکن بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مزدور کی کم از کم اجرت میں اضافہ
غیر رسمی شعبوں میں کام کرنیوالی خواتین کو قانونی تحفظ کی فراہمی اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ ضروری ہے
غربت کے خاتمے کیلئے دو ہزار بائیس تئیس کے لئے مرکزی موضوع عملی طور پر سب کیلئے وقار رکھا گیا ہے
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس