ارشادرائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بچپن میں بہت سی کہانیاں پڑھیں ان کہانیوں میں ایک کردار عمرو عیار ہوا کرتا تھا جو ایک زنبیل اٹھائے پھرتا تھا ۔ اسے جہاں ، جب اور جس وقت ضرورت پڑتی اپنی طلسمی زنبیل میں ہاتھ مارتا اور مطلوبہ شے نکال کر حیران و پریشان کر دیتا ، ہم کم عمری میں نا سمجھی کی وجہ سے ، اس فرضی کردار کی حقیقت سے نا آشنا تھے ، مگر جوں جوں شعور اور آگہی کا دائرہ وسیع ہوتا گیا تو اس فرضی کردار کی سمجھ آتی گئی مگر اب پچھلی ایک دہائی سے پاکستان میں یہ کردار ایک سیاستدان نے سنبھال رکھا ہے ، جو اسے خوب نبھا رہا ہے ، اور اس کے جادو اور جذباتی تقریروں سے پچا س سے ساٹھ پرسینٹ ، کم فہم اور سطحی ذہن لوگ اس کے طلسم میں مقید ہوچکے ہیں ، یہ عیاری میں اس کہانیوں والے عمروعیار سے کہیں بڑا عیار ، نوٹنکی اور ڈرامے باز ہے یہ جہاں اور جس وقت چاہتا ہے اپنی جادوئی زنبیل نکال کر مجمع لگا لیتا ہے ، یہ کبھی اپنی جادوئی زنبیل سے ایک کروڑ نوکریاں تو کبھی پچاس لاکھ گھر نکال لیتا ہے ، کبھی وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنا دیتا ہے تو کبھی ملک کے گورنر ہاؤسز کو لائیبریریوں بدل دیتا ہے ، کبھی سائیکل پر شعبدہ بازی کرتا ہے تو کبھی ہیلی کاپٹر پچاس روپے کلو میٹر چلانے لگتا ہے ، کبھی زنبیل سے سازشی بیانیہ (سیفر ) نکال کر عوام کی آنکھیں موند لیتا ہے تو کبھی اسلامی ٹچ سے عوام کے جذبات سے کھیلتا ہے ، کبھی جاپان اور جرمنی کی سرحدیں ملا دیتا ہے تو کبھی آٹا لیٹروں میں بیچ لیتا ہے ۔
اس کی زنبیل میں اپنے لیے اخلاقیات اور سیاست کے معیار کچھ اور ہیں اور حریفوں کیلۓ کچھ اور ۔ جدید دور کےاس عمروعیار کی کچھ عیاریاں ملاحظہ فرمائیں ۔ کہتا ہےکہ مجھے خفیہ اداروں نے بتایا کہ نوازشریف ، زرداری شہباز شریف ، مریم اور دیگر سیاستدان سب چور ہیں،تو میں فوراً مان گیا کیونکہ ان کو سب پتہ ہوتا ہے-
مگر جب انہیں خفیہ اداروں نے انکشاف کیا کہ پنکی اور گوگی ہیرے کی انگوٹھیوں اور بھاری رشوت کے عوض ٹرانسفر پوسٹنگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کو NOC جاری کرواتی ہیں تو میں نے یقین نہیں کیا ،کیونکہ ان کو اتنا پتہ نہیں جتنا مجھے پتہ ہے- کہتا ہے
جب ایجنسیوں نے مجھے بتایا کہ سلمان شہباز نے چائینہ سے کمیشن لی تو مجھے فوراً یقین ہو گیا کہ یہ سچ ہے.
لیکن جب عثمان بزدار ، پرویزخٹک اور فرح گوگی کے بارے میں بتایا کہ وہ کمیشن اور کک بیک لیتے ہیں تو میں نے بالکل بھی یقین نہیں کیا کہ وہ ایسا کرتے ہیں یا کر سکتے ہیں
جب پاکستانی سفیر نے بتایا کہ امریکہ نے آپ کی حکومت کے خلاف سازش کی ہے تو میں نے فوراً یقین کر لیا کہ سازش ہوئی ہے-
لیکن جب تمام پاکستانی ایجنسیوں اور سپریم کورٹ نے بتایا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی تو میں نے یقین نہیں کیا
جب پانامہ پیپرز نے نوازشریف کی چوری کی رپورٹ جاری کی تو مجھے یقین ہوگیا کہ یہ تو مستند چور ہے-
مگر جب فنانشل ٹائم اور پنڈورہ لیکس کی رپورٹ آئی اور اس میں میرا، میری بہن اور میرے آلی موالیوں کے نام آئے تب مجھے لگا یہ سراسر سازش اور جھوٹ ہے
جب عارف نقوی نے مجھے پیسے بھیجے تو مجھے یقین ہو گیا کہ یہ پاکستانی اوورسیز نے فنڈنگ کی ہے اور مجھے یہ بھی یقین تھا کہ یہ بالکل جائز اور حلال ہے
لیکن جب اکبرایس بابر نے اس فارن فنڈنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کے ثبوت دکھائے تو مجھے معلوم ہو گیا کہ جھوٹ بول رہاہے۔
جب الیکشن کمیشن اور عدالتوں نے نوازشریف ، اور یوسف رضا کونااہل کیا تو مجھے یقین ہوگیا عدالتوں کے فیصلے درست اور الیکشن کمشن غیرجانبدار ہے۔
لیکن جب اسی الیکشن کمیشن نے میرے خلاف فیصلہ دیا اور حساب مانگا تو مجھے پتہ چلا کہ یہ الیکشن کمیشن تو جانبدار ہے اور میرے خلاف سازش کررہا ہے۔
جب ایم کیو ایم ، BAP اور ق لیگ نے میرے ساتھ اتحاد کیا تو مجھے یقین ہوگیا کہ یہ محب وطن اور نفیس لوگ ہیں۔
لیکن جب یہی سب پارٹیاں مجھے چھوڑ کر پی ڈی ایم کیساتھ مل گئیں تو مجھے پتہ چلاکہ یہ تو غدار ہیں
جب جہانگیر ترین پورے ملک کے کونے کونے سے آزاد ارکان لنڈے اور تھوک کے حساب سے خرید خرید کر لا رہا تھا تو مجھے یہ یقین تھا کہ یہ سب ایماندار ، مخلص اور جمہوری لوگ ہیں۔
لیکن جب انہوں نےPDM کا ساتھ دیا تو پتہ چلاکہ یہ تو لوٹے ہیں۔
اب جبکہ آڈیو لیک ہو رہی ہیں اور پتر جمورے عمرو عیار کی تمام عیاریاں قوم پر عیاں ہورہی ہیں تو اب کہتا ہے یہ سب جھوٹی من گھڑت اور ٹیکنیکل طریقے سے جوڑی گئی ہیں جبکہ مخالفین کی تمام کی تمام آڈیو ویڈیو سو فیصد درست اور حقائق پر مبنی ہیں ۔
صرف یہی نہیں اس کے چند جذباتی اور سطحی ذہن ووٹر سپوٹر اور لونڈے لپاٹے بھی اس کی جادؤئی زنبیل سے نکلی ہر عیاری کو صرف درست ہی نہیں سمجھتے اس کے ہر بولے گۓ جھوٹ اور عیاری پر ایمان کی حد تک یقین بھی رکھتے ہیں مگر جھوٹ اور جھوٹا بیانیہ کب تک چھپا رہتا ہے اب آہستہ آہستہ ہر بیانیہ دم توڑ رہا ہے اور جھوٹ کی ہنڈیاں بیچ چوراہے ان کی اپنی زبانی پھوٹ رہی ہے لیکن پھر بھی یہ جدید دور کا عمروعیار ٹو اپنی عیاریوں سے باز نہیں آرہا اور انسان کو سجدہ نہ کرنے والے فرشتے کی طرح عوام کو گمراہ کرنے پر لگا ہوا ہے اللہ اسے اور اس کے حمایتی دولے شاہ کے چوہوں کو عقل سلیم عطا فرماۓ
( آمین )
اس کی زنبیل میں اپنے لیے اخلاقیات اور سیاست کے معیار کچھ اور ہیں اور حریفوں کیلۓ کچھ اور ۔ جدید دور کےاس عمروعیار کی کچھ عیاریاں ملاحظہ فرمائیں ۔ کہتا ہےکہ مجھے خفیہ اداروں نے بتایا کہ نوازشریف ، زرداری شہباز شریف ، مریم اور دیگر سیاستدان سب چور ہیں،تو میں فوراً مان گیا کیونکہ ان کو سب پتہ ہوتا ہے-
مگر جب انہیں خفیہ اداروں نے انکشاف کیا کہ پنکی اور گوگی ہیرے کی انگوٹھیوں اور بھاری رشوت کے عوض ٹرانسفر پوسٹنگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کو NOC جاری کرواتی ہیں تو میں نے یقین نہیں کیا ،کیونکہ ان کو اتنا پتہ نہیں جتنا مجھے پتہ ہے- کہتا ہے
جب ایجنسیوں نے مجھے بتایا کہ سلمان شہباز نے چائینہ سے کمیشن لی تو مجھے فوراً یقین ہو گیا کہ یہ سچ ہے.
لیکن جب عثمان بزدار ، پرویزخٹک اور فرح گوگی کے بارے میں بتایا کہ وہ کمیشن اور کک بیک لیتے ہیں تو میں نے بالکل بھی یقین نہیں کیا کہ وہ ایسا کرتے ہیں یا کر سکتے ہیں
جب پاکستانی سفیر نے بتایا کہ امریکہ نے آپ کی حکومت کے خلاف سازش کی ہے تو میں نے فوراً یقین کر لیا کہ سازش ہوئی ہے-
لیکن جب تمام پاکستانی ایجنسیوں اور سپریم کورٹ نے بتایا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی تو میں نے یقین نہیں کیا
جب پانامہ پیپرز نے نوازشریف کی چوری کی رپورٹ جاری کی تو مجھے یقین ہوگیا کہ یہ تو مستند چور ہے-
مگر جب فنانشل ٹائم اور پنڈورہ لیکس کی رپورٹ آئی اور اس میں میرا، میری بہن اور میرے آلی موالیوں کے نام آئے تب مجھے لگا یہ سراسر سازش اور جھوٹ ہے
جب عارف نقوی نے مجھے پیسے بھیجے تو مجھے یقین ہو گیا کہ یہ پاکستانی اوورسیز نے فنڈنگ کی ہے اور مجھے یہ بھی یقین تھا کہ یہ بالکل جائز اور حلال ہے
لیکن جب اکبرایس بابر نے اس فارن فنڈنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کے ثبوت دکھائے تو مجھے معلوم ہو گیا کہ جھوٹ بول رہاہے۔
جب الیکشن کمیشن اور عدالتوں نے نوازشریف ، اور یوسف رضا کونااہل کیا تو مجھے یقین ہوگیا عدالتوں کے فیصلے درست اور الیکشن کمشن غیرجانبدار ہے۔
لیکن جب اسی الیکشن کمیشن نے میرے خلاف فیصلہ دیا اور حساب مانگا تو مجھے پتہ چلا کہ یہ الیکشن کمیشن تو جانبدار ہے اور میرے خلاف سازش کررہا ہے۔
جب ایم کیو ایم ، BAP اور ق لیگ نے میرے ساتھ اتحاد کیا تو مجھے یقین ہوگیا کہ یہ محب وطن اور نفیس لوگ ہیں۔
لیکن جب یہی سب پارٹیاں مجھے چھوڑ کر پی ڈی ایم کیساتھ مل گئیں تو مجھے پتہ چلاکہ یہ تو غدار ہیں
جب جہانگیر ترین پورے ملک کے کونے کونے سے آزاد ارکان لنڈے اور تھوک کے حساب سے خرید خرید کر لا رہا تھا تو مجھے یہ یقین تھا کہ یہ سب ایماندار ، مخلص اور جمہوری لوگ ہیں۔
لیکن جب انہوں نےPDM کا ساتھ دیا تو پتہ چلاکہ یہ تو لوٹے ہیں۔
اب جبکہ آڈیو لیک ہو رہی ہیں اور پتر جمورے عمرو عیار کی تمام عیاریاں قوم پر عیاں ہورہی ہیں تو اب کہتا ہے یہ سب جھوٹی من گھڑت اور ٹیکنیکل طریقے سے جوڑی گئی ہیں جبکہ مخالفین کی تمام کی تمام آڈیو ویڈیو سو فیصد درست اور حقائق پر مبنی ہیں ۔
صرف یہی نہیں اس کے چند جذباتی اور سطحی ذہن ووٹر سپوٹر اور لونڈے لپاٹے بھی اس کی جادؤئی زنبیل سے نکلی ہر عیاری کو صرف درست ہی نہیں سمجھتے اس کے ہر بولے گۓ جھوٹ اور عیاری پر ایمان کی حد تک یقین بھی رکھتے ہیں مگر جھوٹ اور جھوٹا بیانیہ کب تک چھپا رہتا ہے اب آہستہ آہستہ ہر بیانیہ دم توڑ رہا ہے اور جھوٹ کی ہنڈیاں بیچ چوراہے ان کی اپنی زبانی پھوٹ رہی ہے لیکن پھر بھی یہ جدید دور کا عمروعیار ٹو اپنی عیاریوں سے باز نہیں آرہا اور انسان کو سجدہ نہ کرنے والے فرشتے کی طرح عوام کو گمراہ کرنے پر لگا ہوا ہے اللہ اسے اور اس کے حمایتی دولے شاہ کے چوہوں کو عقل سلیم عطا فرماۓ
( آمین )
یہ بھی پڑھیے:
منجھلے بھائی جان کی صحافت۔۔۔ وجاہت مسعود
ایک اور برس بڑھ گیا زیاں کے دفتر میں۔۔۔وجاہت مسعود
وبا کے دنوں میں بحران کی پیش گفتہ افواہ۔۔۔وجاہت مسعود
اِس لاحاصل عہد میں عمریں یونہی ڈھلتی ہیں۔۔۔وجاہت مسعود
اے وی پڑھو
تانگھ۔۔۔||فہیم قیصرانی
،،مجنون،،۔۔۔||فہیم قیصرانی
تخیلاتی فقیر ،،۔۔۔||فہیم قیصرانی