وزیرماحولیات،موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی سندھ اسماعیل راہو کا اہم بیان۔
پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے سنگین نتائج بھگت رہا ہے، جس کی مثال حالیہ بارشیں اور سیلاب ہیں، اسماعیل راہو کے مطابق
حالیہ بارشوں اور سیلاب نے سینکڑوں جانوں کو لقمہ اجل بنایا اور کھربوں روپے کے انفرا سٹرکچر کو تباہ کیا ہے
موسمی تبدیلی کی وجہ سے مجبوراً لاکھوں افراد کو ہجرت کرنی پڑ رہی ہے،وزیر ماحولیات نے کہا کہ
ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پاکستان کبھی سیلاب اور کبھی قحط سالی کا شکار ہو رہا ہے،
کراچی:سندھ کی انڈس ڈیلٹا کے اندر ہر سال سمندر کی سطح 4 ملی میٹر تک بلند ہورہی ہے،
ٹھٹہ، سجاول اور بدین کی ساحلی پٹی میں سمندر 67 کلومیٹر اندر تک زمین کو ناقابل کاشت بنا چکا ہے
پاکستان کو آنے والے وقتوں میں صحت،خوراک کی کمی،صاف پانی کی قلت اور معاشی مسائل کا سامنا رہے گا
ترقی یافتہ ممالک میں تیز ترین صنعتی پیداوار کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے
اسکےبھیانک اثرات ترقی پزیر ممالک پر رونما ہو رہے ہیں
قرہ ارض کو اکیسویں صدی کا سب سے بڑا خطرا موسمیاتی تبدیلی ہے
اس وقت شدید ضرورت ہے کہ صنعتی پیداوار والے بڑے ترقی یافتہ ممالک اس خطرے کو سنجیدہ لیں۔
ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کے منفی اثرات ترقی پزیر ممالک پر پڑ رہے ہیں
پاکستان کی حالیہ جو تباھی ہے وہ بھی اسی کا ایک مظہر ہے جس کیوجہ سےپاکستان میں یہ صورتحال پیداہوئی ہے
دنیا جتنی گرین ہائوس گیسز پیدا کررہی ہے،اس میں پاکستان کا حصہ فقط ایک فی صد ہے
لیکن جاگرافیائی طورپرپاکستان سب سے زیادہ کاربان پیدہ کرنے والےممالک چین،روس،انڈیا،ایران وغیرہ میں گھرا ہوا ہے
دنیا میں پاکستان کا شمار ان 5 ممالک میں ہے جو سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہو رہے ہیں۔
پاکستان ہر دوسرے تیسرے سال قدرتی آفات، قحط سالی، خشک سالی اور سیلاب کا شکار ہو رہا ہے
پانی کی کمی یا زیادتی سے زراعت، لائیو اسٹاک اور فشریز سخت متاثر ہو رہے ہیں،
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سندھ کی 350 کلومیٹر پر مشتمل ساحلی پٹی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
پانی کی قلت کی وجہ سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی سمندر کھا چکا ہے
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندر کی سطح آہستہ آہستہ بلند ہورہی ہے،
سال 1850 سے 2000 تک کے ڈیڑہ سو سال میں سطح سمندر میں ہرسال 1.1 ملی میٹر اضافہ ہوتا رہا
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے یہ اضافہ اب تقریبن 3 ملی میٹر تک سالانہ ہوچکا ہے
کراچی:پاکستان میں سیلابی تباہی کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے دنیا کو توجہ مرکوز کرنی ہوگی
اے وی پڑھو
کراچی میں مرغی کا گوشت گائے کے گوشت سے مہنگا ہو گیا
چوکیل بانڈہ: فطرت کے دلفریب رنگوں کی جادونگری||اکمل خان
سمندری طوفان نے بھارت میں تباہی مچا دی، پاکستان میں شدت میں کمی