سندھ کے 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھاری اکثریت سے جیت لیے۔
تقریباً تمام ہی اضلاع میں ووٹروں نے تیر پر بڑھ چڑھ کر ٹھپّے لگائے، دوسرے امیدواروں کو بہت ہی کم حلقوں میں فتح حاصل ہوسکی۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق میونسپل کمیٹیوں میں اب تک کل 354 میں سے 302 نشستوں کے نتائج سامنے آچکے، جن میں سے پیپلز پارٹی نے 239 نشستیں جیت لیں۔
غیر سرکاری نتائج کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے 21 نشستیں جیت لیں جبکہ اب تک 19 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوچکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صرف 14 نشستوں پر کامیاب ہوسکی۔
وفاق میں پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعت جے یو آئی (ف) 7 نشستیں جیت سکی اور صوبے کی دیگر جماعتوں نے 2 نشستیں حاصل کیں۔
ٹاؤن کمیٹیوں میں بھی پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی، کُل 694 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی نے اب تک غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق 413 نشستیں جیت لیں۔
جی ڈی اے ٹاؤن کمیٹیوں کی 57 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی، جبکہ 62 آزاد امیدوار بھی جیت گئے۔
پاکستان تحریک انصاف ٹاؤن کمیٹیوں کی صرف 10 نشستوں پر کامیاب ہوسکی، جے یو آئی ف 7 اور دیگر جماعتوں نے 12 نشستیں جیت لیں۔
پولنگ کے وقت میں اضافہ
خیال رہے کہ شام پانچ بجے پولنگ کا وقت مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا دورانیہ بڑھادیا گیا تھا۔
رہنما پیپلز پارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر سے پولنگ کا وقت 2 گھنٹے بڑھانے کی درخواست کی تھی، تاج حیدر نے ووٹرز کو شام 7 بجے تک پولنگ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔
الیکشن کمیشن کے دفاتر میں مانیٹرنگ سیل قائم
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے سندھ کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کی نگرانی کی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں مرکزی اور الیکشن کمشنر سندھ کے دفتر کراچی میں صوبائی مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا۔
سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ،، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا میدان کل اتوارکو سجا۔ صبح آٹھ بجے سے شام5 بجے تک پولنگ ہوئی ۔جن پولنگ اسٹیشنز پر تعطل پیدا ہواوہاں سات بجے تک ووٹ ڈالے جاتے رہے۔
پہلے مرحلے کے انتخابات کے لیے سندھ کے جن چودہ اضلاع میں پولنگ ہوئی ان میں گھوٹکی، جیکب آباد، کشمور، خیرپور، لاڑکانہ، میرپور خاص، نوشہرو فیروز، قمبر شہداد کوٹ، سانگھڑ، شہید بینظیر آباد، شکارپور، سکھر، تھرپارکر اور عمرکوٹ شامل ہیں۔
سندھ کے 14اضلاع میں چیئرمین، وائس چیئرمین یونین کونسلز، میونسپل کمیٹیز ، ممبر ضلع کونسلز اور جنرل کونسلرز کی نشستوں پر 21 ہزار 298 امیدوار مدمقابل تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 887 یونین کونسلز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے تین ہزار ایک نوے امیدوار میدان میں ہیں۔ تین ہزار پانچ سو اڑتالیس جنرل ممبرز کی نشستوں کے لیے نو ہزار سات سو چوالیس امیدوار مدمقابل ہیں
پہلے مرحلے میں ضلع کونسل کی سات سو 94 نشستوں پر دو ہزار چھ سو چار امیدوار میدان میں ہیں۔ چھ سو چورانوے ٹاؤن کمیٹیز کے لیے تین ہزار 325 امیوار موجود ہیں۔ میونسپل کمیٹیز کی 354 جنرل نشستوں کے لیے دو ہزار چار سو پینتیس امیدوار مدمقابل ہیں۔
پہلے مرحلے میں بلدیاتی الیکشن کے لیے چودہ اضلاع میں 1 کروڑ 18 لاکھ 92 ہزار443 ووٹرز کے لیے 9 ہزار 923 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ